ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، باہر سے پاکستانی حکومت بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے: عمران خان

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں حکمراں جماعت تحریک انصاف کے جلسے میں خطاب میں کہا ہے کہ ان کی حکومت تبدیل کرنے کے لیے بیرونِ ملک سے آنے والے پیسے سے سازش ہو رہی ہے اور اس سازش میں کچھ پاکستانی انجانے میں اور کچھ جان بوجھ کر استعمال ہو رہے ہیں۔

لائیو کوریج

  1. مریم نواز: ’حکومت تو جا چکی ہم تو اسے خدا خافظ کہنے جا رہے ہیں‘

    maryam

    ،تصویر کا ذریعہPMLN

    پاکستان مسملم لیگ نون کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت جا چکی اور اسی لیے وہ روز چیخیں ما رہے ہیں۔

    لاہور سے اسلام آباد کی جانب پاکستان مسلم لیگ نون کے مہنگائی مکاؤ مارچ کے دوران نجی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ’حکومت تو جا چکی ہے، ہم تو صرف اسے خدا خافظ کہنے جا رہے ہیں۔‘

    مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے اپنے اراکین ساتھ چھوڑ گئے ہیں تو اتحادی ساتھ کیوں رہیں گے۔

  2. مہنگائی مکاؤ مارچ: مسلم لیگ ن کا قافلہ کلمہ چوک پہنچ گیا

    muhammad shafique
    ،تصویر کا کیپشنمحمد شفیق کے مطابق وہ بائیک پر گوجرانوالہ تک جائیں جہاں وہ رات اپنے عزیز کے پاس گزارنے کے بعد گاڑی پر اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔

    لاہور سے پاکستان مسلم لیگ ن کا مہنگائی مکاؤ مارچ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے اور اس وقت یہ لاہور کے کلمہ چوک پر پہنچ گیا ہے۔

    ہمارے ساتھی فرقان الٰہی کے مطابق شرکا میں محمد شفیق بھی شامل ہیں جن کے مطابق وہ بائیک پر گوجرانوالہ تک جائیں جہاں وہ رات اپنے عزیز کے پاس گزارنے کے بعد گاڑی پر اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔

    pmln

    ،تصویر کا ذریعہBbc

    کنٹینر میں مریم نواز، حمزہ شہباز، مریم اورنگزیب ، محمد زبیر، بشری انجم بٹ، صبا صادق، سیف کھوکھر، فیصل کھوکھر سمیت دیگر رہنما موجود ہیں۔

    pmln
  3. عمران خان: ’نواز شریف سپریم کورٹ کے ججوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہے ہیں‘

    عمران خان

    ،تصویر کا ذریعہSCREEN GRAB

    پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف پر الزام لگایا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے ججوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    کمالیہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف عدلیہ کو تقسیم کرنے اور سپریم کورٹ کے ججوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف کبھی ملک میں آذاد عدلیہ کو نہیں چلنے دیں گے کیونکہ وہ اپنے خلاف کیسز ختم کرانا چاہتے ہیں۔

    عمران خان نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کے بعد نواز شریف پاکستان کی فوج پر حملہ کریں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے ہر آرمی چیف کے ساتھ اختلاف ہوتے ہیں کیونکہ وہ فوج کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

  4. سیاسی ڈرامے کا ابھی ڈراپ سین نہیں ہو گا تاہم کردار تبدیل ہو جائیں گے: پرویز الٰہی

    pervaiz

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    جیسے جیسے تحریکِ عدم اعتماد پر کارروائی کا وقت قریب آ رہا ہے تحریکِ انصاف کی حکومت کی جانب سے بھی اپنے اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں میں تیزی آ گئی ہے۔ اسی سلسلے میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیرِ دفاع پرویز خٹک پر مشتمل دو رکنی حکومتی وفد نے سنیچر کی دوپہر مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما پرویز الٰہی سے ملاقات کی جس میں انھوں نے وزیراعظم عمران خان کا پیغام پہنچایا۔

    اس ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’ملاقات زبردست رہی، اللہ نے کبھی خالی ہاتھ نہیں بھیجا‘۔ جب پرویز خٹک سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کا پتا کٹ چکا ہے تو انھوں نے جواب دیا کہ اللہ نہ کرے ایسا ہو۔

    حکومتی پرامیدی کے باوجود مسلم لیگ ق کی جانب سے ملاقات کے بارے میں جو اعلامیہ جاری کیا گیا ہے اس میں حکومت کی حمایت کے حوالے سے کوئی واضح اشارہ موجود نہیں۔ مسلم لیگ ق کے اعلامیے کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور اس میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق حکومتی وفد کو طارق بشیر چیمہ نے ساڑھے تین سال میں پارٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کیااور ان کے حل کے لیے کھل کر بحث کی گئی۔ اس پر شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے چوہدری برادران کو بتایا کہ وہ ساری صورتحال سے وزیر اعظم کو آگاہ کریں گے جبکہ پرویز الہی کا کہنا تھا کہ وہ چوہدری شجاعت حسین کو اعتماد میں لینے کے بعد حکومتی رہنماؤں سے اسلام آباد میں جلد ملاقات کریں گے۔

    پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس موقع پر پرویز الٰہی نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو بھی کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’ملک میں جاری سیاسی ڈرامے کا ابھی ڈراپ سین نہیں ہو گا تاہم کردار تبدیل ہو جائیں گے۔‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ جلسوں کی سیاست سے تحریک عدم اعتماد پر فرق نہیں پڑتا اور’ ہانڈی پک چکی، آدھی بٹ چکی اور آدھی بانٹی جا رہی ہے۔‘

  5. ’کفن پہن کر اسلام آباد آئیں گے‘

    jui f

    مردان انٹر چینج پر بڑی تعداد میں گاڑیاں پشاور سے آنے والے قافلے میں شامل ہو گئی ہیں۔

    نامہ نگار عزیز اللہ خان کے مطابق اس دوران پشتو میں زبان میں ترانے لگائے گئے تھے، جن میں کہا گیا ہے کہ ’کفن پہن کر اسلام آباد کو آئیں گے‘۔

    مردان کے قریب موٹروے کو جمعیت کے کارکنوں نے بلاک کر دیا تھا جس وجہ سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    jui f
  6. ’شوکاز نوٹس منحرف اراکین کا جواب، الزامات غلط ہیں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ضرورت نہیں‘

    Notice

    ،تصویر کا ذریعہAhmad Hassan Dehar

    پاکستان تحریک انصاف کے حکومت سے ناراض اراکین قومی اسمبلی نور عالم خان اور احمد حسین ڈیہڑ نے پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کیے گئے شو کاز نوٹس کا جواب دے دیا ہے۔

    اپنے جواب میں نور عالم کا کہنا ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور غیر حقیقی ہیں۔ انھوں نے جواب میں موقف اپنایا کہ ’میں نے میڈیا پر کوئی ایسا انٹرویو نہیں دیا جس کی وضاحت کی ضرورت پڑے۔

    انھوں نے جواب میں کہا ہے کہ تمام الزامات غلط ہیں لہذا ذاتی حیثیت میں پیش ہونی کی ضرورت نہیں ہے۔

    ناراض رکن احمد حسین ڈیہڑ نے بھی شو کاز کے جواب میں الزامات کی تردید کی ہے اور موقف اپنایا ہے کہ وہ اب بھی پارٹی کے کارکن ہیں۔ ان کے خلاف آرٹیکل 63 اے کی کارروائی نہیں بنتی۔

    احمد حسین نے ڈیہڑ نے شوکاز کے جواب میں اپنے ساتھہونے والی مبینہ ناانصافی کا حوالہ بھی دیا۔

    انھوں نے جواب میں یہ بھی کہا کہ انھوں نے پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑا ہے نہ ہی پارلیمانی پارٹی سے الگ ہوئے ہیں لہذا ان پر آئین کے آرٹیکل 63 اے کا اطلاق نہیں ہوتا۔

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے منحرف اراکین کو شو کاز نوٹس جاری کیے تھے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے ناراض ارکان کو 26مارچ تک شو کاز کا جواب دینے کی مہلت دی گئی تھی۔

    Notice

    ،تصویر کا ذریعہNoor Alam Khan

  7. ناظم جوکھیو قتل کیس: پیپلز پارٹی کے ایم این اے جام عبدالکریم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ

    farogh naseem

    ،تصویر کا ذریعہCourtesy Ministry of Law

    وزارتِ قانون کی سفارش پر وزارتِ داخلہ نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں ملزم جام عبدالکریم سمیت دیگر ملزمان کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے متعلق اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں وزیرِ قانون و انصاف فروغ نسیم اور وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد بھی شامل تھے۔

    اعلامیے کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے ڈی جی ایف آئی اے کو دبئی سے گرفتاریاں کرنے کے لیے ’ریڈ وارنٹ‘ جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔

  8. میچ سٹیڈیم بھرنے سے نہیں ووٹنگ سکور سے جیتا جاتا ہے: احسن اقبال

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

  9. ’واپسی کب ہو گی معلوم نہیں‘, حمیرا کنول، بی بی سی اردو، اسلام آباد

    اسلام آباد میں موجود ہولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کے جلوس کی آمد رات آٹھ بجے کے بعد متوقع ہے تاہم وہ صبح دس بجے سے اپنی ڈیوٹی سنبھالے ہوئے ہیں۔

    پولیس اہلکاروں کی ایک بہت بڑی تعداد شدید گرمی سے بچنے کے لیے سری نگر ہائی وے سے متصل شاہراؤں پر پانی پیتے، بھرتے، درختوں میں چھاؤں میں بیٹھ کر سستاتے دکھائی دیے۔

    پلوں کے نیچے بیٹھے ایف سی اہلکاروں نے ہیلمنٹ اور سکینرز اٹھا رکھے ہیں۔

    POLICE

    ،تصویر کا ذریعہBBC/NAUMAN KHAN

    ،تصویر کا کیپشنگرمی سے بے حال پولیس اہلکار صبح دس بجے ہی جلسہ گاہ کے اطراف میں ڈیوٹی پر مامور ہیں
    پولیس

    ،تصویر کا ذریعہBBC/NAUMAN KHAN

    بی بی سی سے گفتگو میں پنجاب کانسٹیبلری کے چند اہلکاروں نے بتایا کہ ہم ملتان سے لاہور ڈیوٹی پر تعینات تھے پھر دو روز پہلے یہاں بلایا گیا ہے۔

    پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں بلاول بھٹو کا ڈی چوک پر جلسہ ہوا تب بھی ہم لاہور سے یہاں ڈیوٹی پر آئے تھے اب بھی دو دن سے یہیں ہیں

    وہ کہتے ہیں کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ تم نے امن و امان کو برقرار رکھنا ہے

    واپسی کا کیا بتایا گیا ہے؟

    اس سوال کے جواب میں پولیس اہلکار کا کہنا تھا یہ معلوم نہیں یہ نہیں بتایا گیا کہ گھر واپس کیسے جا سکتے ہیں۔

    POLICE

    اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اس وقت تھانوں کی بھی تقریباً ساری ہی نفری جلسہ گاہ اور اطراف میں ڈیوٹی دے رہی ہے رات 11 بجے تازہ دم سکیورٹی اہلکار ڈیوٹی سنبھالیں گے

    POLICE

    ،تصویر کا ذریعہBBC/NAUMAN KHAN

    JUI
  10. تحریکِ عدم اعتماد: عمران خان نے کیا غلط کیا!

    ساڑھے تین سال پہلے عمران خان ایسے پاکستانیوں کے مقبول لیڈر بن کر ابھرے جو پاکستان میں تبدیلی لانا چاہتے تھے۔ لیکن اِن ساڑھے تین برس میں ایسا کیا ہوا کہ اب بات اُن کی حکومت کو گھر بھیجنے تک پہنچ گئی ہے اور ان کے بعض ساتھی بھی ان کے مخالف ہو گئے ہیں؟

    جاننے کے لیے دیکھیے بی بی سی اردو کا خصوصی پروگرام

    ،ویڈیو کیپشنتحریکِ عدم اعتماد: عمران خان نے کیا غلط کیا!
  11. مسلم لیگ ن کے مہنگائی مکاؤ مارچ کی لاہور سے روانگی کے مناظر

    پشاور اور دیگر علاقوں سے جے یو آئی کے کے قافلوں کی اسلام آباد روانگی کے بعد اب مسلم لیگ ن کا ’مہنگائی مکاؤ مارچ‘ بھی لاہور سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔

    اس حوالے سے مزید تفصیلات جانیے ہمارے فیس بک لائیو میں۔

  12. مٹی کی نگرانی کرتے پولیس اہلکار اور پنڈال کی تیاری کرتے جے یو آئی کے کارکنان‘, حمیرا کنول، بی بی سی اردو اسلام آباد

    JUI JALSA

    ،تصویر کا ذریعہBBC/NAUMAN KHAN

    ،تصویر کا کیپشنپنڈال کی تیاری جہاں جے یو آئی کی اعلیٰ قیادت جلسے کے وقت موجود ہو گی

    اسلام آباد میں جی نائن کے اشارے پر کھڑے ہوں تو بالکل سامنے آپ کو پیلے رنگ کا پنڈال اور درختوں کے سائے تلے آرم کرتے پنجاب کانسٹیبلری کے اہلکار دکھائی دیں گے۔

    پنڈال کے قریب پولیس اور انتظامیہ کی گاڑیاں کھڑی ہیں۔ یہاں 15 سے 20 اہلکار ایسے کھڑے تھے جیسے مولانا کا جلوس چوک کے قریب پہنچ چکا ہے۔

    میں نے ان سے پوچھا ابھی جلوس کے آنے میں کتنی دیر ہے تو جواب ملا دس تو بج ہی جائیں گے۔

    ہمارا اگلا سوال تھا تو آپ ابھی اتنے الرٹ ہیں کیوں ہیں تو وہاں موجود پولیس اہلکار نے زمین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پنڈال کے قریب مٹی کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ مٹی میں کوئی کچھ رکھ نہ دے۔

    جلسہ گاہ کے اطراف میں تیزی سے خار دار تاروں کے رول گاڑی سے اتار کر کچی زمین پر رکھے جا رہے تھے۔

    JUI JALSA
    ،تصویر کا کیپشنجے یو آئی کی قیادت کا دعویٰ ہے کہ یہاں ان کے کارکنوں کی تعداد لاکھوں میں ہو گی اور ان کی جانب سے پانی اور رفع حاجت کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں تاہم جے یو آئی کے منتظمین کہتے ہیں کہ ہر علاقے سے آنے والوں کے کھانے پینے کا انتظام متعلقہ منتظمین کریں گے
    JUI
    JUI JALSA
    ،تصویر کا کیپشنجے یو آئی کے مخصوص لباس میں موجود رضا کار
    JUI JALSA
    ،تصویر کا کیپشناسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جے یو آئی کے جلسے کے پنڈال کے گرد سکیورٹی کے لیے خاردار تاریں بچھائی جا رہی ہیں
    JUI JALSA

    ،تصویر کا ذریعہBBC/NAUMAN KHAN

    پولیس اہلکاروں سے چند قدم کے فاصلے پر جے یو آئی کے اراکین کھڑے تھے اور وہاں اراکین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ آنے والے جہاں پانی کی بوتلیں لائے ہیں وہیں لوٹوں کی بڑی تعداد بھی دکھائی دی۔

    جے یو آئی کے انتظامی اہلکاروں نے بتایا کہ سنیچر کی رات تک ان کا مرکزی جلوس پشاور سے یہاں پہنچ جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ پنڈال میں ایک جانب رہائش کا بندوبست ہو رہا ہے اور وہیں واش رومز کا انتظام بھی کیا جا رہا ہے۔

    جے یو آئی کے جلسے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ابھی تک انھیں انتظامیہ کا تعاون حاصل ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تو ہم یہاں ٹھہریں گے اور 28 کو جب ن لیگ کا جلوس آئے گا تو اس کے بعد ہماری قیادت فیصلہ کرے گی۔‘

    پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مولانا کا کنٹینر تو ہو گا لیکن جلسے کی وی آئی پی شخصیات یہیں پنڈال میں ہی بیٹھیں گی۔

    منتظمین کا کہنا ہے کہ ’ہم پہلے بھی پندرہ روز تک یہاں بیٹھے تھے اسلام آباد کھلا رہا تھا اور اس بار بھی ایسا ہی ہو گا۔‘

    جے یو آئی جلسہ

    ،تصویر کا ذریعہBBC/NAUMAN KHAN

    ،تصویر کا کیپشنکسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے مشینری اور ایمبولینسز کو جلسہ گاہ کے قریب لے جایا گیا ہے
    JUI JALSA

    ،تصویر کا ذریعہBBC/NAUMAN KHAN

    ،تصویر کا کیپشنجے یو آئی کے جلسے کے منتظمین پنڈال کے پاس موجود ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ 28 مارچ کو ن لیگ کے قافلے سے یہیں ملیں گے اور پھر قیادت فیصلہ کرے گی کہ کب یہاں سے جانا ہے
    JUI JALSA
  13. مسلم لیگ ن اور جے یو آئی کے مارچ کے قافلے اسلام آباد کی جانب روانہ

    Maryam Nawaz

    ،تصویر کا ذریعہPML MEDIA

    پاکستان مسلم لیگ ن اور جمعیت علما اسلام کے حکومت مخالف مہنگائی مارچ کے قافلے لاہور اور پشاور سے اسلام آباد کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے مہنگائی مارچ کی قیادت مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز اور حمزہ شہباز شریف کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے مہنگائی مارچ کا آغاز لاہور میں مسلم لیگ ن کے سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن سے ہوا ہے۔

    Maryam Nawaz

    ،تصویر کا ذریعہPML MEDIA

    جبکہ جمعیت علما اسلام ف کے پشاور اور ڈیرہ اسماعیل خان سے قافلے بھی اسلام آباد کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔

    ڈی آئی خان سے جے یو آئی کا قافلہ مولانا لطف الرحمان کی قیادت میں روانہ ہوا ہے جبکہ لکی مروت سے قافلہ اسد الرحمان کی قیادت میں نکلا ہے۔

    بی بی سی کے نامہ نگار عزیز اللہ خان کے مطابق اسی طرح پشاور سے مولانا عطا الرحمان کی قیادت میں قافلہ روانہ ہوا ہے۔

    JUI MARCH

    پشاور سے آنے والے قافلے میں جماعت کی کارکنوں کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے لیکن اس قافلے میں بڑی تعداد میں گاڑیاں ضرور شامل ہیں۔ اسی طرح بلوچستان سے آنے والا قافلہ بھی ڈیرہ اسماعیل خان کے قافلے سے مل گیا ہے مقامی لوگوں کے مطابق اس قافلے میں اڑھائی سو کے لگ بھگ گاڑیاں شامل ہیں۔

    Maryam Nawaz
  14. ’قریب 80 کنٹینر لگانے کا حکم ملا، ایک کنٹینر کا کرایہ 6000 تک‘, حمیرا کنول، بی بی سی، اسلام آباد

    CONTAINER

    ،تصویر کا ذریعہBBC/Nauman Khan

    ،تصویر کا کیپشنسادہ کپڑوں میں موجود پولیس اہلکار کنٹینرز کی گنتی کرنے کے علاوہ سری نگر ہائی وے پر موجود ٹریفک کو بھی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

    اسلام آباد میں اس وقت زیرو پوائنٹ کی جانب جائیں تو آپ کو کنٹینرز کی قطار ملے گی۔ شاہراؤں پر کنٹینرز کو لگانے کے لیے مخصوص گاڑی موجود ہے۔

    یہاں میری سادہ کپڑوں میں ملبوس ہاتھوں میں پیپر پین اٹھائے ان کنٹینرز کی گنتی کرتے دو افراد سے ملاقات ہوئی۔ انھوں نے نے بتایا کہ ’ہم پولیس اہلکار ہیں۔ 30 گھنٹوں سے ڈیوٹی پر ہیں۔ اب تنگ آ کر ہم نے اپنے یونیفارم اُتار کر سول کپڑے پہن لیے ہیں۔‘

    پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے یہ کنٹینرز رکھوائے جا رہے ہیں اور یہ جی ٹین کے اشارے سے یہاں زیرو پوائنٹ تک لگائے جا رہے ہیں۔

    CONTAINER

    ،تصویر کا ذریعہBBC/Nauman Khan

    ،تصویر کا کیپشنکنٹیرز اتار کر سڑک کنارے رکھا جا رہا ہے
    CONTAINER

    ،تصویر کا ذریعہBBC/Nauman Khan

    پولیس اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت تو ہم خالی کنٹینر رکھ رہے ہیں لیکن اگر کسی بھی قسم کی افراتفری ہوئی یا جمعیت علمائے اسلام کے کارکنوں نے یا پی ڈی ایم کے کارکنوں نے انتظامیہ کی جانب سے مختص کردہ جگہ سے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو پھر کنٹینرز کے اندر سامنا بھی رکھا جا سکتا ہے۔

    ’یا دیگر مشینری لا کر راستوں کو بند کیا جا سکتا ہے۔‘

    انھوں نے بتایا کہ یہ کنٹینرز شہر سے باہر سے نجی کمپنی سے کرائے پر لیے جاتے ہیں اور حکومت ایک کنٹینر کا یومیہ 5000 سے 6000 روپے کرایہ دیتی ہے۔

    CONTAINER

    ،تصویر کا ذریعہBBC/ Nauman Khan

  15. جے یو آئی (ف) کی مہنگائی مارچ کے لیے تیاریاں

    جمیعت علما اسلام (ف) کے مہنگائی مکاؤ مارچ کے قافلے پشاور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔

    خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں سے آنے والے قافلے اسلام آباد کے قریب ہکلہ کے مقام پر اکٹھے ہوں گے۔

    پشاور سے بی بی سی اردو کا فیس بک لائیو دیکھیے۔

    جمعیت علمائے اسلام کے بلوچستان ونگ کا قافلہ ژوب سے اسلام آباد کی طرف روانہ ہو رہا ہے جبکہ پشاور میں مفتی محمود مرکز میں کارکنوں کی آمد شروع ہوگئی ہے۔

    بعض تصاویر میں جماعت کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کے کارکنان کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ انصار الاسلام ایک ’نجی ملیشیا‘ ہے اور اگر ملیشیا کے مخصوص لباس میں کوئی بھی شخص وفاقی دارالحکومت میں نظر آیا تو اس کو چھوڑا نہیں جائے گا۔

    انصار الاسلام
  16. ’عمران خان پہلے نیوٹرل پر تنقید کرتے تھے، اب نیوٹرل پر معافی مانگ رہے ہیں‘

    عمران خان

    ،تصویر کا ذریعہPPP

    پارا چنار میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’جو دوسروں کو جانور کہتا ہے وہ دراصل خود جانور ہے۔ وہ جنگل کا قانون چاہتا ہے۔ ہم آپ کو جنگل کے قانون کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

    ’دوسروں پر بوٹ پالش کے الزام عائد کر رہے ہیں اور خود بوٹ ایسے پکڑے ہیں کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسا کبھی کسی نے نہیں کیا۔‘

    وہ مزید کہتے ہیں کہ ’بوٹ پالش ختم ہوچکا ہے، اب یہ اس کے کام نہیں آئے گا۔ خود بھیک مانگ رہا ہے۔ پہلے نیوٹرل پر تنقید کرتے تھے، اب نیوٹرل پر معافی مانگ رہے ہیں۔‘

    ان کا اشارہ عمران خان کے اس بیان کی طرف تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ نیوٹرل صرف جانور ہوتا ہے جسے صحیح اور غلط کی تمیز نہیں ہوتی۔

    بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نے ’جا کر بھیک مانگی کہ او آئی سی کے اجلاس تک اتحادیوں سے کہیں کہ وہ اعلان نہ کریں۔ اب کہتے ہیں کہ میرے جلسے تک اتحادیوں سے کہیں کہ وہ اعلان نہ کریں۔‘

    انھوں نے عمران خان پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی شجاع پاشا اور حمید گل کی قربت میں سیاسی تربیت کے الزامات عائد کیے۔

    دریں اثنا چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ’میری اردو ٹھیک نہیں ہے مگر 30 سال کا ہوں اور آپ کو تو 70 سال میں اردو نہیں آئی۔۔۔ مجھے اردو سکھانے سے پہلے اپنے تین بچوں کو اردو سکھا دیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’ہم مقامی زبانوں کی بھی ترویج کریں گے۔۔۔ خود تاریخ کا سب سے مہنگا ڈیزل لگا دیا، خود تاریخ کا سب سے مہنگا پٹرول لگا دیا۔۔۔ یہ خود ڈیزل ہے۔‘

    ’اب آپ کو لگ پتا جائے گا کہ نیب ہوتا کیا ہے۔‘

  17. بلاول بھٹو: ’جھوٹ بولنا بند کرو، ورنہ خاتون اول اور عثمان بزدار کی کرپشن عیاں کریں گے‘

    بلاول بھٹو

    ،تصویر کا ذریعہPPP

    پارا چنار جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکمراں جماعت تحریک انصاف کے دور میں گذشتہ 75 سال کے مقابلے سب سے زیادہ بدعنوانی ہوئی ہے۔

    انھوں نے دھمکی دی کہ ’جھوٹ بولنا بند کرو ورنہ ہم خاتون اول کی کرپشن پر بات کریں گے۔ پھر ہم بتائیں گے کہ اگر ایک چپڑاسی بھی بھرتی کرنا ہوتا ہے تو پیسہ کہاں پہنچانا ہوتا ہے۔ (وزیر اعلیٰ پنجاب) عثمان بزدار نے کہاں پیسہ پہنچایا تھا۔‘

    انھوں نے کہا کہ اب عوام جانتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے تبدیلی نہیں تباہی کا بندوبست کیا ہے۔

    ’آپ کی جدوجہد کے بعد جب سلیکٹرز کو یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ ہمارا کام ہی نہیں ہے کہ اس عہدے کی سلیکشن کریں۔ ہماری جدوجہد ہی یہی ہے کہ ہر ادارہ اپنے قانونی اور آئینی دائرے میں رہ کر کام کرے۔‘

    بلاول نے کہا کہ ’عمران خان آئین اور جمہوریت کے خلاف کام کر رہے ہیں۔۔۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ ہر ادارہ اس کی ٹائیگر فورس کی طرح کام کرے۔‘

    ’فوج، پولیس، ایف آئی اے اور نیب یہ کسی ایک شخص کے نہیں بلکہ پوری قوم کے ادارے ہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ اداروں کو متنازع بنائیں۔ ’ہم سجھتے ہیں کہ سنہ 2018 کے انتخاب میں ادارے متنازع بنائے گئے تھے۔ مگر اب کوئی ادارہ متنازع نہیں ہوگا۔‘

  18. بلاول بھٹو: ’172 ارکان پورے نہیں کرسکتے تو بنی گالا نزدیک ہے، وہاں جا کر بیٹھ جاؤ‘

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پارا چنار کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے کہا کہ ’بہادر ہو تو مقابلہ کرو، سامنے آؤ۔‘

    ’اگر 172 (ارکان) نہیں لاسکتے تو پھر بنی گالا نزدیک ہے وہاں جا کر بیٹھ جائیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے جلسے میں انڈیا کی خارجہ پالیسی کی تعریف کی۔ ’عمران خان انڈیا کے وزیراعظم مودی کی مہم چلا رہے تھے کہ مودی جیتیں گے تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا۔ جب مودی نے کشمیر پر حملہ کیا تو کیا وزیراعظم نے کشمیر کے لیے کوئی لانگ مارچ کیا، کوئی دھرنا دیا؟‘

    ’جب کشمیر پر حملہ ہوا تو وزیراعظم اُٹھ کر کہہ رہے تھے کہ میں کیا کروں۔ یہ تو کہتے تھے کہ میں تو کشمیر کا سفیر بنوں گا۔ کشمیر کا وکیل بنتے بنتے وہ کلبھوشن جادیو کے وکیل بن گئے۔ کشمیر پالیسی پر جھوٹ بولا جا رہا ہے۔‘

  19. ’عمران خان اکثریت کھو چکے ہیں‘

    بلاول بھٹو

    ،تصویر کا ذریعہPPP

    پیپلز پارٹی کے پارا چنار جلسے سے مزید اپ ڈیٹس۔۔۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ آج تمام اپوزیشن جماعتیں ایک صفحے پر ہیں اور سلیکٹڈ وزیراعظم کے خلاف متحد ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ’ہمارا یہ ماننا ہے کہ پارلیمان اصل میدان ہے۔ جب ہم پارلیمان میں ایک ہوئے ہیں تو پہلے دن سے عمران ہار چکا ہے۔‘

    ’کٹھ پتلی ختم، عمران خان اکثریت کھو چکے ہیں۔۔۔ حکومت بچانے کے لیے عمران خان (اب) جلسہ جلسہ کھیل رہے ہیں۔‘

    انھوں نے پوچھا کہ ’کیا کوئی ایسا کپتان دیکھا ہے جو پچ چھوڑ کر بھاگ جائے؟ ۔۔۔ تحریک انصاف کی حکومت نے عام آدمی کے ساتھ ناانصافی کی۔‘

    بلاول کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے ’قوم کے مفاد میں تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کیا کہ آئیں ہم مل کر اس کٹھ پتلی کا مقابلہ کرتے ہیں۔ میں نے انھیں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا کہ آئیں احتجاج کریں کہ ہر کسی کے پاس جائیں اور انھیں ایک پیج پر لے کر آئیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’ہم نے لانگ مارچ اور عدم اعتماد کا اعلان کیا۔۔۔ جب پوری اپوزیشن ایک طرف تھی اور یہ نوجوان ایک طرف تھا کہ استعفیٰ نہیں دینا بلکہ جدوجہد کرنی ہے۔۔۔ عمران خان کے خلاف کھلا میدان نہیں چھوڑیں گے۔۔۔ جب سب جماعتوں نے پیپلز پارٹی کا فلسفہ اختیار کیا تو پھر کوئی بھی ایسا ضمنی انتخاب نہیں تھا جس میں عمران خان جیتا ہو۔‘

    انھوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں بھی بائیکاٹ کے بجائے کھلے میدان میں مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ’پھر ہم نے ان کے گھر میں گھس کر شکست دی۔۔۔ میڈیا کے دوست بھی نہیں مان رہے تھے کہ عمران خان کے پیچھے تو سہولت کار موجود ہیں۔‘

  20. ’عام پاکستانیوں کے لیے ٹیکسوں کا طوفان ہے‘, بلاول بھٹو

    بلاول بھٹو

    ،تصویر کا ذریعہPPP

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پارا چنار جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ معاشی پالیسی تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے اور ’آج عام پاکستانیوں کے لیے ٹیکسوں کا طوفان ہے۔‘

    ان کا دعویٰ ہے کہ گذشتہ بجٹ میں ہر چیز پر ٹیکس لگایا گیا جس سے عام آدمی پر مزید بوجھ پڑا۔

    ان کا کہنا ہے کہ کوئی چیز ایسی نہیں جس پر ٹیکس نہ لگایا گیا ہو۔ ’عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹ نکلا۔‘

    بلاول نے کہا کہ ’آئی ایم ایف نہیں جاؤنگا، قوم سے وعدہ ہے۔ پھر جیسے ہی وزیراعظم بنا تو آئی ایم ایف کا دروازہ کٹھکٹھا رہا تھا۔ اس ملک کی معاشی خودمختاری پر سودا کیا گیا۔۔۔ ہم نے تین سال پہلے کہا تھا کہ اس حکومت کی ناکامی کا بوجھ پاکستان کے عوام اٹھائیں گے، جو آج ہر طرح سے یہ بوجھ اٹھا رہے ہیں۔‘

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ آج پاکستان کے عوام کو ایک بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’پاکستان میں آج تاریخی غربت ہے۔‘