ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، باہر سے پاکستانی حکومت بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے: عمران خان

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں حکمراں جماعت تحریک انصاف کے جلسے میں خطاب میں کہا ہے کہ ان کی حکومت تبدیل کرنے کے لیے بیرونِ ملک سے آنے والے پیسے سے سازش ہو رہی ہے اور اس سازش میں کچھ پاکستانی انجانے میں اور کچھ جان بوجھ کر استعمال ہو رہے ہیں۔

لائیو کوریج

  1. عمران خان نے کیا غلط کیا!

  2. ’27 مارچ کو پریڈ گراؤنڈ پہنچیں اور بتائیں کہ آپ عمران خان کے ساتھ ہیں‘

    حکومتِ پنجاب کے ترجمان حسان خاور نے عوام سے کہا ہے کہ کہا ہے کہ ستائیس مارچ کو پریڈ گراؤنڈ پہنچیں اور دنیا کو بتا دیں کہ آپ حق کے ساتھ ہیں اور عمران خان کے ساتھ ہیں۔

    X پوسٹ نظرانداز کریں, 1
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام, 1

    دوسری طرف وفاقی وزیرِ توانائی حماد اظہر نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ وہ لاہور سے 27 مارچ کی صبح کو جلوس لے کر اسلام اباد کے لیے نکلیں گے۔

    X پوسٹ نظرانداز کریں, 2
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام, 2

  3. مریم نواز: مسلم لیگ (ن) کا قافلہ کل روانہ ہو گا

    پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ کل مسلم لیگ (ن) کا قافلہ اُن کی اور حمزہ شہباز کی قیادت میں اپنا سفر شروع کرے گا۔

    وہ مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹریٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

  4. جو جرم سرزد ہی نہیں ہوا اس کی سزا پر کیسے رائے دے دیں: سپریم کورٹ کے ریمارکس

  5. تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے، جمعیت علما اسلام

    fazal

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    جمعیت علما اسلام نے کہا ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی عمران خان حکومت کے ملازم کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    ترجمان اسلم غوری نے کہا کہ سپیکر اسد قیصر نے ساڑھے تین سال تک اپنی من مانی کی، جمہوری روایات کو پامال کیا، اور اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔

    اُنھوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے اور تاخیری حربوں سے حکومت کو بچایا نہیں جا سکتا۔

  6. اللہ نے اجازت نہیں دی کہ آپ نیوٹرل رہیں، عمران خان

    عمران خان

    ،تصویر کا ذریعہTwitter/@FaisalJavedKhan

    عمران خان نے کہا کہ جب ملک میں غلط ہو رہا ہو تو اللہ نہ آپ کو یہ اجازت نہیں دی کہ آپ کہیں کہ میں پیچھے کھڑا ہوں اور نیوٹرل ہوں۔

    اُنھوں نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے کہ ہر انسان اچھائی کے ساتھ کھڑا ہو اور برائی کے خلاف لڑے۔

  7. بریکنگ, عدم اعتماد کا مقصد کرپشن کے کیسز معاف کروانا ہے، عمران خان

    وزیرِ اعظم نے کہا کہ تحریکِ عدم اعتماد کا مقصد ہے کہ جس طرح جنرل پرویز مشرف نے ’اِن‘ کے کرپشن مقدمات این آر او کے ذریعے معاف کیے تھے، وہ بھی یہی کریں۔

    اُنھوں نے کہا کہ جس دن وہ ایسا کریں گے، وہ پاکستان کے ساتھ سب سے بڑی غداری کے مرتکب ہوں گے۔

  8. وزیرِ اعظم عمران خان کا مانسہرہ میں جلسے سے خطاب شروع

    عمران خان

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    وزیرِ اعظم عمران خان آج مانسہرہ میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کر رہے ہیں۔

    اُنھوں نے اپنے جلسے کی ابتدا میں ہی مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اسلام آباد میں اُن کے ارکان کے ’ضمیر خریدنے‘ کے لیے 25 کروڑ روپے تک کی بولی لگائی جا رہی ہے۔

  9. مریم نواز: ’عمران خان کا یوم حساب قریب ہے، اب کوئی بچانے نہیں آئے گا‘

    مریم نواز

    ،تصویر کا ذریعہPMLN

    مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا یوم حساب قریب ہے اور اب انھیں کوئی بچانے نہیں آئے گا۔

    پنجاب میں صوبائی دارالحکومت لاہور میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ سنیچر کو قافلہ مسلم لیگ ن کے سیکریٹریٹ سے اسلام آباد کے لیے نکلے گا۔

    انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر وہ لاقانونیت سے نجات چاہتے ہیں تو پاکستان کی خاطر ان کے ساتھ نکلیں۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے تکبر کا شکار ہوئے۔ ’کان کھول کر سن لو، تمھیں اب کوئی بچانے نہیں آئے گا۔‘

    ’آج خود عمران خان این آر رو مانگ رہا ہے۔‘

    لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ’وہ دن ہمیں یاد ہے کہ اتحادیوں سے ہاتھ ملانے کو گناہ سمجھتے تھے۔۔۔ آج اقتدار کی کشتی کو ڈوبتا ہوا دیکھ کر سرکاری مشینری استعمال کر کے جلسے کیے جا رہے ہیں۔‘

    انھوں نے متنبہ کیا کہ عوام عمران خان سے حساب ضرور مانگے گے۔ ’صرف اقتدار جانے کا خوف نہیں۔ اگر اقتدار چلا گیا تو چوریوں کا پتا چل جائے گا جس کے تانے بانے بنی گالا سے ملتے ہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ عمران خان سیاسی شہید نہیں بن سکتے کیونکہ ’حساب دینے کا وقت آگیا، عوام ضرور حساب لیں گے۔‘

  10. ’عمران خان نے ہم سے انتقام لینا تھا لیکن عوام کو مہنگائی میں پیس دیا‘, حمزہ شہباز کا بیان

    شہباز شریف

    ،تصویر کا ذریعہPML-N

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ہم سے انتقام لینا تھا لیکن انھوں نے عوام کو مہنگائی میں پیس دیا۔

    حمزہ شہباز نے لاہور میں ماڈل ٹاؤن ورکرز کنونشن سے خطاب میں کہا کہ عمران خان نے آتے ہی غریبوں کی جھونپڑی گرا دی اور اپنا غیر قانونی بنی گالہ کا گھر لیگل کروا لیا۔

    حمزہ شہباز نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے نئے پاکستان کو کیا دیا کہ دیہاڑی دار مزدور گھر کچھ نہیں لے کر جا سکتا۔

    انھوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ نیازی صاحب یہ سیاسی داؤ پیچ تو چل رہے ہوں گے تم اللہ کی پکڑ میں آ گئے ہو۔

  11. جلسوں کے پیش نظر اسلام آباد میں ٹریفک پلان جاری

    اسلام آباد، ٹریفک پلان

    ،تصویر کا ذریعہIslamabad Police

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے سنیچر کے روز جلسوں اور لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کے پیش نظر ٹریفک پلان جاری کیا ہے۔

    اس میں بتایا گیا ہے کہ ریڈ زون کے لیے سیونتھ ایوینو اور مارگلہ روڈ استعمال کی جا سکے گی۔

    سنیچر کو اپوزیشن کی جماعت جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کا جلسہ متوقع ہے۔

    اسلام آباد، ٹریفک پلان

    ،تصویر کا ذریعہIslamabad Police

  12. ’صدر نے آئین کی تشریح کے لیے کہا، ادھر ادھر نہیں جا سکتے‘

    جسٹس اعجاز الاحسن

    ،تصویر کا ذریعہSCP Website

    سپریم کورٹ میں آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت سے متعلق مزید اپ ڈیٹس۔۔۔

    سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ’صدر نے آئین کی تشریح کا کہا ہے۔ تشریح سے ادھر ادھر نہیں جاسکتے۔ ممکن ہے ریفرنس واپس بھیج دیں۔‘

    اس سے قبل جسٹس جمال مندوخیل نے دریافت کیا کہ ’کیا کوئی بھی رکن وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کر سکتا ہے؟‘ اس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ پارٹی ٹکٹ ایک سرٹیفیکٹ ہے جس پر انتحابی نشان ملتا ہے جبکہ وزیراعظم اور رکن اسمبلی کے حلف میں فرق ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ووٹر انتحابی نشان پر مہر لگاتے ہیں کسی کے نام پر نہیں اور ’پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑنے والے جماعتی ڈسپلن کے پابند ہوتے ہیں۔‘

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ برصغیر میں بڑے لیڈرز کے نام سے سیاسی جماعتی آج بھی قائم ہیں جبکہ مسلم لیگ اور کانگریس بڑے لیڈرز کی جماعتیں ہیں۔ ’پارلیمانی جمہوریت میں پارلیمانی پارٹی اراکین اسمبلی ربڑ سٹمپ نہیں ہوتے۔‘

    اٹارنی جنرل کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’پارٹی فیصلے سے متفق نہ ہوں تو مستعفی ہوا جا سکتا ہے۔ پارٹی اختلاف کا یہ مطلب نہیں کہ حکومت کے خلاف جایا جائے۔‘

    انھوں نے مزید دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رضا ربانی نے پارٹی ڈسپلن کے تحت فوجی عدالتوں کے حق میں ووٹ دیا اور انھیں یقین ہے رضا ربانی نے نااہلی کے ڈر سے ووٹ نہیں دیا ہوگا۔

    جسٹس مظہر عالم نے ریمارکس دیے کہ پارٹی پالیسی سے اختلاف کرنے والا استعفی کیوں دے جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ پارٹی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والا جماعت کے ڈسپلن کا بھی پابند ہوتا ہے۔ ’

    جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آئین ہر شخص کو اپنے خیالات کے آزادانہ اظہار کا حق دیتا ہے۔ ’کیا خیالات کے اظہار پر تاحیات نااہلی ہونی چاہیے؟‘

    جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 63 اے سے انحراف پر آرٹیکل باسٹھ ون ایف لگے گا اور آرٹیکل 63 اے نشست خالی ہونے کا جواز فراہم کرتا ہے۔

    اس موقع پر جسٹس جمال خان نے پوچھا کہ کوئی رکن ووٹ ڈالنے کے بعد استعفی دے تو کیا ہو گا۔ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ انڈیا میں ایک رکن نے پارٹی کے خلاف ووٹ دے کر استعفی دیا تھا جبکہ انڈین عدالتوں نے مستعفی رکن کو منحرف قرار دیا تھا۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ پارٹی سے انحراف پر کسی کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاسکتی۔

    اس کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

  13. ‘چوری چھپے ملاقات کرنے والا نہیں، وقتی فائدے کے لیے جماعتوں میں نہیں جاتا‘

  14. عمران خان کی حکومت کے خلاف ’مہنگائی مارچ‘ کا کوئٹہ سے آغاز, محمد کاظم، بی بی سی اردو، کوئٹہ

    عمران خان کی حکومت کے خلاف ’مہنگائی مارچ‘ کا کوئٹہ سے آغاز

    تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف بلوچستان میں ’مہنگائی مارچ‘ کا آغاز جمعے کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے ہوا ہے۔

    اس مارچ کی قیادت جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے رہنما مولانا غلام سرور کررہے ہیں۔

    مارچ کے شرکا کوئٹہ کے علاقے خیزی چوک سے صبح روانہ ہوئے اور سہہ پہر کو بوستان پہنچ گئے۔ بوستان سے دیگر علاقوں سے آنے والے لوگوں کی شرکت کے بعد شرکا ژوب کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

    مارچ میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہے اور شرکا قلعہ سیف اللہ کے راستے شام کو خیبر پشتونخوا سے متصل بلوچستان کے سرحدی ضلع ژوب پہنچیں گے۔

    شیڈول کے تحت شرکا رات کو ژوب میں قیام کے بعد کل ڈیرہ اسماعیل خان روانہ ہوں گے۔ اس کے بعد وہ جماعت کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب روانہ ہوں گے۔

  15. ’عمران خان تحریکِ عدم اعتماد کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں‘

    فرخ حبیب

    ،تصویر کا ذریعہPTI

    ،تصویر کا کیپشنفرخ حبیب

    وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان تحریکِ عدم اعتماد کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں اور وہ عہدے سے مستعفی نہیں ہوں گے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے آج اجلاس پیر تک ملتوی کر کے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ 27 مارچ کو عمران خان کیا ’سرپرائز‘ دیں گے تو انھوں نے جواب دیا کہ ’سرپرائز اگر بتا دیا تو سرپرائز کہاں رہے گا۔ اچھا سرپرائز ہوگا اور یہ اپوزیشن کے لیے وہی سرپرائز ہوگا، جیسے پاناما کیس میں ہوا تھا۔‘

    فرخ حبیب نے واضح کیا کہ ’عمران خان سے زیادہ مقابلہ کرنا کوئی نہیں جانتا۔ وہ بلیک میل ہوں گے نہ اصولوں پر سمجھوتہ کریں گے۔‘

  16. ’کیا کوئی رکن پارٹی ڈسپلن کا پابند رہنے کا ڈکلیریشن دیتا ہے؟‘, چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے سوال

    سپریم کورٹ

    ،تصویر کا ذریعہSCP WEBSITE

    سپریم کورٹ میں آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران جسٹس مظہر عالم نے پوچھا کہ پارٹی پالیسی سے اختلاف کرنے والا استعفیٰ کیوں دے جس پر اٹارنی جنرل خالد جاوید نے استدعا کی کہ پارٹی ٹکٹ پر لڑنے والا جماعت کے ڈسپلن کا پابند ہے۔

    جسٹس جمال خان نے ریمارکس دیے کہ آئین ہر شخص کو خیالات کے آزادانہ اظہار کا حق دیتا ہے۔ اٹارنی جنرل سے جب پوچھا گیا کہ کیا خیالات کے اظہار پر تاحیات نااہلی ہونی چاہیے تو انھوں نے جواب دیا کہ ارکان صرف چار مواقع پر آزادی سے ووٹ نہیں دے سکتے۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ حکومتی جماعت کے لوگوں کا سندھ ہاؤس میں جاتے ہی ضمیر جاگ گیا اور سندھ ہاؤس میں ایسی کوئی ڈیوائس نہیں جو ضمیر جگائے۔

    اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ کو بتانا ہوگا کہ رکن تاحیات نااہل کب ہوگا۔ ’آرٹیکل 62 ون ایف کوالیفیکیشن کی بات کرتا ہے، نااہلی کی بات نہیں کی گئی۔‘

    اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں ہوتی ہیں، ان ارکان کو عوام سے ووٹ نہیں ملا ہوتا اور ایسے ارکان بھی سندھ ہاؤس میں تھے جو پارٹی کی مخصوص نشستوں پر آئے تھے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قرآن میں خیانت کی بہت سخت سزا ہے، اعتماد توڑنے والے کو خائن کہا جاتا ہے۔ ’امانت میں خیانت کرنا بہت بڑا گناہ ہے، جسٹس عمر عطا بندیال نے پوچھا کہ آپ کے مطابق پارٹی کو ووٹ نہ دینے والے خیانت کرتے ہیں، کیا کوئی رکن پارٹی ڈسپلن کا پابند رہنے کا ڈکلیریشن دیتا ہے؟‘

    یہ سماعت ابھی سپریم کورٹ میں جاری ہے اور سماعت کی مزید اپ ڈیٹس اسی لائیو پیج میں دی جائیں گی۔۔۔

  17. اپوزیشن کی اسلام آباد کے پشاور موڑ پر جلسے کی درخواست

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

    مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی لانگ مارچ اور متحدہ اپوزیشن پی ڈی ایم کے جلسے کے لیے 28 مارچ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سرینگر ہائی وے پر پشاور موڑ کے مقام کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    ایک ٹویٹ میں انھوں نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں ڈی سی اسلام آباد کو درخواست دی گئی ہے۔

    اس درخواست میں جلسے کے لیے سکیورٹی اور ٹریفک کے انتظامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

  18. بریکنگ, آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس کی سماعت سپریم کورٹ میں شروع

    سپریم کورٹ

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس اور تحریک عدم اعتماد کے دن تصادم روکنے کے بارے میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت آج دوبارہ شروع ہو رہی ہے۔

    سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ اس کیس کی سماعت کر رہا ہے اور بینچ میں چیف جسٹس پاکستان کے علاوہ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل ہیں۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا تھا کہ اگر کوئی رکنِ اسمبلی تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر ووٹ ڈالنا چاہتا ہے تو اسے روکا نہیں جا سکتا اور اس کے ووٹ کو شمار نہ کیا جانا بھی توہین ہے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 'آئین کا آرٹیکل 63 پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والے رکن کے خلاف کارروائی کا طریقہ کار بتاتا ہے اور جب کوئی ووٹ دے گا تو ہی اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔‘

  19. ’عمران خان باعزت طریقے سے شکست کا سامنا نہیں کرسکتے‘, بلاول کا ٹویٹ

    اپوزیشن کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے سپیکر اسد قیصر نے کمزور بہانے بنائے تاکہ قومی اسمبلی میں آج تحریک عدم اعتماد پیش نہ ہوسکے۔

    وہ جمعے کو ایک ٹویٹ میں کہتے ہیں کہ ’وزیر اعظم میں کوئی سپورٹس مین سپیرٹ نہیں اور وہ باعزت طریقے سے شکست کا سامنا نہیں کرسکتے۔ وہ شخص جو عظیم کپتان ہوا کرتا تھا اب ڈوبتے جہاز میں چوہے کی طرح گِرے گا۔‘

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

  20. ’آج ہمارا نمبر 172 سے زیادہ تھا‘

    AFP

    ،تصویر کا ذریعہAFP

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پاس اکثریت موجود تھی تاہم سپیکر نے اجلاس کو پیر تک ملتوی کر دیا۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اپوزیشن کے پاس 162 ارکان تھے جبکہ تحریک عدم اعتماد کے لیے مجموعی نمبر 172 سے بھی زیادہ تھا۔ انھوں نے بتایا کہ اپوزیشن نے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جمع کرائے تھے۔

    ان کے مطابق ریزرو سٹاک کو بھی پارلیمنٹ بلڈنگ میں بلایا ہوا تھا۔ ’آج ہمارا نمبر 172 سے زیادہ تھا۔ حکومت کو اب پتا بھی چل گیا ہوگا۔‘

    انھوں نے وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کر کے کہا کہ ’جہاں سے پوری زندگی تمھارا رابطہ رہا ہے، اب تمھیں وہاں سے بھی جوتے مار کر گیٹ نمبر چار سے نکالا جائے گا۔‘

    رانا ثنا اللہ کے مطابق اب 27 مارچ کو حکمراں جماعت تحریک انصاف کی جانب سے ’کرائے کا کراؤڈ لایا جائے گا۔‘

    ’(عمران خان) کے سامنے باعزت رستہ یہی ہے کہ یہ قانون کے سامنے سرینڈر کرے۔ یہ سیلیکٹڈ رجیم اب مہمان ہے، یہ اب ختم ہو چکا ہے۔‘