ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، باہر سے پاکستانی حکومت بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے: عمران خان

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں حکمراں جماعت تحریک انصاف کے جلسے میں خطاب میں کہا ہے کہ ان کی حکومت تبدیل کرنے کے لیے بیرونِ ملک سے آنے والے پیسے سے سازش ہو رہی ہے اور اس سازش میں کچھ پاکستانی انجانے میں اور کچھ جان بوجھ کر استعمال ہو رہے ہیں۔

لائیو کوریج

  1. ’جام عبدالکریم کو گرفتار کر کے سندھ پولیس کے حوالے کیا جائے‘, گورنر سندھ عمران اسماعیل

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کی گرفتاری کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سربراہ کو خط لکھا ہے۔

    ٹوئٹر پر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ناظم جوکھیو کے قتل کیس میں نامزد پیپلز پارٹی کے رکن کا نام پی این آئی ایل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ’جیسے ہی جام عبدالکریم اسلام آباد آئیں انھیں گرفتار کر کے سندھ پولیس کے حوالے کریں۔ وہ ایک گھناؤنے قتل میں ملوث ہیں اور پاکستان کو مطلوب ہیں۔‘

    ’وہ دبئی جا کر بیٹھے ہوئے ہیں اور عدالت سے مفرور ہیں۔‘

    گورنر سندھ کا ڈی جی ایف آئی اے کو خط
    ،تصویر کا کیپشنگورنر سندھ کا ڈی جی ایف آئی اے کو خط
  2. عمران خان کی سیاست گالی اور جادو پر مبنی ہے: بلاول بھٹو

    بلاول بھٹو

    ،تصویر کا ذریعہPPP

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پارا چنار میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نظریے پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ ان کی پارٹی ہر دور میں عوام کی جنگ لڑتی آئی ہے اور اب اس کٹھ پتلی سلیکٹڈ کے آگے بھی نہیں جھکیں گے۔ ’پہلے دن سے اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکومت کو نہیں مانتے۔‘

    انھوں نے کہا کہ یہ آپ کا وزیراعظم نہیں کسی اور کا وزیراعظم ہے۔ ’جب انھیں سلیکٹ کیا گیا، بٹھایا گیا تو کسی کو پتا نہیں کہ اب کرنا کیا ہے۔‘

    بلاول کا کہنا تھا کہ اس غلطی کو مانیں کہ اس کھلاڑی کو کبھی سیاست میں نہیں لانا چاہیے تھا۔ ’زبردستی سے ان کو وزیراعظم نہیں بنانا چاہیے تھا۔‘

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’عمران خان کی سیاست گالی اور جادو پر مبنی ہے۔‘ ان کے مطابق جب جنگ ہار رہے ہیں تو کیا گالیاں دینا مناسب بات ہے؟‘

  3. تحریک انصاف کا 27 مارچ کا جلسہ، اسلام آباد پولیس نے ٹریفک پلان جاری کر دیا

    اسلام آباد پولیس

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    اسلام آباد پولیس نے 27 مارچ کو پریڈ گراؤنڈ شکر پڑیاں میں تحریک انصاف کے جلسے کے لیے اسلام آباد ٹریفک پولیس کا ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے۔

    اس کی تفصیلات کے مطابق:

    • ریڈ زون میں عام ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہوگا
    • کشمیر چوک سے بجانب راول ڈیم چوک ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہوگا
    • گارڈن فلائی اوور تا چاند تارا چوک اور لوک ورثہ ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہوگا
    • راول ڈیم چوک تا فیض آباد دونوں اطراف ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہوگا
    • شہری آمدورفت کے لیے مقرر کردہ متبادل راستوں کا استعمال کریں
    • لاہور سے آنے والی چھوٹی ٹریفک روات ٹی کراس سے براستہ راولپنڈی صدر روڈ، پشاور جی ٹی روڈ اور موٹروے جا سکے گی
    • پرانے ایئرپورٹ راولپنڈی سے آنے والی ٹریفک ایکسپریس وے سے براستہ لہتراڑ روڈ، کیپٹن نعیم طفیل شہید چوک اور پارک روڈ، راول ڈیم چوک سے براستہ مری روڈ اسلام آباد کے سیکٹر جی، ایف، مارگلہ روڈ اور کشمیر چوک سے دائیں مڑتے ہوئے بھارہ کہو اور مری جا سکتے ہیں
    • اسلام آباد کے سیکٹر جی، ایف اور مارگلہ روڈ سے راولپنڈی ائیرپورٹ، روات آنے جانے کے لیے نائنتھ ایونیو، ایکسپریس ہائی وے استعمال کریں
    • پشاور جی ٹی روڈ اور موٹروے سے آنے والے جلوس کے شرکا براستہ 26 نمبر چونگی، مہرآباد فلائی اوور راولپنڈی اور آئی جے پی روڈ سے فیض آباد سے پریڈگراؤنڈ جلسہ کی مقرر کردہ پارکنگ میں گاڑیاں پارک کر کے شریک ہوں گے
    • لاہور جی ٹی روڈ اور راولپنڈی سٹی سے پریڈ گراؤنڈ جلسہ میں شرکت کے لیے براستہ ایکسپریس وے، فیض آباد پریڈ گراؤنڈ سے ملحقہ کار پارکنگ میں گاڑیاں پارک کرنے کے بعد جلسہ میں جا سکیں گے۔ کشمیر، مری اور باراکہو سے آنے والے شرکا براستہ کشمیر چوک سری نگر ہائی وے، زیرو پوائنٹ سے نیچے اتر کر شکرپڑیاں پریڈ گراؤنڈ کی مخصوص پارکنگ میں گاڑیاں پارک کر کے جلسہ گاہ میں جا سکیں گے
    • آئی ٹی پی ریڈیو اپنی خصوصی نشریات کے ذریعے شہریوں کو ٹریفک کی تازہ ترین صورتحال کے متعلق لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھے گا
  4. مریم نواز کی والدہ کی قبر پر حاضری، کارکنان کی اسلام آباد روانگی کے لیے تیاریاں

    مریم نواز

    ،تصویر کا ذریعہPML-N

    سنیچر کو مسلم لیگ ن کا مارچ لاہور سے اسلام آباد کے لیے روانگی کی تیاریاں کر رہا ہے۔ اس مارچ کی قیادت مریم نواز اور حمزہ شہباز کر رہے ہیں۔ اس مارچ کی روانگی سے قبل مریم نواز نے اپنی والدہ کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ پڑھی۔

    مسلم لیگ کا یہ مارچ آج رات گوجرانوالہ میں قیام کرے گا۔

    مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی سے ستائے ہوئے لوگ اس مارچ میں شرکت کریں گے۔ انھوں نے وزیراعظم عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حق اور سچ کی لڑائی ہے اور یہ پاکستان کے عوام کی لڑائی ہے۔ ’مذہب کارڈ استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘

    انھوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ ’تمھارے پاس ترمپ کا کارڈ صرف جھوٹ ہے، گالی ہے، نفرت ہے۔‘

    ’آج پاکستان کی عوام اپنے حق اور روزگار کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ ’آج عمران خان سے چھٹکارے کا وقت ہے سب عوام اپنے گھر سے نکلے۔‘

    دوسری طرف تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ اپوزیشن کھلی جگہ پر اپنا جلسہ کرے تاکہ پتا چل جائے کہ کتنے لوگ ان کی طرف ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ’تحریک عدم اعتماد سے پہلے عمران خان کے پاس ایک کارڈ ہوگا۔‘

  5. اسلام آباد میں کنٹینرز کی واپسی، پولیس کی بھاری نفری تعینات, حمیرا کنول، بی بی سی، اسلام آباد

    اسلام آباد

    اسلام آباد میں پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری سری نگر ہائی وے پر تعینات کی گئی ہے اور جگہ جگہ سڑک کنارے کنٹینرز دکھائی دے رہے ہیں۔

    یہ پولیس اور ایف سی اہلکار اس وقت شدید گرمی سے بچنے کے لیے درختوں کے سائے تلے پناہ لیے ہوئے ہیں۔ تاہم ایف اہلکاروں نے ہاتھوں میں سکینرز کو بھی تھام رکھا ہے۔

    شہر میں فی الحال ٹریفک معمول کی مطابق چل رہی ہے مگر ریڈ زون کو سیل کیا گیا ہے اور کچھ راستوں کو بند رکھا گیا ہے۔

    بنی گالا سے لے کر سری نگر ہائی تک وزیراعظم اور ان کی جماعت کی جانب سے 27 مارچ کو بلوائے گئے جلسے کے بینرز دکھائی دے رہے ہیں۔

    اسلام آباد

    سب سے زیادہ بینرز آپ کو فی الحال وزیراعظم کے گھر سے لے کر بنی گالا کی سڑک کے اختتام تک دکھائی دیں گے۔

    سرینہ چوک کو اب ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    نائنتھ ایونیو کے پاس سری نگر ہائی وے کے ایک پوائنٹ پر بہت سے کنٹینرز کھڑے کیے گئے ہیں تاکہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے جلسوں کو الگ الگ رکھا جائے۔

    اسلام آباد

    ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ ’یہ کنٹینرز کل لگائے جائیں گے۔ ابھی ٹریفک کو بالکل نہیں روکا جا رہا۔‘

    انھوں نے سڑک کے اطراف میں موجود ایف سی اور پولیس اہلکاروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’میں خود بارہ کہو سے ادھر ڈیوٹی پر آیا ہوں۔

    ’ہمارے علاوہ خیبر پختونخوا اور کشمیر سے بھی نفری کو بلایا گیا۔‘

    اسلام آباد
  6. ’عمران خان کو بجٹ کے بعد قبل از وقت انتخابات کی تجویز دی ہے‘, شیخ رشید

    شیخ رشید

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    پاکستان کے وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے مزید کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد میں وزیر اعظم عمران خان کامیاب ہوں گے۔ ان کے مطابق اگر اپوزیشن نے کوئی غلطی کی تو اس کی سزا بھی وہی بھگتیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے عمران خان کو یہ مشورہ دیا ہے کہ بجٹ پیش کرنے کے بعد اسمبلیاں تحلیل کردیں اور نئے انتخابات کرائیں۔ شیخ رشید کے مطابق عمران خان اس وقت شہرت کی بلندیوں پر ہیں۔ ’سنیچر کو تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہو گا اس پر غور کریں گے۔‘

    شیخ رشید کا کہنا ہے کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہیں، جس طرح انھوں نے ایمرجنسی کا مشورہ دیا تھا تو عمران خان نے نہیں مانا تھا۔

    وہ کہتے ہیں کہ پریڈ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت دی ہے، جس سے وزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ کسی کو دھرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ ’اگر کسی نے دھرنا دیا تو دھر لیے جائیں گے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے دھرنا دیا تو سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق لا اینڈ آرڈر برقرار رکھیں گے۔ ’میرا نام، ہماری وزارت اور اسلام آباد انتظامیہ کو حکم دیا گیا ہے۔۔۔ قانونی طریقے کے تحت انتظامیہ وزارت داخلہ کو فوج سے طلب کرنے کی درخواست کرتی ہے۔ ’اگر حالات ایسے ہوئے تو جنھوں نے آنا ہوا (وہ) خود ہی آجائیں گے۔‘

  7. بریکنگ, پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی جام عبدالکریم کو گرفتار کریں گے: شیخ رشید

    شیخ رشید

    پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم دبئی سے ووٹ ڈالنے کے لیے پاکستان آ رہے ہیں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے آئی جی سندھ سے بھی بات کی ہے، وہ آئیں گے انھیں گرفتار کر کے جیل میں ڈالیں گے۔‘

    ان کے مطابق یہ واضح ہے کہ ’جام عبدالکریم کو ہم پکڑیں گے۔ ان کا انٹرپول پر بھی نام ڈالیں گے۔ ہم نے اس میں پہلے کوتاہی برتی ہے۔ ظاہر ہے کہ سندھ حکومت نے ایسا نہیں کیا۔‘

    وزیرداخلہ نے کہا کہ ’اس پارٹی کا اندازہ لگائیں کے قاتلوں کو بھی ووٹ ڈالنے کے لیے دبئی سے بلایا جا رہا ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اسے ایئر پورٹ سے گرفتار کریں گے اور نام ای سی ایل پر ڈالیں گے۔‘

    ان کے مطابق 28 مارچ سے 4 اپریل تک کا وقت اہم ہے۔

    خیال رہے کہ جام عبدالکریم ناظم جوکھیو کے قتل میں نامزد ملزم ہیں۔ ناظم جوکھیو کے لواحقین نے اس مبینہ قتل کے الزام میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس گہرام، رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم سمیت 22 ملزمان کو نامزد کیا تھا۔

  8. پیپلز پارٹی سے کوئی اتحاد ہوا ہے اور نہ معاہدہ: ایم کیو ایم

    No Confidence Movement

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے پیپلز پارٹی اورسندھ حکومت سے اتحاد کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پيپلزپارٹی سے کوئی اتحاد یا معاہدہ نہيں ہوا، انھیں اپنے مطالبات کی يادداشت پيش کردی، خطرے کا نشان لال ہوگیا، سب نے ذمہ داری پوری نہيں کی تو جمہوريت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے نہ کوئی معاہدہ ہوا ہے اور نہ کوئی اتحاد، ہم اپوزیشن کے کردار کو مضبوط اور مثبت کرنا چاہتے ہیں، ہم شہری علاقوں کے مطالبات پر احتجاج کررہے ہیں۔

    ایم کیو ایم سربراہ نے مزید کہا کہ ہم چاہتے تھے سندھ حکومت مطالبات سنے، تسلیم کرے اور عمل کرے، صوبائی حکومت ہمیں سننے کو تیار ہوئی ہے اور ہم نے مطالبات پیش کردیے ہیں، ہم نے پیپلز پارٹی کو اپنے مطالبات کی یادداشت پیش کردی ہے، مطالبات پر عملدرآمد کیلئے میکنزم تیار کرنے کے لیے پھر بیٹھیں گے۔

    ایم این اے خالد مقبول نے کہا کہ ہم نہ ہی حکومت سے اتحاد میں گئے ہیں نہ ہی کوئی وزارت حاصل کرنا مقصود ہے۔ ان کے مطابق پیپلز پارٹی نے نہ حکومت کی پیشکش کی ہے نہ ہی ہمارا ارادہ ہے، جمہوریت کے لیے جتنی ضرورت حکومت کی ہے اتنی ہی اپوزیشن کی، ملک ایسے اقتصادی اور سیاسی حالات میں پہنچا ہے جہاں جمہوریت کو خطرہ ہے، بردباری سے حکومت کے بجائے جمہوریت کو بچانا ہے۔ ان کے مطابق اگر وہ مطالبات سن کر بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو ہم ہر گھڑی تیار ہیں۔

  9. اسلام آباد میں جلسوں کے پیش نظر ٹریفک پلان جاری

    ٹریفک پلان

    ،تصویر کا ذریعہICT

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے سنیچر کے روز جلسوں اور لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کے پیش نظر ایک ٹریفک پلان جاری کیا ہے۔

    اس میں بتایا گیا ہے کہ ریڈ زون کے لیے سیونتھ ایوینو اور مارگلہ روڈ استعمال کی جا سکے گی۔

    سنیچر کو اپوزیشن کی جماعت جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کا جلسہ متوقع ہے۔ ایک بیان میں جماعت کا کہنا ہے کہ مرکزی قائدین کے فیصلے کے مطابق ’مہنگائی مارچ‘ کے شرکا 26 سے 28 مارچ تک اسلام آباد میں رہیں گے۔

    ٹریفک پلان

    ،تصویر کا ذریعہICT

  10. ’کل اہلیان لاہور ضمیر فروشی کے خلاف اپنا فیصلہ سنائیں گے‘

    وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ’کل صبح 9 بجے لاہور-اسلام آباد موٹروے پر اہلیان لاہور ضمیر فروشی کے خلاف اپنا فیصلہ سنائیں گے۔‘

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حکمراں جماعت تحریک انصاف کے جلسے کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔

    سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا ہے کہ ’امر بالمعروف۔ 27 مارچ پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد ان شاء اللہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ۔ ’نکلو پاکستان کی خاطر، نکلو حق و سچ کی خاطر۔‘

    ادھر وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ’حق و باطل کے درمیان اس فیصلہ کُن مرحلے پرتمام لوگ پاکستان اور اپنی آئندہ نسلوں کے روشن مستقبل کے لیےاسلام آباد پہنچیں۔‘

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

  11. ’مہنگائی کے کپتان سے نجات کے لیے‘ مسلم لیگ ن کا مارچ آج اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگا

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

    پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ’مہنگائی مکاؤ مارچ‘ میں بھرپور شرکت کے لیے مزدوروں، کسانوں، طالب علموں اور محنت کشوں سمیت معاشرے کے تمام طبقات کو دعوت دی ہے۔

    اپنے جاری کردہ بیان میں ان کا کہنا ہے کہ مہنگائی مارچ عوام کا ’نالائق نااہل چور ٹولے‘ کے خلف عدم اعتماد ثابت ہوگا۔ ’مہنگائی مکاؤ مارچ کپتان سے نجات کا مارچ ہے۔۔۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف عوام کا عدم اعتماد ہے۔‘

    وہ کہتی ہیں کہ فیصلہ کن گھڑی آ گئی ہے اس لیے ’عوام گھروں سے نکلے اور اپنے گھروں کو مہنگائی کے عذاب سے بچائے۔‘

    ان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کا مارچ آج دوپہر اڑھائی بجے پارٹی سینٹرل سیکریٹریٹ لاہور ماڈل ٹاؤن سے روانہ ہوگا۔ ’پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نائب صدور حمزہ شہبازشریف اور مریم نواز شریف مارچ کی قیادت کریں گے۔‘

    شیڈول کے مطابق یہ مارچ داتا دربار، شاہدرہ، فیروزوالہ، کالاشاہ کاکو، مریدکے اور کاموکی سے گزرے گا۔ حمزہ شہباز اور مریم نواز گوجرانولہ میں جلسے سے خطاب کریں گے اور رات گوجرانولہ میں قیام کیا جائے گا۔

    مسلم لیگ ن کا قافلہ 27 مارچ کو گوجرانولہ سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگا۔

  12. 27 مارچ کے جلسے کے لیے ’گلگت بلتستان سے قافلے روانہ‘

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

    سرکاری چینل پی ٹی وی نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے اور کہا ہے کہ حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں 27 مارچ کے جلسے کے لیے گلگت بلتستان سے کارکنان کے قافلے گذشتہ شب سے روانہ ہو رہے ہیں۔

    تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ایک بڑے جلسے کی کال دے رکھی ہے۔

  13. لانگ مارچ اور جلسے: کارکنان کے قافلوں کا رُخ اسلام آباد کی طرف

    اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ اور جلسوں کی تیاریاں شروع

    ،تصویر کا ذریعہEPA

    وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ہر گزرتے روز کی پیشرفت کے ساتھ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیاسی ہلچل بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس پیر تک ملتوی ہونے سے پہلی ہی اپوزیشن کی جماعتوں جمعیت علمائے اسلام ف اور مسلم لیگ ن نے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ اور جلسوں کا اعلان کر رکھا ہے اور اس سلسلے میں تیاریاں جاری ہیں۔

    ادھر حکمراں جماعت تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ 27 مارچ کو پریڈ گراؤنڈ میں ان کے تاریخی جلسے میں 10 لاکھ لوگ آئیں گے اور یہ عمران خان کی حکومت کے لیے عوام کا ریفرنڈم ہوگا۔ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان کا کہنا ہے کہ ’مہنگائی مارچ‘ کے لیے ان کی جماعت کے قافلے پشاور سے آج صبح نو بجے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا تھا کہ 28 مارچ کو تمام اپوزیشن جماعتوں کے قافلے اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن میں سرینگر ہائی وے پر جمع ہوں گے اور وہاں جلسہ ہو گا۔

    دوسری طرف مسلم لیگ ن کا ’مہنگائی مکاؤ مارچ‘ صوبائی دارالحکومت لاہور سے دوپہر دو بجے روانہ ہوگا اور آج گوجرانوالہ میں قیام کیا جائے گا۔ ان قافلوں کی قیادت پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کریں گی۔

    گذشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا تھا کہ ان کی جماعت نے لانگ مارچ اور متحدہ اپوزیشن پی ڈی ایم کے جلسے کے لیے 28 مارچ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سرینگر ہائی وے پر پشاور موڑ کی درخواست کی ہے۔

    دریں اثنا آج چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے پارا چنار میں جلسے سے خطاب کریں گے۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان کا آج کمالیہ میں جلسۂ عام سے خطاب متوقع ہے۔

  14. اسلام آباد پولیس کی معاونت کے لیے پنجاب، خیبر پختونخوا سے اضافی نفری طلب

    اسلام آباد پولیس

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    وزیر داخلہ شیخ رشید نے ہدایت کی ہے کہ سیاستی جماعتوں کے جلسوں سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے شہریوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ نہ آئے اور انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ سیاسی پارٹیاں اپنے جلسے مختص کردہ مقامات پر ہی کریں۔

    سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق جمعے کو وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شیخ رشید کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے کی گئے تاکہ اسلام آباد میں امن و امان بحال رکھا جاسکے۔

    اجلاس میں اسلام آباد پولیس کی معاونت کے لیے پنجاب اور خیبر پختونخوا سے اضافی نفری لانے جبکہ امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے رینجرز اور ایف سی کی اضافی نفری بھی بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    بیان کے مطابق سیاسی جلسوں کی سکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔

    اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ حکومت شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر آئینی راستہ اختیار کرے گی۔

  15. ’اتحادیوں کو ناراض نہیں کریں گے‘

    حماد اظہر

    ،تصویر کا ذریعہAPP

    سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکمراں جماعت تمام اتحادیوں سے رابطے میں ہیں اور ’کسی کو ناراض نہیں کریں گے۔‘

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’لاہور سے لاکھوں لوگوں کا قافلہ اسلام آباد کی طرف جائے گا۔۔۔ آج تک ہمارے پاس لاکھوں لوگوں کی رجسٹریشن ہوچکی ہے جو اسلام آباد جلسے میں جانے کے لیے پُرجوش ہیں۔ لاہور سے نوجوانوں کی کثیر تعداد اسلام آباد پہنچے گی جو وزیراعظم عمران خان کا بازو بنے گی۔‘

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’اتحادیوں کی ڈیمانڈ اپنے حلقوں کے حوالے سے ہوتی ہیں۔۔۔ عمران خان حکومت میں رہیں گے اور مدت پوری کریں گے۔‘

  16. تحریک عدم اعتماد: جنوبی پنجاب پر حکومتی بل کیا ناراض اراکین کو منانے کی ایک کوشش ہے؟

  17. احسن اقبال کا عمران خان پر ’مذہب کارڈ‘ استعمال کرنے کا الزام

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

    اپوزیشن کی جماعت مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر احسن اقبال نے وزیر اعظم عمران خان پر ’مذہب کارڈ‘ استعمال کر کے ’انتہا پسندی کو فروغ دینے‘ کا الزام لگایا ہے۔

    وہ ایک ٹویٹ میں کہتے ہیں کہ ’عمران نیازی تم مذہب کارڈ کھیل کر انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہو۔ ہم نے مذہب کے نام پر بہت انتہا پسندی دیکھ لی ہے، خدارا اس قوم پر رحم کرو۔

    ’یہ وقت قوم کو جوڑنے اور متحد کرنے کا ہے۔ ہم نے اپنی نوجوان نسل کو شائستگی سکھانی ہے۔ ہم نے ان میں ہم آہنگی پیدا کرنی ہے-‘

    خیال رہے کہ تحریک انصاف نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں اپنے 27 مارچ کے ’تاریخی‘ جلسے کو ’امر بالمعروف‘ کا عنوان دیا ہے۔

  18. عدالت اور اٹارنی جنرل کا تاحیات نااہلی اور اس کی وجوہات پر مکالمہ

    سپریم کورٹ

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس کی سماعت کرنے والے بینچ میں شامل جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ جو جرم ابھی سرزد ہی نہیں ہوا اس کی سزا کے بارے میں کیسے رائے دے دیں۔

    انھوں نے کہا کہ جب پارلیمنٹ کے پاس قانون سازی کا اختیار ہے تو پھر منحرف اراکین کی سزا کے بارے میں تفصیلی بات کیوں نہیں کی گئی۔

    جسٹس مندوخیل نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کے منحرف ارکان کی سزا صرف ڈی سیٹ ہونے کی دی گئی ہے جبکہ اس میں تاحیات نااہلی کا ذکر نہیں ہے۔

    چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے جمعے کے روز صدارتی ریفرنس کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے اس بارے میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ آئین کے اس آرٹیکل کے تحت نااہلی کی مدت کا تعین نہیں ہے اس لیے عدالت سے رائے لینے کے لیے حکومت سپریم کورٹ آئی ہے۔

    آج کی عدالتی کارروائی میں کیا ہوا، مزید یہاں پڑھیے۔

  19. کیا قومی اسمبلی کے سپیکر اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر سکتے ہیں؟

    قومی اسمبلی

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے جمعے کی صبح شروع ہونے والا اجلاس تحریکِ عدم اعتماد کے پیش ہوئے بغیر ہی پیر کی سہ پہر تک ملتوی کر دیا ہے۔

    اس وقت سب کے ذہنوں میں گردش کرنے والے سوالات میں کچھ یہ بھی ہیں کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک اعتماد پر کارروائی آگے کیسے بڑھے گی اور اس تحریک پر ووٹنگ کس دن ہو گی؟

    یہ ایسے سوالات ہیں جن پر اس وقت سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں مگر گذشتہ جمعرات کو اسد قیصر کی ایک ویڈیو سامنے آئی، جس میں انھیں یہ کہتے سنا جا سکتا تھا کہ وہ اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر سکتے ہیں۔

    حالانکہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کچھ دیر بعد اس کی تردید کر دی تھی تاہم پھر بھی یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ یہ ووٹنگ کب تک کے لیے ملتوی ہو سکتی ہے۔ یہاں ملاحظہ کیجے۔

  20. تحریک عدم اعتماد: سندھ ہاؤس میں موجود پاکستان تحریکِ انصاف کے ناراض ارکان اسمبلی کون ہیں؟

    قومی اسمبلی

    ،تصویر کا ذریعہNational Assembly of Pakistan

    یہ 16 مارچ یعنی بدھ کے دِن کی بات ہے جب وزیرِ اعظم عمران خان نے سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں نوٹوں سے ضمیر خریدے جا رہے ہیں۔‘ وزیراعظم کے اس بیان سے قبل بعض وفاقی وزرا اور مشیر ان نوعیت کے بیانات دے چکے تھے۔

    وزیراعظم کے خطاب کے اگلے ہی روز یعنی 17 مارچ کو ٹی وی سکرینوں پر سندھ ہاؤس سے بعض سینیئر اینکرز نے ناراض ارکان کے انٹرویو کرنا شروع کر دیے۔ ان ارکان نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے ’ضمیر کی آواز‘ پر تحریک عدم اعتماد میں ووٹ دیں گے۔

    یہاں سے وزیرِ اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے نے ایک نیا رُخ اختیار کر لیا۔

    یہ ناراض ارکانِ اسمبلی کون ہیں، کِن حلقوں سے منتخب ہو کر آئے؟ 2018 کے انتخابات میں اِن کی چوائس پاکستان تحریکِ انصاف کیوں تھی؟ اور اب یہ اپنی پارٹی سے نالاں کیوں ہیں؟