ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، باہر سے پاکستانی حکومت بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے: عمران خان

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں حکمراں جماعت تحریک انصاف کے جلسے میں خطاب میں کہا ہے کہ ان کی حکومت تبدیل کرنے کے لیے بیرونِ ملک سے آنے والے پیسے سے سازش ہو رہی ہے اور اس سازش میں کچھ پاکستانی انجانے میں اور کچھ جان بوجھ کر استعمال ہو رہے ہیں۔

لائیو کوریج

  1. جمعیت علمائے اسلام (ف) نے سپریم کورٹ میں کیا جواب جمع کروایا ہے؟

    fazal

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    پاکستان کی سیاسی جماعت جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے بھی صدارتی ریفرنس پر جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا ہے۔

    جے یو آئی کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سلیکٹیڈ عہدیدار آرٹیکل 63 اے کے تحت ووٹ ڈالنے یا نہ ڈالنے کی ہدایت نہیں دے سکتے۔

    جے یو آئی کے عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپیکر کو اراکین کے ووٹ مسترد کرنے کا اختیار نہیں دیا جا سکتا، اور لازمی نہیں کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے ہی ریفرنس پر رائے دی جائے اور اگر سپریم کورٹ نے ووٹنگ سے پہلے رائے دی تو الیکشن کمیشن کا فورم غیر موثر ہو جائے گا۔

    جے یو آئی کے عدالت عظمیٰ میں جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے پہلے ہی غیر جمہوری ہے، پارٹی کے خلاف ووٹ پر تاحیات نااہلی کمزور جمہوریت کو مزید کمزور کرے گی۔

  2. تحریک عدم اعتماد اور سپیکر کا کردار

    اسد قیصر

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    پاکستان میں جب سے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی ہے تبھی سے اس معاملے میں قومی اسمبلی کے سپیکر کے کردار کو بھی انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

    اپوزیشن رہنما سپیکر کے کردار کے حوالے سے بارہا اپنے خدشات کا اظہار کرتے رہے ہیں جبکہ حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کے معاملے پر ووٹوں کی گنتی کے معاملے پر سپیکر کا اختیار ہو گا کہ وہ فلور کراس کرنے والے ارکان کے ووٹ گنے یا نہیں۔

    اس کے علاوہ سپیکر کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس کے التوا کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔

    • پی ڈی ایم کے جلسوں کا شیڈول جاری

      pdm

      ،تصویر کا ذریعہGetty Images

      پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سے منسلک جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اللہ نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب میں پی ڈی ایم جماعتوں کے اسلام آباد کی جانب مارچ اور وہاں کے جلسے کا شیڈول بتایا ہے۔

      حافظ حمد اللہ نے کہا کہ ’کراچی سے پی ڈی ایم کے قافلے جمعرات کو روانہ ہو چکے ہیں، پنجاب اور بلوچستان کے قافلے جمعے کو اور خیبر پختونخوا کے 26 مارچ کو روانہ ہوں گے۔

      ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ڈی آئی خان سے بلوچستان کے قافلوں کی قیادت فضل الرحمان کریں گے۔ پھر مولانا صاحب کی قیادت میں 26 مارچ کی شام کو ہکلہ انٹرچینج پر تمام قافلے جمع ہوں گے اور وہاں سے سرینگر ہائی وے پر جمع ہوں گے۔‘

      اُنھوں نے بتایا کہ ’28 مارچ کو تمام جماعتوں کے قافلے اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن میں سرینگر ہائی وے پر جمع ہوں گے اور وہاں جلسہ ہو گا۔ حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اس جلسے کے بعد پی ڈی ایم کی قیادت فیصلہ کرے گی کہ آگے کا لائحہ عمل کیا ہو گا۔‘

    • تحریک عدم اعتماد: حکومت کے پاس قرارداد پر ووٹنگ کروانے کے علاوہ اور کوئی آپشن ہے؟

      imran

      ،تصویر کا ذریعہGetty Images

      صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ کی طرف سے یہ واضح اعلان سامنے آیا کہ عدم اعتماد کی تحریک پر پارلیمان میں ہونے والی کارروائی میں مداخلت کرنے کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے تو اس کے بعد تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اب حکومت کے پاس اس قرارداد پر ووٹنگ کروانے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے۔

    • وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر بی بی سی اردو کے لائیو پیج میں خوش آمدید

      imran

      ،تصویر کا ذریعہGetty Images

      پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق لمحہ بہ لمحہ کوریج پر بی بی سی اردو کے خصوصی لائیو پیج میں خوش آمدید!

      آٹھ مارچ کو پاکستان میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے قومی اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد جمع کروائی گئی تھی جس کے بعد سے ملک میں سیاسی صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔

      اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں مزید جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔