کیئو کے قریب روسی بمباری میں شہریوں کی ہلاکتیں، پولینڈ میں 10 لاکھ سے زیادہ پناہ گزین داخل

اطلاعات کے مطابق یوکرینی دارالحکومت کے قریب ایک علاقے میں روسی افواج کی شیلنگ سے ’ایک ہی خاندان کے تین افراد‘ ہلاک ہوگئے ہیں۔ ادھر ماریوپل کی سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ اس جنگ زدہ شہر میں سیزفائر اور شہریوں کے انخلا کا عمل معطل ہوگیا ہے۔

لائیو کوریج

  1. یوکرین کی یورپ کے سب سے بڑے ایٹمی پلانٹ پر روسی قبضے کی تردید, ’ماسکو کے اس طرح کے دعوے ’سراسر جھوٹ، اور جعلی‘ ہیں‘

    Getty Images

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    یوکرین کے حکام نے روس کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ اس کی افواج نے یورپ میں سب سے بڑے جوہری پاور سٹیشن زایپروزیا پر قبضہ کر لیا ہے۔

    یوکرین کی سرکاری نیوکلیئر کمپنی اینرگوایٹام نے انٹرفیکس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ماسکو کے اس طرح کے دعوے ’سراسر جھوٹ، اور جعلی‘ ہیں۔

    اس سے قبل پیر کو روس نے کہا تھا کہ اس کے فوجیوں نے پلانٹ پر قبضہ کر لیا ہے اور وہاں معمول کے مطابق کام جاری ہے۔

    روسی وزارت دفاع کے میجر جنرل ایگور کوناشینکوف نے ایک بیان میں کہا تھا ’زایپروزیا روسی فوجییوں کے مکمل کنٹرول میں ہے اور وہ جوہری پاور پلانٹ کے ارد گرد کے علاقے کی حفاظت کر رہے ہیں۔‘

  2. یوکرین کا 5000 روسی فوجی مارنے کا دعویٰ

    Getty Images

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    کیئو کی وزارت دفاع کا دعویٰ ہے کہ جنگ کے پہلے چار دنوں کے دوران 5000 سے زیادہ روسی فوجی مارے گئے ہیں۔

    فیس بک پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں یوکرینی حکام نے دعویٰ کیا کہ تقریباً 5300 روسی فوجی مارے گئے ہیں۔

    انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کی افواج نے روس کے 191 ٹینک، 29 لڑاکا طیارے، 29 ہیلی کاپٹر اور 816 بکتر بند جہازوں کو تباہ کر دیا ہے۔

    بی بی سی آزادانہ طور پر ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کر سکا، تاہم برطانیہ کی وزارت دفاع کا خیال ہے کہ روس نے جنگ کے ابتدائی مراحل میں ’بھاری‘ جانی نقصان اٹھایا ہے۔

    اتوار کو روسی وزارت دفاع نے روسی افواج کو نقصان پہنچنے کا اعتراف کیا ہے تاہم انھوں نے اعداد و شمار فراہم نہیں کیے۔

  3. کیئو میں دو روزہ کرفیو ہٹائے جانے کے بعد کے مناظر

    یوکرین کے دارالحکومت کیئو سے 30 کلومیٹر (19 میل) کے فاصلے پر روسی فوجیوں کی پیش قدمی کے بعد لگایا گیا کرفیو ہٹا دیا گیا ہے۔

    شہر میں سپر مارکیٹیں دوبارہ کھل گئی ہیں اور بہت سے لوگ باہر نکل آئے ہیں۔ شہریوں نے گذشتہ دو دنوں میں روسی بمباری کے دوران کا زیادہ تر وقت زیر زمین پناہ گاہوں میں گزارا ہے۔

    کیئو میں رہائشی علاقوں کو روسی توپوں اور راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے سب وے اسٹیشنوں میں پناہ لی تھی۔

    Reuters

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    Reuters

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    Reuters

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    Reuters

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    Reuters

    ،تصویر کا ذریعہReuters

  4. یوکرینی ڈرائیور کی روسی فوجیوں سے گفتگو: کیا میں آپ کو واپس روس پہنچا دوں؟

    ،ویڈیو کیپشنکیا میں آپکو کھینچ پر واپس روس پہنچا دوں؟
  5. یوکرین کا مذاکرات سے قبل روس سے جنگ بندی کا مطالبہ

    روس یوکرین جنگ کے پانچوں دن یوکرین کا وفد روس کے ساتھ امن مذاکرات شروع کے لیے یوکرین - بیلاروس کی سرحد پر پہنچ گیا ہے اور انھوں نے روس سے فوری جنگ بندی اور فوجیوں کے یوکرین سے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس سے قبل نقل و حمل اور حفاظتی خدشات کے پیشِ نظر مذاکرات ملتوی ہوتے رہے ہیں۔

    اتوار کو اپنے خطاب میں یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ انھیں ان مذاکرات سے کسی پیش رفت کی امید نہیں ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ کوئی بھی یوکرین پر یہ الزام نہ لگا سکے کہ ہم نے جنگ روکنے کی کوشش نہیں کی۔

  6. یوکرین کی اپیل پر نامعلوم افراد نے لاکھوں ڈالر مالیت کے بٹ کوائن کی بارش کر دی

  7. ہالی وڈ کا صدر زیلنسکی اور یوکرینی عوام کو خراج تحسین

    Getty Images

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    ہالی وڈ اداکاروں نے اتوار کی رات سکرین ایکٹرز گلڈ ایوارڈز کے موقع پر صدر ولادیمر زیلینسکی اور یوکرینی عوام کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    اداکار برائن کاکس نے اپنا ایوارڈ لیتے ہوئے کہا ’یوکرین کے صدر ایک کامیڈین تھے اور وہ کیا کمال کے اداکار تھے لہذا ہمیں ان کا احترام کرنا چاہیے۔‘

    اداکارہ جیسیکا چیسٹین نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’میں یوکرین میں اپنی حفاظت اور آزادی کے لیے لڑنے والوں کے لیے دعاگو ہوں۔‘

    ٹی وی میزبان گریٹا لی نے سرخ قالین پر نیلے اور پیلے رنگ کے لباس (یورین کے پرچم کے رنگ) میں واک کی۔

    یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی جب پہلی بار صدر کے طور پر ٹی وی سکرین پر نظر آئے تو اس وقت وہ ایک کامیڈی سیریز میں بطور اداکار صدر کا کردار نبھا رہے تھے۔

    لیکن وہ 2019 میں حقیقی صدر بن گئے۔ زیلنسکی کا ٹی وی پر اداکاری سے یوکرین کی صدارت تک کا سفر پڑھیے >>

  8. چرنوبل: روسی فوج کے قبضے کے بعد تابکاری کی سطح میں سات گنا اضافہ

    دو دن قبل روس نے چرنوبل کے علاقے میں خودکار تابکاری کی نگرانی کرنے والے نظام کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ اب یوکرین کی ریاستی ایجنسی نے اپنے فیس بک پر کہا ہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق تابکاری کی سطح میں سات گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

    ایجنسی کا کہنا ہے کہ ’تابکاری کی سطح میں یہ اضافہ اس بات کا اشارہ ہے کہ قبضہ کرنے والے روسیوں نے سیکورٹی کے نظام کا غلط استعمال کیا اور ان میں جوہری تنصیبات کی حفاظت کے لیے ضروری مہارت کی کمی ہے۔‘

    ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ ’روسی فوج نے ایک الٹی میٹم جاری کیا ہے کہ وہ چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ میں بعض اہم تنصیبات کو بارودی سرنگوں سے اڑا دیں گے۔‘

    تاہم ایجنسی کا کہنا ہے کہ فی الحال اس زون کے اردگرد رہنے والوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

  9. یوکرین میں پاکستانی سفیر: ’اگلے 24 گھنٹوں میں 70 فیصد پاکستانیوں کو یوکرین سے نکال لیں گے‘

    یوکرین میں پاکستانی سفیر میجر جنرل ڈاکٹر نوئیل اسرائیل کھوکھر نے ایک آڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ انھوں نے یوکرین سے 411 پاکستانیوں کو مختلف ملکوں میں بھیجا ہے جن میں سے اکثریت کو پولینڈ لایا گیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ 150 پاکستانی سرحد پر موجود ہیں اور انھیں امید ہے کہ اگلے 24 گھنٹے میں وہ 70 فیصد پاکستانیوں کو یوکرین سے نکال لیں گے۔

    ان کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت سرحد پر بھیڑ بہت زیادہ ہے، برف پڑ رہی اور موسم سرد ہے جس کی وجہ سے طلبا کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

    انھو ںنے بتایا کہ گذشتہ دو دنوں کے دوران تین لاکھ 70 ہزار افراد نے سرحد پار کی ہے جن میں 500-600 پاکستانی طلبا تھے۔

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

  10. ’سوچا نہیں تھا چھٹی والے دن پٹرول بم بنانا پڑیں گے‘

    ،ویڈیو کیپشنیوکرین کے شہر دنیپرو میں آتش گیر مواد بناتی خواتین
  11. بیلاروس: جنگ کے خلاف مظاہرہ کرنے والے 400 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا

    بیلاروس کی خبروں اور تجزیہ کی ویب سائٹ ریفارمیشن نے ملک میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ 27 فروری کو منسک میں کم از کم 412 افراد کو اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب وہ پولنگ سٹیشنوں یا سڑکوں پر یوکرین پر روسی حملے اور اس میں بیلاروس کے کردار کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ مظاہرین منسک میں وزارت دفاع کی جنرل سٹاف کی عمارت کے قریب جمع ہوئے اور انھوں نے یوکرین کے سفارت خانے پر پھول بھی چڑھائے۔

    منسک کے علاوہ مظاہرین کو کئی دیگر علاقوں سے بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

  12. بریکنگ, روس کے مرکزی بینک نے شرح سود میں اضافہ کر دیا

    روس کے مرکزی بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ شرح سود کو 9.5 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کر رہا ہے تاکہ روبل کی قدر میں کمی اور افراطِ زر جیسے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹا جا سکے۔

    روسی حکام مغربی پابندیوں کے نتیجے میں ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی دوڑ میں لگے ہیں۔

    مرکزی بینک اور وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ماسکو نے کمپنیوں کو غیر ملکی کرنسی سے ہونے والی آمدن کا 80 فیصد فروخت کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

    مرکزی بینک نے ایک بیان میں کہا کہ ’روسی معیشت کے لیے بیرونی حالات بالکل تبدیل ہو چکے ہیں۔‘

  13. یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات کے لیے تیاریاں مکمل

    یوکرین، روس مذاکرات

    ،تصویر کا ذریعہBelarus Foreign Ministry

    بیلا روس نے کہا ہے کہ اس نے یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کے لیے ایک مقام پر تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

    ان خبروں کے باوجود کے بیلا روس کے صدر ایلگزینڈر لوکاشینکو یوکرین پر روس کے حملے میں اپنی فوجیں بھیجنا چاہتے ہیں، یوکرین نے بیلاروس کے ساتھ اپنی سرحد پر سفارت کار بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بیلا روس کی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر، جس میں ایک بڑی میز پر روس اور یوکرین کے جھنڈوں کو دیکھا جا سکتا ہے، پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا مقام تیار ہے اور وفود کی آمد متوقع ہے۔‘

    بیلاروس کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کے مطابق ’وفود کی آمد کے ساتھ ہی مذاکرات شروع ہو جائیں گے۔‘

  14. پولینڈ کی سرحد پر پاکستانی طلبا: ’دو راتوں سے شدید سردی میں کھلے آسمان تلے کھڑے ہیں‘

    یوکرین میں پاکستانی سفارت خانے کے مطابق اس ملک میں تین ہزار پاکستانی طلبا موجود ہیں اور اکثریت نے سفارت خانے کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ملک چھوڑ دیا تھا۔

    سفارت خانے کے مطابق چھ سے لے کر سات سو طلبا کو نکالا جارہا ہے اور اب تک 125 کو نکالا جا چکا ہے جبکہ 396 طلبا اس وقت بارڈر کے قریب موجود ہیں۔

    سفارت خانے کا کہنا ہے کہ 18 طلبا لیویو کے استقبالیہ میں موجود ہیں۔ 30 بزریعہ ٹرین سے آرہے ہیں۔ 88 فیصد محفوظ مقامات پر ہیں اور باقی ماندہ بھی جلد محفوظ مقامات پر پہنچ جائیں گے۔

    پولینڈ کی سرحد پر موجود پاکستانی طالب علم عدیل احمد کے مطابق وہ گذشتہ 24 گھنٹے سے اپنے دیگر پانچ ساتھیوں کے ہمراہ لائن میں کھڑے اپنے نمبر کا انتطار کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بارڈر پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود ہیں جو پولینڈ میں داخلے کے منتظر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سخت سردی میں لائنوں میں انتظار کرنا پڑ رہا ہے، لائن نہیں چھوڑ سکتے کہ اس طرح ہمیں پھر پچھے جانا پڑے گا۔‘

    ’اپنے ساتھ ہاتھ میں جو کھانے پینے کا سامان رکھا تھا وہ ختم ہوگیا ہے۔ اور ہمیں لگ رہا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں پولینڈ کی سرحد پر مزید لوگ جمع ہوجائیں گے۔‘

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

    صوبہ خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والے طالب علم توقیر ناصر جو کہ پولینڈ ہی کے بارڈر پر موجود ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھی طلبا کی اکثریت پولینڈ میں داخل ہوچکی ہے جبکہ ہم ابھی انتظار میں ہیں کہ ہمیں بھی داخلے کی اجازت مل جائے۔

    ’دو راتوں سے شدید سردی میں کھلے آسمان تلے کھڑے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ اگر یہ رات بھی ہمیں کھلے آسمان تلے کھڑا ہونا پڑا تو پتا نہیں ہمارا کیا بنے گا۔‘

  15. انڈین طلبا کا پولینڈ کی سرحد پر بدسلوکی کا الزام

    یوکرین پر روس کے حملے کے بعد وہاں پھنسے کچھ انڈین میڈیکل طلبا نے الزام عائد کیا ہے کہ پولینڈ سے ملحقہ یوکرین چیک پوسٹ پر ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہے۔

    انڈین طلبا کا کہنا تھا کہ انھیں تقریباً یرغمال بنائے گئے حالات میں رکھا گیا اور شدید سردی میں بھی انھیں کھانے اور پینے کی اشیا کے لیے ترسنا پڑا۔

    طلبا کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ یہ سلوک اس لیے کیا گیا کیونکہ انڈیا نے یوکرین پر روسی حملے کے خلاف اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ سے خود کو دور رکھا۔

    X پوسٹ نظرانداز کریں, 1
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام, 1

    طلبا نے ایسی ویڈیوز بھی شیئر کی ہیں جس میں فوجی طلبا کو منتشر کرنے کے لیے ہوا میں گولیاں چلاتے اور تشدد کا استعمال کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

    ایک اور ویڈیو کلپ میں یوکرین کا ایک گارڈ ایک انڈین لڑکی کو دھکا دیتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ یہ لڑکی سپاہی کے قدموں میں گر کر ان سے التجا کر رہی ہے کہ اسے سرحد پار کرنے دی جائے۔

    بعض طلبہ کا کہنا ہے کہ یوکرین کے عوام بھی ان کے مخالف بن چکے ہیں۔

    یوکرین میں شروع ہونے والی جنگ کے بعد سیکڑوں انڈین طلبہ کو وہاں سے نکال کر انڈیا لایا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود بھی وہاں کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہزاروں طلبہ پولینڈ اور دیگر ممالک کے سرحدوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔

    X پوسٹ نظرانداز کریں, 2
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام, 2

  16. یوکرین کے کئی شہروں میں فضائی حملوں کے سائرن بج رہے ہیں

    یوکرین پر روسی حملے کے پانچویں دن کا آغاز ملک کے متعدد شہروں میں فضائی حملوں کے سائرن سے ہوا ہے۔

    تفصیلات بتا رہے ہیں کیئو میں بی بی سی کے جیمز واٹر ہاؤس:

    X پوسٹ نظرانداز کریں, 1
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام, 1

    X پوسٹ نظرانداز کریں, 2
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام, 2

  17. روس، یوکرین جنگ: ’یوکرینی بہت مہربان ہیں، لیکن ظالم فوج ہمیشہ جیت جاتی ہے‘

  18. کیئو میں کرفیو ختم مگر شہر کے ہر ضلع کی سڑکوں پر لڑائی جاری ہے

    یوکرین کے دارالحکومت کیئو میں صبح کے 8 بجے ہیں اور یہاں کے رہائشی کو اب زیر زمین پناہ گاہوں کو چھوڑنے کی اجازت ہے کیونکہ شہر میں لگایا جانے والا کرفیو ہٹا دیا گیا ہے۔

    کھانے پینے کی دکانیں کھولنے کی اجازت ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی اب چلنا شروع ہو جائے گی، البتہ سب وے ٹرینیں معمول سے کم چلیں گی۔

    ہفتے کے آخر میں کیئو کے مضافاتی علاقوں میں کئی دھماکے ہوئے۔ شہر کے مرکز پر روسی میزائلوں کا کوئی حملہ نہیں ہوا اگر اس کا خدشہ برقرار ہے۔

    دارالحکومت پر اب تک یوکرین کا کنٹرول ہے۔ تاہم کیئو کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور شہر کے تقریباً ہر ضلع میں سڑکوں پر لڑائی جاری ہے۔

    کرفیو رات 10 بجے دوبارہ شروع ہوگا اور کل صبح 7 بجے تک نافذ رہے گا۔

    کیئو کے رہائشیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر بہت ضروری نہ ہو تو وہ دن کے وقت اپنے گھروں اور پناہ گاہوں کو نہ چھوڑیں۔

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

  19. روس نے غیر ملکی سٹاکس کی فروخت پر پابندی عائد کردی

    Getty Images

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    روس کے مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ اس نے بروکرز کو غیر ملکی قانونی اداروں اور ایسے افراد کے تمام احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کا حکم دیا ہے جو اپنے سٹاک اور حصص فروخت کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

    بینک آف روس نے یہ بھی کہا کہ ابھی اس بات کا فیصلہ کیا جانا ہے کہ آیا پیر کو فاریکس اور منی مارکیٹ کے علاوہ ماسکو ایکسچینج کو بھی کھولا جانا چاہیے یا نہیں۔

    روس کے مرکزی بینک کا یہ حکم ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مغربی ممالک کی جانب سے روس کے خلاف نئی پابندیوں کےاعلان کے بعد روبل کی قیمت کم ترین سطح پر آ چکی ہے۔

  20. کیا پوتن نیوکلیئر بٹن دبا سکتے ہیں؟