Tuesday, 22 August, 2006, 06:19 GMT 11:19 PST
پاکستان کے کوچ باب وولمر نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اگر کرکٹ کے وقار کو خراب کرنے کے الزام میں انضمام الحق پر پابندی لگتی ہے تو انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
بی بی سی بات کرتے ہوئے پاکستانی کوچ نے کہا ’اگر انضمام کو نشانہ بنایا جاتا ہے، شدید نشانہ بنایا جاتا ہے، جو کہ ہو سکتا ہے، تو میں اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتا کہ میری ٹیم ایک روزہ سیریز کھیلے گی۔‘
باب وولمر نے یہ بھی کہا کہ وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ موجودہ تنازعہ کیسے ختم ہوگا۔ ’ ہم چاہیں گے کہ یہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے، اور حقیقت یہ ہے کہ ہم امپائرنگ پر زیادہ تنقید بھی نہیں کرنا چاہتے کیونکہ یہ کھیل کی روح کے خلاف ہے۔‘
بی بی سی کے پروگرام ’نیوز نائٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’جہاں تک اس خاص واقعہ کا تعلق ہے تو بات زیادہ ہی آگے نکل گئی ہے اس لیئے میں نہیں کہہ سکتا ہے اس کا حل کیا ہے۔‘
اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا تھا کہ اسے توقع ہے کہ اتوار کے تنازعے کے باوجود ایک روزہ میچوں کی سیریز مقررہ وقت پر ہوگی۔ شہریار خان کا کہنا تھا ’ہم اس دورے کو جاری رکھنا چاہتے ہیں‘
پیر کی شام ایک پریس کانفرنس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بال ٹیمپرنگ کے معاملے پر آئی سی سی سے احتجاج کیا گیاہے۔
دوسری طرف آئی سی سی نے پاکستان کے کپتان انضمام الحق پر کرکٹ کے کھیل کو بدنام کرنے اور گیند کی شکل تبدیل کرنے کا الزام لگایا ہے۔
لندن میں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر شہریار خان نے کہا تھا کہ پاکستان نے بال ٹیمپرنگ کے علاوہ میچ میں انگلینڈ کو فاتح قرار دینے پر بھی اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ تاہم انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ انگلینڈ کے خلاف پانچ ایک روزہ میچ اور ایک نونٹی ٹونٹی میچ شیڈول کے مطابق ہوں گے۔
ادھر آئی سی سی نے پاکستان کے کپتان انضمام الحق پر کرکٹ کے کھیل کو بدنام کرنے اور گیند کی شکل تبدیل کرنے کا الزام لگایا ہے۔
آئی سی سی کے بیان کے مطابق’ پاکستان کے کپتان انضمام الحق کو بال کی حالت میں تبدیلی اور کھیل کو بدنام کرنے سے متعلق دو الزامات کا جواب دینا ہوگا‘۔ انضمام ان دونوں الزامات پر وہ اپنا بیان دینے کے لیئے جمعہ کو آئی سی سی کے چیف میچ ریفری رانجن مدوگالے کے سامنے پیش ہوں گے۔
دونوں الزامات ثابت ہونے پر انضمام کو جرمانے کے علاوہ دو سے پانچ ٹیسٹ میچوں اور دس ون ڈے میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس سے قبل بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے سربراہ میلکم سپیڈ نے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف مزید کارروائی کی جا سکتی ہے۔
میلکم سپیڈ کا کہنا ہے کہ’ایمپائرز پیر کی صبح ملاقات کر رہے ہیں اور ہو سکتا ہے کہ پاکستان کے خلاف ایک سے زائد الزامات لگائے جائیں‘۔
دورے کے پروگرام کے مطابق پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پانچ کی روزہ میچوں کی سیریز سے پہلے ایک ٹونٹی ٹونٹی میچ اٹھائس اگست کو ہونا ہے۔