کیئو کے قریب روسی بمباری میں شہریوں کی ہلاکتیں، پولینڈ میں 10 لاکھ سے زیادہ پناہ گزین داخل
اطلاعات کے مطابق یوکرینی دارالحکومت کے قریب ایک علاقے میں روسی افواج کی شیلنگ سے ’ایک ہی خاندان کے تین افراد‘ ہلاک ہوگئے ہیں۔ ادھر ماریوپل کی سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ اس جنگ زدہ شہر میں سیزفائر اور شہریوں کے انخلا کا عمل معطل ہوگیا ہے۔
لائیو کوریج
امریکہ اور پولینڈ سوویت دور کے جیٹ طیارے یوکرین بھیجنے پر غور کر رہے ہیں
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی حکام پولینڈ کے ساتھ ایک معاہدے پر غور کر رہے ہیں، جس کے تحت پولینڈ امریکی F-16 جیٹ لڑاکا طیاروں کے بدلے یوکرین کو سوویت دور کے طیارے فراہم کرے گا۔
یوکرین کی مدد کا یہ فیصلہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور 300 سے زائد امریکی قانون سازوں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا ہے۔ ملاقات میں یوکرین کے رہنما نے کہا تھا کہ ان کے ملک کو مزید طیاروں کی شدید ضرورت ہے۔
مبینہ طور پر یوکرین کے پائلٹوں کو روسی ساختہ طیاروں کی ضرورت ہے کیونکہ انھیں خاص طور پر ان سسٹمز پر پرواز کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔
یوکرین کے معاملے پر ’واضح موقف‘ اختیار کرنے کے لیے انڈیا پر دباؤ, وکاس پانڈے، دہلی

،تصویر کا ذریعہgettyimages
یوکرین کے معاملے پر واضح موقف اختیار کرنے کے لیے انڈیا پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انڈیا نے اب تک اقوام متحدہ میں ماسکو کے خلاف ووٹ دینے سے گریز کیا ہے اور بحران کے حل کے لیے بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیا ہے۔
دہلی نے اپنے بیانات میں علاقائی سالمیت کی اہمیت کے بارے میں بات کی ہے لیکن اس نے روس پر تنقید بھی نہیں کی۔
انڈیا کے لیے مغرب اور روس دونوں کے ساتھ اپنے دفاعی اور سفارتی تعلقات کو متوازن رکھنا اب ایک مشکل کام نظر آتا ہے۔
ماسکو انڈیا کو تقریباً 50 فیصد ہتھیار فراہم کرتا ہے اور یہ دیگر معاملوں میں انڈیا کا ایک اہم پارٹنر بھی رہا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی گذشتہ دو دہائیوں کے دوران انڈیا اور امریکہ کے تعلقات میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا ہے۔
انڈیا میں روس کے سفیر ڈینس علیپوف نے سنیچر کو انڈیا کی آزاد خارجہ پالیسی کا خیرمقدم کیا۔ لیکن اسی وقت سینئر امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو نے کہا کہ واشنگٹن یوکرین کے معاملے میں انڈیا سے واضح موقف چاہتا ہے۔
یوکرین روس جنگ جاری ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے لیے کسی ایک کا ساتھ دینے والی پالیسی پر عمل جاری رکھنا مشکل ہو جائے گا۔
’خوف بیان کرنا مشکل ہے، سب جل رہا ہے‘
یوکرین کے شہر لیویو میں خوف اور ڈر سے کئی لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔
وہاں کے ٹرین سٹیشن پر موجود ایک ماں نے بی بی سی کا کیا بتایا، جانیے اس ویڈیو میں۔۔۔
YouTube پوسٹ نظرانداز کریںGoogle YouTube کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔ YouTube کے مواد میں اشتہارات ہو سکتے ہیں۔اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Google YouTube کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Google YouTube ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
YouTube پوسٹ کا اختتام
مارخلیوکا میں روسی بمباری سے ایک بچے سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک
یوکرینی حکام کے مطابق کیئو کے نزدیک ایک قصبے میں روس کی جانب سے بمباری میں ایک بچے سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
یوکرینی پولیس کے مطابق کیئو سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصبے مارخلیوکا پر بمباری میں دو بچے اور دو بڑے زخمی بھی ہوئے ہیں جنھیں ہسپتال داخل کیا گیا ہے۔
قصبے مں روسی بمباری سے ہونے والی تباہی کی چند تصاویر۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا ذریعہGetty Images
اسرائیل کے وزیراعظم کی ماسکو میں روسی صدر پوتن سے ملاقات, ٹام بیٹمین، بی بی سی نامہ نگار، مشرق وسطیٰ
اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے کریملن میں روس کے صرد ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی ہے، جو تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔
بینیٹ کے دفتر نے اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ امریکہ کو پہلے سے ہی اس ملاقات کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا تھا۔
اس بارے میں کافی بحث ہوئی ہے کہ آیا اسرائیلی حکومت یوکرین روس تنازعے میں حقیقت پسندانہ طور پر ثالثی کر سکتی ہے یا اسے ایسا کرنا چاہیے لیکن ایسے موقع پر جب روس عالمی تنہائی کا شکار ہے، نفتالی بینیٹ کا ماسکو جانا اس خیال کو کسی اور ہی سطح پر لے جاتا ہے۔
روسی فوج کا کیئو سے 60 کلومیٹر دور نفسیاتی امراض کے ہسپتال پر قبضہ، یوکرین کے مقامی میڈیا کا دعویٰ
اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ یوکرین کے دارالحکومت کیئو سے 60 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ایک قصبے میں نفسیاتی امراض کے ایک ہسپتال پر روسی فوج نے قبضہ کر لیا ہے۔ اس ہسپتال میں تقریباً 670 مریض زیر علاج ہیں۔
یوکرین کے نیوز پلیٹ فارم حرومڈسکے کے مطابق کیئو کے گورنر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بوروڈینکا کے ہسپتال پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔
گورنر اولیکسی کولیبا نے کہا ہے کہ ’ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ہم ان لوگوں کی مدد کیسے کریں اور ان کو وہاں سے کیسے نکالیں۔ وہاں پانی اور ادویات کی کمی ہو رہی ہے۔‘
’ان لوگوں کی خاص ضروریات ہیں اور انھیں مستقل مدد کی ضرورت ہے۔ ان میں سے کئی مریض کئی سال سے بستروں پر پڑے ہیں۔‘
نو فلائی زون سے نیٹو کے انکار پر یوکرینی صدر برہم
روس یوکرین کے لیے برطانوی امداد کو ’نہیں بھولے گا‘

،تصویر کا ذریعہReuters
روس کی وزارت خارجہ نے یوکرین کی حمایت پر برطانوی حکومت کو براہ راست نشانہ بنایا ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے کہا ہے کہ روس کیئو کے ساتھ برطانیہ کے تعاون کو نہیں بھولے گا۔
ماریا زخارووا نے کہا ہے کہ روس کے خلاف پابندیوں میں ’لندن کا اہم کردار ہمارے پاس متناسب طور پر سخت انتقامی اقدامات کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں چھوڑتا۔‘
واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد برطانیہ نے یوکرینی حکومت کو ہتھیار اور مالی امداد مہیا کی ہے۔
کیئو کا ارب پتی پاکستانی ’شہزادہ‘
’مجھے اگر ایک چارپائی مل جائے، ایک روٹی مل جائے اور اس کے ساتھ کھانے کو کوئی سالن مل جائے تو میں خوش رہوں گا۔‘
یہ الفاظ یوکرین میں رہنے والے پاکستانی نژاد ارب پتی محمد ظہور کے ہیں جنھیں ’کیئو کا شہزادہ‘ بھی کہا جاتا ہے اور دنیا انھیں ’سٹیل کنگ‘ کے طور پر جانتی ہے۔
’کیئو کے شہزادے‘ کے بارے میں مزید جانیے ہماری اس ڈیجیٹل ویڈیو میں۔۔۔
YouTube پوسٹ نظرانداز کریںGoogle YouTube کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔ YouTube کے مواد میں اشتہارات ہو سکتے ہیں۔اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Google YouTube کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Google YouTube ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
YouTube پوسٹ کا اختتام
اقوام متحدہ: ’یہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ میں پناہ گزینوں کا سب سے تیزی سے بڑھتا بحران ہے‘

،تصویر کا ذریعہGetty Images
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے مطابق یوکرین میں جنگ کے بعد ملک چھوڑ کر جانے والے مہاجرین کی تعداد جلد ہی 15 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔
یو این ایچ سی آر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’یہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ میں پناہ گزینوں کا سب سے تیزی سے بڑھتا ہوا بحران ہے۔‘
واضح رہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے اب تک تقریباً 13 لاکھ یوکرینی پہلے ہی اپنا ملک چھوڑ چکے ہیں۔
پولینڈ کے صدر کے مطابق یوکرین سے آنے والے پناہ گزینوں میں سے نصف سے زیادہ نے ان کے ملک میں پناہ لی ہے۔
یوکرین سے جانے والے پنا گزینوں کی ایک بڑی تعداد ہنگری اور رومانیہ میں بھی موجود ہے۔
روسی وزیر خارجہ کی پاکستانی شہریوں کے محفوظ انخلا کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا آج روس کے وزیر خارجہ سرگئی لارؤف سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے یوکرین کی تازہ ترین صورتحال پر پاکستان کی تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کے مطابق کشیدگی میں کمی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
شاہ محمود قریشی نے تنازعہ کے پر امن حل کے لیے یوکرین، پولینڈ، رومانیہ اور ہنگری کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور کے ساتھ ہونیوالے حالیہ ٹیلیفونک رابطوں سے بھی آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے اس توقع کا اظہار کیا کہ روس اور یوکرین کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات سفارتی حل تلاش کرنے میں کامیابی سے ہمکنار ہوں گے۔
روسی وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کو صورتحال پر روس کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
روسی وزیر خارجہ نے پاکستانی شہریوں کے محفوظ انخلا کے حوالے سے مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔
یوکرین کی مدد کے لیے برطانیہ میں 85 ملین پاؤنڈ جمع

،تصویر کا ذریعہReuters
یوکرین کی مدد کے لیے برطانیہ میں 85 ملین پاؤنڈ جمع کیے گئے ہیں۔
ڈیزاسٹر ایمرجنسی کمیٹی (ڈی ای سی) جو برطانیہ کے 15 فلاحی اداروں پر مشتمل ہے، نے ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا ہے جنھوں نے اس امداد میں حصہ ڈالا ہے۔
واضح رہے کہ اس امداد میں 25 ملین پاؤنڈ برطانوی حکومت کی جانب سے ہیں۔
ماریوپل میں ’بجلی اور پانی نہیں جبکہ ادویات بھی ختم ہو چکی ہیں‘

،تصویر کا ذریعہMSF
یوکرین کے شہر ماریوپل میں ادویات فراہم کرنے والے ایک امدادی ادارے نے شہر کی صورتحال بیان کی ہے۔
ایم ایس ایف نامی اس ادارے کے مطابق 'گذشتہ رات بمباری بہت شدید اور قریب ہوئی۔‘
’ہم نے برف اور بارش کا پانی جمع کر کے پینے کے لیے پانی جمع کیا۔ ہم نے آج مفت پانی حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن قطار بہت لمبی تھی۔‘
’شہر میں بجلی، پانی اور موبائل کنکیشن نہیں۔ کسی نے بھی انخلا کے بارے میں کچھ نہیں سنا۔ فارمیسیز پر ادویات ختم ہو چکی ہیں۔‘
جو بھی یوکرین پر ’نو فلائی زون‘ نافذ کرے گا، اسے جنگ میں شامل سمجھا جائے گا، پوتن

،تصویر کا ذریعہGetty Images
روس کے صدر پوتن نے یہ بھی کہا ہے کہ جو بھی ملک یوکرین پر ’نو فلائی زون‘ نافذ کرے گا اسے جنگ میں شامل سمجھا جائے گا۔
روسی صدر نے کہا کہ ’اس سمت میں کسی بھی عمل کو ہم اس ملک کی طرف سے مسلح تصادم میں شرکت کے طور پر تصور کریں گے۔‘
واضح رہے کہ فوجی تناظر میں ’نو فلائی زون‘ ایک ایسا علاقہ ہوتا ہے جہاں حملوں یا نگرانی کو روکنے کے لیے طیاروں کے داخلے پر پابندی ہوتی ہے لیکن اسے فوج کی جانب سے، ممکنہ طور پر طیاروں کو گرا کر، نافذ کیا جاتا ہے۔
بریکنگ, روسی صدر پوتن: ’ملک میں مارشل لا لگانے کا کوئی ارادہ نہیں‘

،تصویر کا ذریعہGetty Images
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ان کا ملک میں مارشل لا لگانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
روسی صدر نے کہا ہے کہ یہ قدم صرف ’بیرونی جارحیت کی صورت میں‘ فوجی سرگرمیوں والے علاقوں میں اٹھایا جائے گا۔
انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’لیکن ایسی صورتحال نہیں اور مجھے امید ہے کہ ہمارے پاس ایسی صورتحال نہیں ہو گی۔‘
واضح رہے کہ اس بارے میں افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ روسی صدر ملک میں مارشل لا کا اعلان کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب سول قانون معطل ہو جاتا ہے یا فوج حکومت کا کنٹرول سنبھال لیتی ہے۔
’منی لانڈرنگ کرنے والے غیر ملکیوں کو برطانیہ میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی‘
روس کی قومی ایئر لائن نے اپنی تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی

،تصویر کا ذریعہReuters
روس کی قومی ایئر لائن ’ایروفلوٹ‘ نے 8 مارچ سے اپنی تقریباً تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
ایئر لائن نے کہا ہے کہ صرف پڑوسی ملک بیلاروس کے لیے تمام راستے اور پروازیں بغیر کسی تبدیلی کے جاری رہیں گی۔
یاد رہے کہ یورپی یونین، برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا نے تمام روسی ایئر لائنز کے اپنی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی لگا رکھی ہے اور روس کا یہ اقدام شاید انھی پابندیوں کا جواب ہے۔
دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ یوکرین پر حملے کے ردعمل میں مغربی ممالک نے روس کی ایئر لائن انڈسٹری پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں، جس سے ایروفلوٹ اور دیگر روسی ایئر لائنز کا معمول کے مطابق کام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
روس کا ’جعلی خبروں‘ کے قانون کا دفاع

،تصویر کا ذریعہReuters
روسی حکومت کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس نئے قانون کا دفاع کیا ہے جس کے تحت روسی فوج کے بارے میں ’جعلی خبریں‘ دینے پر لوگوں کو 15 سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔
اس قانون کے تحت روس میں آزادانہ رپورٹنگ کی اجازت نہیں اور خبر رساں اداروں کو یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے، اسے ’جنگ‘ کے طور پر بیان کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
بی بی سی سمیت سی بی ایس نیوز اور اے بی سی نیوز نے اس قانون پر ردعمل میں روس میں اپنا کام عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
لیکن پیسکوف نے کہا ہے کہ ’یہ قانون ضروری تھا اور ہمارے ملک کے خلاف معلومات کی جو جنگ شروع کی گئی ہے، اس کے لیے فوری طور پر اس کی ضرورت تھی۔‘
یوکرین روس جنگ: پانچ نتائج جن پر جنگ کا اختتام ہو سکتا ہے

،تصویر کا ذریعہGetty Images
جنگ کے سائے اور آگ و بارود کے دھوئیں میں آگے کا راستہ دیکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔ میدان جنگ سے آنے والی خبریں، سفارتی شور و کوششیں، غمزدہ اور بے گھر افراد کے جذبات، یہ سب ذہن پر بہت زیادہ بوجھ ڈال سکتا ہے۔
تو آئیے ایک لمحے کے لیے غور کرتے ہیں کہ یوکرین میں جنگ کیسے ختم ہو سکتی ہے اور کچھ ممکنہ منظرنامے کیا ہیں جن کا سیاستدان اور عسکری منصوبہ ساز جائزہ لے رہے ہیں؟
