ملک بھر میں آج یومِ تشکر منانے کا اعلان، پاکستان نے ہر محاذ پر برتری ثابت کی: وزیر اعظم شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں آج یوم تشکر منانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ’عالمی و علاقائی امن اور خطے میں بسنے والے کروڑوں لوگوں کے مفاد میں جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیا۔‘ پاکستان اور انڈیا کے درمیان سیز فائر کے نفاذ کے بعد انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے مختصر بریفنگ میں دعویٰ کیا کہ مفاہمت کی خلاف ورزی کی گئی ہے تاہم اسلام آباد نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

خلاصہ

  • وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں آج یوم تشکر منانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ 'عالمی و علاقائی امن اور خطے میں بسنے والے کروڑوں لوگوں کے مفاد میں جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیا
  • انڈیا اور پاکستان نے سیز فائر پر متفق ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ کے مطابق اس پر عملدرآمد کا آغاز سنیچر کی شام ساڑھے چار بجے سے ہو گیا ہے
  • انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق یہ سیز فائر پاکستان اور انڈیا کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد ممکن ہوا
  • سیز فائر کے اعلان کے بعد پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہیں

لائیو کوریج

پیشکش: محمد صہیب

  1. انڈیا نے نیلم جہلم ڈیم کو نشانہ نہیں بنایا، سیکریٹری خارجہ

    انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے جمعرات کے دن ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ آپریشن سندور کے دوران نیلم جہلم ڈیم کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے انڈیا کی جانب سے پاکستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں کیے جانے والے حملے کے بعد پریس کانفرنس میں یہ دعوی بھی کیا تھا کہ انڈیا نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو نقصان پہنچایا اور ایک ہائیڈرو پروجیکٹ کو نشانہ بنانا ناقابل قبول اور خطرناک ہے۔

    تاہم انڈیا کے سیکرٹری خارجہ نے اس دعوے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’انڈیا نے صرف ان اہداف کو نشانہ بنایا جن کا تعلق دہشت گردی سے تھا۔‘

    جب ان سے پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کی جانب سے انڈین فضائیہ کے طیارے گرانے کے دعوے سے متعلق سوال ہوا تو انھوں نے کہا کہ اس کا جواب صحیح وقت پر دیا جائے گا۔ ان سے یہ سوال بھی ہوا کہ کیا انڈیا کے پاس یہ اطلاعات موجود ہیں کہ آپریشن سندور میں دہشت گردی میں ملوث کسی بڑے نام کی ہلاکت ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ان کے پاس ایسی معلومات نہیں ہیں۔

    ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ انڈیا کی جانب سے آپریشن سندور پہلگام حملے کے ردعمل میں کیا گیا اور اب انڈیا مذید تنازع کو بڑھانا نہیں چاہتا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے پہلگام حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    انڈیا کے سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ اگر پاکستان کی جانب سے کوئی کارروائی کی گئی تو اس کا جواب دیا جائے گا۔

    پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کے دفاتر کے درمیان رابطے کے حوالے سے جب ان سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اس بارے میں اس وقت کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔

  2. انڈیا پاکستان کشیدگی: پشاور زلمی اور کراچی کنگز کے درمیان میچ ری شیڈول کر دیا گیا، پی سی بی

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد پاکستان سپر لیگ کا آج کا پشاور زلمی اور کراچی کنگز کے درمیان میچ ری شیڈول کر دیا گیا ہے۔

    پی سی بی کی جانب سے جاری مختصر اعلامیے کے مطابق تبدیل کی گئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ یہ میچ آج راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں منعقد ہونا تھا تاہم پاکستان اور درمیان بڑھتی کشیدگی کے باعث اس کے منعقد ہونے پر سوالیہ نشان موجود تھا۔

    آج پاکستانی فوج کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انڈیا کی جانب سے بھیجا گیا ایک ڈرون راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم کے قریب موجود فوڈ سٹریٹ میں بھی گرا ہے۔

    تاحال یہ معلوم نہیں ہے کہ پی ایس ایل بقیہ میچوں کو بھی اسی طرح ری شیڈول کیا جائے گا یا نہیں۔

  3. پاکستان اور انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیروں کے دفاتر کے درمیان رابطے ہوئے ہیں: اسحاق ڈار

    پاکستان کے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیروں کے دفاتر کے درمیان رابطے ہوئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان ہاٹ لائن کام کر رہی ہے۔

  4. جس درستگی کے ساتھ آپریشن سندور کو انجام دیا گیا ہے وہ ناقابل تصور اور قابل ستائش ہے: انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ

    raj nath singh

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے خلاف آپریشن سندور میں دہشت گردوں کے نو کیمپ تباہ کر دیے گئے اور بڑی تعداد میں دہشت گرد مارے گئے تاہم کسی بھی بے گناہ کو نقصان پہنچائے بغیر یہ آپریشن سرانجام دیا گیا ہے۔

    انڈین خبر رساں ادارے اے این آئی نے راج ناتھ سنگھ کی ایک تقریر کے کلپ کو ٹویٹ کیا ہے جس میں وہ کہتے سنائی دے رہے ہیں کہ ’جس درستگی کے ساتھ آپریشن سندور کو انجام دیا گیا ہے وہ ناقابل تصور اور قابل ستائش ہے۔ اس میں دہشت گردوں کے نو کیمپ تباہ کر دیے گئے اور بڑی تعداد میں دہشت گرد مارے گئے۔‘

    ٹویٹ کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ’اس آپریشن میں کسی بھی بے گناہ کو نقصان نہیں پنچایا گیا جبکہ کم سے کم نقصان کے ساتھ اسے انجام دینا اس لیے ممکن ہو پایا کہ ہماری تربیت یافتہ اور پروفیشنل آرمی کے پاس ایکوپمنٹ بھی اعلیٰ معیار کے ہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’ایسے میں اس کامیاب آپریشن کے لیے میں ڈیفینس پروڈکشن ڈپارٹمنٹ اور سیکریٹری پروڈکشن سنجیو کمار کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔‘

    یاد رہے کہ پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق ’انڈیا کے پاکستان اور اِس کے زیرِانتظام کشمیر میں حملوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 31 ہو گئی ہے جبکہ 57 زخمی ہوئے ہیں۔ اس بارے میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا حساب لیا جائے گا۔‘

    انڈیا کے وزیر دفاع  راج ناتھ سنگھ

    ،تصویر کا ذریعہTwitter/ANI

    ’ہم مستقبل میں بھی اس طرح کے ذمہ دارانہ ردعمل کے لیے تیار ہیں‘

    انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ’ہم نے ہمیشہ ایک ذمہ دار قوم کا کردار ادا کیا ہے۔ ہم ہمیشہ بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کے حق میں رہے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی بھی ہمارے صبر کا ناجائز فائدہ اٹھائے۔‘

    ان کے مطابق ’اگر کوئی ہمارے صبر کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گا تو اسے کل کی طرح ’کوالٹی ایکشن‘ کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار رہنا پڑے گا۔ ہم مستقبل میں بھی اس طرح کے ذمہ دارانہ ردعمل کے لیے تیار ہیں۔‘

    وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ ہمیں انڈیا کی دفاعی صنعت کو ایک مضبوط اور قابل اعتماد برانڈ بنانا ہے تاکہ جب دنیا کی دفاعی مارکیٹ میں دیگر ممالک کو مصنوعات کے بارے میں شکوک و شبہات ہوں تو وہ برانڈ انڈیا کا انتخاب کریں۔‘

  5. امریکہ کی اپنے شہریوں کو پاکستان میں سفر محدود کرنے کی ہدایت

    پاکستان میں امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان صورتحال مسلسل بدل رہی ہے اور امریکہ بدلتی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے تاہم اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ اور کراچی، لاہور اور پشاور میں امریکی قونصل خانے روزمرہ کے امور کی انجام دہی کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔

    امریکہ نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی کہ دہشت گردی اور انڈیا اور پاکستان میں مسلح تصادم کے امکانات کی پیش نظر دونوں ممالک کی سرحد اور لائن آف کنٹرول سے ملحقہ علاقوں میں سفر کرنے سے گریز کریں۔ امریکی شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں سفر نہ کرنے کی جنرل ایڈوائزی پر عمل کریں۔

    امریکی شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر وہ کسی ایسے علاقے میں خود کو پاتے ہیں جس کے تنازعے میں ملوث ہونے کے امکانات ہیں تو انھیں وہاں سے نکل جانا چاہیے اور اگر وہ ایسی صورتحال کا شکار ہو جاتے ہوں کہ ان کا ایسے علاقے سے نکل جانا ممکن نہ ہو تو انھیں کسی محفوظ جگہ پناہ لینی چاہیے۔

    حکام کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ صورتحال کے باعث پاکستان سے اندرون ملک اور بیرون ملک پروازوں کا نظام متاثر ہے اور آج صبح پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے کراچی، لاہور اور سیالکوٹ میں فلائٹ آپریشن کو عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا۔ اسی لیے امریکی شہری سفر کرنے سے قبل اپنی ایئرلائنز سے رابطہ کر کے فلائٹ سٹیٹس چیک کریں۔

  6. انڈیا کا ’ہدف‘ مولانا مسعود اظہر کون ہیں؟

    ،ویڈیو کیپشنانڈیا کا ’ہدف‘ مولانا مسعود اظہر کون ہیں؟

    انڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس نے پاکستان اور اِس کے زیر انتظام کشمیر میں 'آپریشن سندور' کے تحت نو مقامات پر حملے کیے تاکہ پہلگام حملے کا بدلہ لیا جائے۔

    انڈیا کا ایک ٹارگٹ مولانا مسعود اظہر بھی تھے لیکن وہ ہیں کون؟

  7. یورپی یونین کا انڈیا اور پاکستان پر کشیدگی کم کرنے کے لیے زور: ’شہریوں کی زندگی کے تحفظ کے لیے مزید حملوں سے گریز کریں‘

    یورپی یونین

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    انڈیا پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدہ صورتحال کے تناظر میں یورپی یونین نے اپنے ایک بیان میں دونوں ممالک کو تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی کم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریق شہریوں کی زندگی کے تحفظ کے لیے مزید حملوں سے گریز کریں۔

    یورپی یونین کے بیان کے مطابق اس کے رکن ممالک نے گزشتہ ماہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر ہونے والے شدید حملے کی مذمت کی۔

    بیان کے مطابق دہشت گردی کو کبھی جائز نہیں ٹھہرایا جا سکتا اور اس حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ہر ریاست کا فرض اور حق ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو دہشت گردی کی کارروائیوں سے محفوظ رکھے۔

    یورپی یونین کےمطابق وہ خطے میں بڑھتی کشیدگی اور اس کے نتیجے میں مزید جانوں کے ضیاع سمیت اس کے نتائج پر گہری تشویش کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہے۔

    بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ یورپی یونین فریقین پر بات چیت کے لیے زور دیتا ہے۔ ’ یہ ضروری ہے کہ انڈیا اور پاکستان بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر پورا اتریں اور شہریوں کی زندگی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔‘

    یورپی یونین کا کہنا ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے فریقین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

  8. انڈیا پاکستان کشیدگی: اتوار کو دھرم شالہ میں ہونے والا آئی پی ایل کا میچ احمد آباد منتقل

    انڈیا کے شمالی شہر دھرم شالہ میں اتوار کے روز ہونے والا آئی پی ایل کا ایک میچ احمد آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔

    گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری انیل پٹیل نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پنجاب کنگز اور ممبئی انڈینز کے درمیان میچ اب اتوار کی دوپہر احمد آباد میں ہو گا۔

    واضح رہے کہ دھرم شالہ کا ایئرپورٹ انڈیا کے ان 20 سے زیادہ ہوائی اڈوں میں شامل ہے، جو پاکستان اور انڈیا کشیدگی کے تناظر میں 10 مئی تک بند رہیں گے۔

  9. کراچی میں ڈرون گرنے کے مقام کی تصاویر

    کراچی میں ڈرون اٹیک

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    پاکستانی فوج کے ترجمان نے جمعرات کی دوپہر پریس کانفرنس میں بتایا کہ انڈیا نے پاکستانی حدود کی دوبارہ خلاف ورزی کرتے ہوئے لاہور، گوجرانوالہ، چکوال، اٹک، راولپنڈی، بہاولپور، میانو چھور اور کراچی کی جانب ڈرون بھیجے، جنھیں تباہ کر دیا گیا۔

    فوج کے مطابق پاکستان کے جانب سے تباہ کیے جانے والے ڈرونز کا ملبہ ملک کے مختلف علاقوں سے اٹھایا جا رہا ہے۔

    کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ میں بھی ایک ڈرون گرا، جس کی تصاویر یہاں پیش کی جا رہی ہیں۔

    کراچی میں ڈرون کا ملبہ

    ،تصویر کا ذریعہکراچی میں ڈرون اٹیک

    کراچی میں ڈرون

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    کراچی میں ڈرون

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

  10. بریکنگ, لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی عملے کو ’محفوط مقام‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت

    پاکستان کے شہر لاہور میں امریکی قونصلیٹ جنرل نے لاہور اور اس کے مضافات کی فضائی حدود میں ’ڈرونز دھماکوں‘ اور انڈیا کی جانب سے ’ممکنہ فضائی حدود میں دراندازی‘ کے پیش نظر اپنے عملے کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    قونصل خانے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’قونصلیٹ کو یہ ابتدائی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ حکام ممکنہ طور پر لاہور کے مرکزی ایئرپورٹ کے قریبی علاقوں کو خالی کروا لیں۔‘

    انھوں نے امریکی شہریوں کو تجویز دی ہے ’ایسے امریکی شہری جو ان علاقوں میں موجود ہیں اگر ممکن ہو سکے تو وہاں سے نکل کر کہیں محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔‘

  11. ڈرونز انڈین عسکری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی پاکستانی کوشش کا جواب ہیں: انڈیا

    پاکستان کی جانب سے انڈیا پر ڈرونز کے ذریعے دراندازی کرنے اور اس دوران متعدد ڈرونز گرانے کے دعوے کے بعد انڈیا نے کہا ہے کہ یہ کارروائی پاکستان کی بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب انڈین تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کا جواب تھا۔

    انڈیا کی وزاتِ دفاع کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سات اور آٹھ مئی کی درمیانی شب پاکستان نے ڈرونز اور میزائلوں کی مدد سے شمالی اور مغربی انڈیا میں متعدد عسکری اہداف کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

    انڈیا کی جانب سے یہ الزام پاکستانی فوج کے ان دعووں کے بعد سامنے آیا ہے کہ انڈیا نے سات اور آٹھ مئی کی درمیانی شب اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرونز کی مدد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی اور اس نے 25 ایسے ڈرونز مار گرائے۔

    انڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جن مقامات پر اہداف کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ان میں آونتیپورہ، بھٹنڈہ، چندی گڑھ، نال، پھالودی، اترلائی اور بھوج شامل ہیں۔

    بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان حملوں کو انڈین ایئر ڈیفنس نظام کی مدد سے ناکام بنایا گیا اور پاکستان کے حملوں کا ثبوت دکھانے کے لیے مختلف مقامات سے تباہ شدہ میزائلوں اور ڈرونز کا ملبہ جمع کیا جا رہا ہے۔

    انڈین وزارتِ دفاع کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی حملے کے جواب میں انڈین فوج نے پاکستان میں ایئر ڈیفینس ریڈارز اور دفاعی نظام کو نشانہ بنایا اور یہ کہ انڈیا کا جواب پاکستان کے اقدام کا اسی شعبے میں اسی شدت سے دیا گیا جواب ہے۔

    انڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کارروائی میں لاہور میں موجود ایک ایئر ڈیفینس سسٹم ناکارہ بنا دیا گیا۔

    پاکستانی فوج یا حکومت کی جانب سے تاحال انڈین دعووں پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم جمعرات کی دوپہر پاکستانی فوج کے ترجمان نے جن علاقوں میں انڈین ڈرونز گرانے کا دعویٰ کیا تھا ان میں لاہور بھی شامل تھا۔

    لاہور میں والٹن کے علاقے میں جمعرات کی صبح اور دوپہر متعدد دھماکے بھی سنے گئے تھے۔

    انڈیا، پاکستان

    ،تصویر کا ذریعہMinistry of Defence, India

  12. انڈیا میں ایل او سی کے قریبی علاقوں میں خوف: ’یہ شہر اب قبرستان کی طرح خاموش ہے‘, ریاض مسرور، بی بی سی اردو ڈاٹ کام، سرینگر

    پونچھ

    انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے شہر پونچھ میں سرحدی کشیدگی کے بعد سناٹے کا راج ہے۔

    انڈین وزارت خارجہ کے مطابق منگل کی شب پاکستان کے اندر انڈین فورسز نے نو مقامات پر میزائل داغے اور اس کے بعد ایل او سی کے نہایت قریبی شہر پونچھ کی بستیوں پر کئی گھنٹوں تک لگاتار شیلنگ ہوئی۔

    انڈین حکومت نے شیلنگ میں 13 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ گولہ باری سے بڑی تعداد میں مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔

    ان واقعات کے بعد بدھ کے روز متاثرہ رہائشی اور دوسرے شہری پونچھ سے باہر محفوظ مقامات پر عارضی طور پر منتقل ہو گئے۔

    جمعرات کی صبح سے ہی پونچھ میں سناٹا چھایا ہے۔ تمام بازار بند ہیں اور سڑکوں پر شاید ہی کوئی حرکت ہوتی دکھائی دے۔

    سورجن سنگھ
    ،تصویر کا کیپشنسورجن کو افسوس ہے کہ انھوں نے زیادہ پرامن شہروں جموں یا سری نگر میں گھر نہیں بنایا

    ’آج حالات ایسے ہو گئے کہ لوگ شہر چھوڑ رہے ہیں‘

    58 سالہ سورجن سنگھ نے اپنے بھتیجے امرجیت سنگھ کو اس وقت کھو دیا جب ایک گولہ ان کے بیڈ روم پر گرا۔

    ‎’میں کرسی پر بیٹھا تھا اور امرجیت بستر پر لیٹا ہوا تھا۔ گولہ ہماری چھت پر لگا اور میں نے دیکھا کہ امرجیت خون میں لت پت ہو گیا۔‘

    ‎امرجیت نے بعد میں مقامی ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔

    ‎سورجن انڈین فوج میں اپنے کریئر کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’میں نے ایسی تباہی کبھی نہیں دیکھی۔ میرے بھتیجے نے بھی فوج میں کام کیا، ہم نے پونچھ شہر کو کبھی زیر حملہ نہیں دیکھا۔‘

    سورجن کا کہنا ہے کہ دور دراز کے دیہات سے لوگ 1990 کی دہائی کے دوران مسلح تشدد سے بچنے کے لیے پونچھ شہر کی طرف ہجرت کرتے تھے، بڑی تعداد پھر پونچھ سٹی میں ہی آباد ہو گئی لیکن دیکھیں آج حالات ایسے ہو گئے کہ لوگ شہر چھوڑ رہے ہیں۔‘

    مقامی تاجر عشرت بٹ
    ،تصویر کا کیپشنمقامی تاجر عشرت بٹ

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کم از کم 80 فیصد آبادی شہر چھوڑ چکی ہے۔ ایک مقامی تاجر عشرت بٹ بدھ کے روز اپنے خاندان کے ساتھ پونچھ سے نکلے۔

    ’میں شہر میں واپس جانے سے بہت خوفزدہ ہوں لیکن کوئی آپشن نہیں۔ کچھ چیزیں بہت اہم ہیں اور ہم کل رش میں بھول گئے تھے۔‘

    عشرت نے آہ بھرتے ہوئے کہا کہ ’پونچھ عام طور پر ایک ہلچل والا شہر ہے، جو اب ویران نظر آتا ہے۔ یہاں 40 ہزار لوگ رہتے ہیں لیکن 80 فیصد لوگ یہاں سے چلے گئے ہیں۔ یہ شہر اب قبرستان کی طرح خاموش ہے۔‘

  13. بریکنگ, پاکستانی فوج کا انڈیا کے 25 اسرائیلی ساختہ ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ

    نقشہ

    پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ جمعرات کو انڈیا کی جانب سے ڈرونز کی مدد سے دراندازی کی مزید کوششیں ناکام بنائی گئی ہیں۔

    فوج کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اب تک سافٹ کِل (تکنیکی) اور ہارڈ کِل (ہتھیاروں) طریقوں سے 25 اسرائیلی ساخت کے ہیروپ ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔

    فوج کے مطابق پاکستان کے جانب سے تباہ کیے جانے والے ڈرونز کا ملبہ ملک کے مختلف علاقوں سے اٹھایا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ چند گھنٹے قبل فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ انڈیا کی جانب سے سات اور آٹھ مئی کی درمیانی شب سے انڈیا کی جانب سے ڈرونز کی مدد سے دراندازی کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس پریس کانفرنس میں انھوں نے 12 ڈرونز گرانے کا دعوئ کیا تھا اور کہا تھا کہ مزید کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

    آئی ایس پی آر نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ انڈیا پاکستان کی جانب سے طیارے اور ڈرونز تباہ کیے جانے کے بعد ’اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرونز سے پاکستان پر حملہ کر رہا ہے جو انڈیا کی پریشانی اور بوکھلاہٹ کی نشانی ہے۔‘

  14. برطانوی پارلیمنٹ میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر بحث: ’مذاکرات کے ذریعے فوری راستہ تلاش کرنا ہو گا‘

    برطانوی دفترِ خارجہ کے وزیر ہیملش فیلکنر

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    ،تصویر کا کیپشنبرطانوی دفترِ خارجہ کے وزیر ہیملش فیلکنر نے کہا کہ دونوں ممالک کو مذاکرات کے ذریعے ایک فوری اور سفارتی راستہ تلاش کرنا ہوگا

    انڈیا اور پاکستان میں بڑھتی کشیدگی کی صورت حال پر برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کی گئی ہے جس میں مختلف جماعتوں کے اراکین نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے برطانیہ کو کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

    برطانوی دفترِ خارجہ کے وزیر ہیملش فیلکنر نے ہاؤس آف کامنز کو بتایا کہ ہم انڈیا اور پاکستان دونوں کو مسلسل تحمل کا مظاہرہ کرنے کا پیغام دیتے آئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو مذاکرات کے ذریعے ایک فوری اور سفارتی راستہ تلاش کرنا ہوگا۔

    ہیملش فالکنر نے کہا کہ ’عام شہریوں کی جانوں کا ضیاع دل دہلا دینے والا ہے۔ اگر یہ صورتحال مزید بگڑتی ہے تو کسی کا بھی فائدہ نہیں ہوگا۔ فریقین کو فوری طور پر ایسے اقدامات پر توجہ دینی چاہیے جو علاقائی استحکام کی بحالی اور عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔‘

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ کشیدگی میں کمی اور سفارتی کوششوں کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔

  15. دہلی میں آل پارٹیز اجلاس ختم، حزب اختلاف کا حکومت کی مکمل حمایت کا اعلان

    آل پارٹیز اجلاس

    ،تصویر کا ذریعہANI

    ،تصویر کا کیپشنانڈین اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کی مکمل حمایت کی ہے

    نئی دہلی میں کچھ دیر قبل اختتام پذیر ہونے والے آل پارٹیز اجلاس میں انڈیا کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے حکومت کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔

    پارلیمانی امور کے وزیر کرن ریجیجو کے مطابق وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز پاکستان اور پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر پر کیے گئے فضائی حملوں سے متعلق اپوزیشن جماعتوں کو بریفنگ دی۔

    اس اہم اجلاس میں حزب اختلاف کے رہنماؤں نے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔

    کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ حکومت نے اس اجلاس کے بعض فیصلوں کو قومی سلامتی کے مفاد میں خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا اس لیے وہ شیئر نہیں کی جا سکتیں تاہم تمام جماعتوں نے کہا ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘

    آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بتایا کہ انھوں نے تجویز دی ہے کہ انڈیا کو کالعدم عسکریت پسند گروپ ’دا ریزسٹنس فرنٹ‘ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مہم چلانی چاہیے۔

    یاد رہے کہ دی ریزسٹنس فرنٹ وہ عسکریت پسند گروہ ہے جسے دہلی نے گزشتہ ماہ پہلگام میں انڈین سیاحوں پر حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    انڈیا کا الزام ہے کہ دی ریزسٹنس فرنٹ دراصل پاکستان میں قائم لشکرِ طیبہ کا ایک ذیلی گروہ ہے جسے اقوام متحدہ دہشت گرد تنظیم قرار دے چکی ہے۔

  16. پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں تمام تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لیے بند, تابندہ کوکب، بی بی سی اردو ڈاٹ کام

    پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں تمام تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق حکومت نے انڈین حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے زیر انتظام تمام تعلیمی اداروں (سرکاری و پرائیویٹ) کو تا حکم ثانی بند رکھنے کی منظوری دی ہے۔

    اس سے پہلے مختلف اضلاع میں مقامی حکام نے امتحانات کی معطلی اور سکولوں کی بندش کے اعلانات کیے تھے تاہم اب تمام تر اداروں کی تاحکم ثانی بندش کا اعلان کیا گیا ہے۔

  17. انڈین وزیر خارجہ: ’انڈیا کے خلاف فوجی کارروائی کی گئی تو انتہائی سخت جواب دیا جائے گا‘

    انڈیا کے وزیر خارجہ جے ایس شنکر نے کہا ہے کہ اگر انڈیا کے خلاف فوجی کارروائی کی گئی تو اس کا انتہائی سخت جواب دیا جائے گا۔

    جے ایس شنکر نے یہ بات ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کے دوران کی، جو آج صبح ہی انڈیا کے دورے پر پہنچے ہیں۔

    انڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے 7 مئی کو سرحد پار حملہ کر کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

    جے ایس شنکر نے مزید کہا کہ ’ہم کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے لیکن اگر ہمارے خلاف فوجی کارروائی کی گئی تو اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم اس کا انتہائی سخت جواب دیں گے۔‘

    جے ایس شنکر نے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کو کہا کہ ’ایک پڑوسی اور قریبی ساتھی کے طور پر، یہ ضروری ہے کہ آپ کو صورتحال کی اچھی طرح سے سمجھ ہو۔‘

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

  18. انڈیا پاکستان تنازع: دنیا کی سب سے حساس سرحدوں میں سے ایک پر طویل محاذ آرائی کا خدشہ, سوتک بسواس،بی بی سی نیوز، انڈیا

    ایل او سی

    ،تصویر کا ذریعہAFP

    انڈیا کے سیاحتی مقام پہلگام پر گزشتہ ماہ ہونے والے حملے کے بعد بدھ کو انڈیا کی جوابی کارروائی کے بعد لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ سامنے آ رہا ہے۔

    انڈیا کا الزام ہے کہ پاکستانی فوج نے سنہ 2021 کے جنگ بندی معاہدے کی بار بار خلاف ورزی کی اور 740 کلومیٹر طویل لائن آف کنٹرول ( ایل او سی) پر انڈیا کی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔

    انڈین حکام نے الزام عائد کیا کہ بدھ کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے چار اضلاع میں پاکستان کی جانب سے شدید گولہ باری کی گئی جس کے باعث خواتین، بچوں اور ایک انڈین فوجی سمیت 15 افراد ہلاک اور 51 زخمی ہو گئے۔

    انڈیا کا کہنا ہے کہ اس کی فوج نے کپواڑہ، بارہ مولہ، پونچھ، راجوری، مینڈھر، نوشہرہ، سندربنی اور اکھنور جیسے اہم سیکٹرز میں ’غیر اشتعال انگیز چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ‘ کا مناسب انداز میں جواب دیا۔

    دوسری جانب پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق انڈیا کے پاکستان اور اِس کے زیرِانتظام کشمیر میں حملوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 31 ہو گئی ہے جبکہ 57 زخمی ہوئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ’معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا حساب لیا جائے گا۔‘

    پاکستان کی جانب سے انڈیا کے حالیہ الزامات پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

    لائن آف کنٹرول کے قریب رہنے والے شہریوں کے لیے ان نئی جھڑپوں نے پرانی رنجشوں کو تازہ کر دیا۔

    اس کشیدہ صورتحال میں گو کہ اب تک لائن آف کنٹرول پر بڑے پیمانے پر نقل مکانی نہیں ہوئی تاہم موجودہ پرتشدد صورتحال سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے مزید عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ 2016 کے آخر میں ایل او سی پر کشیدگی کے دوران 27,000 سے زیادہ افراد نے نقل مکانی کی تھی۔

    فروری 2021 کا جنگ بندی معاہدہ موجودہ صورت حال میں اب تیزی سے کمزور ہوتا نظر آ رہا ہے اور اس سے دنیا کی سب سے حساس سرحدوں میں سے پر ایک پر طویل محاذ آرائی کے خدشات جنم لے رہے ہیں۔

  19. ’ڈرون گرنے سے علاقے میں دھماکے کی آواز سنی گئی‘

    ڈرون حملہ

    ،تصویر کا ذریعہImran Niazi

    منگل اور بدھ کی درمیانی شب انڈیا کے پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر پر حملوں کے بعد جمعرات کی صبح سے پاکستان کے مختلف علاقوں سے ڈرون گرنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

    پاکستانی فوج کے ترجمان نے جمعرات کی دوپہر بتایا کہ انڈیا نے پاکستانی حدود کی دوبارہ خلاف ورزی کرتے ہوئے لاہور، گوجرانوالہ، چکوال، اٹک، راولپنڈی، بہاولپور، میانو چھور اور کراچی کی جانب ڈرون بھیجے، جنھیں تباہ کر دیا گیا۔

    گھوٹکی کے ایس ایس پی سمیع اللہ سومرو نے بی بی سی کے نامہ نگار روحان احمد کو بتایا کہ ڈرون گرنے کا واقعہ جمعرات کی صبح کینجو میں پیش آیا اور یہ مقام انڈین سرحد سے 50-60 کلومیٹر دور ہے۔

    ایس ایس پی سمیع اللہ نے بتایا کہ ’زمین پر کچھ کسان بیٹھے تھے اور ڈرون گرنے سے ایک شہری ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔‘

    بی بی سی کے روحان احمد کے مطابق کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ میں بھی ایک ڈرون گرا۔

    پاکستانی ذرائع ابلاغ میں جمعرات کی صبح لاہور میں والٹن کے علاقے میں ایک ڈرون گرائے جانے کی خبریں بھی گردش کرتی رہیں اور علاقے کی فوٹیج میں بم ڈسپوزل سکواڈ، فائر بریگیڈ اور ریسکیو 1122 کی گاڑیوں کو بھی دیکھا گیا۔

    پنجاب میں ہی ضلع چکوال کے تھانہ ڈوہمن کی حدود میں ایک ڈرون کے کھیتوں میں گر کر تباہ ہونے کی اطلاعات بھی ملیں۔ مقامی صحافی نیبل انور ڈھکو کے مطابق ڈرون گرنے کا واقعہ گھنوال گاؤں کے قریب صبح چھ بجے کے لگ بھگ پیش آیا۔

    صحافی نیبل انور ڈھکو کے مطابق ’ڈرون گرنے سے علاقے میں دھماکے کی آواز سنی گئی۔ گاؤں کے لوگ موقع پر پہنچ گئے۔ کچھ دیر بعد سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور مقامی پولیس بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں تاہم ڈرون گرنے سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ یہ ڈرون کھیت میں گرا تھا۔‘

    چکوال

    ،تصویر کا ذریعہNabeel Anwar

    پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی کی فوڈ سٹریٹ میں بھی ڈرون گرا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈرون گرنے کے بعد آگ لگ گئی، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو سیل کر دیا ہے۔

    دوسری جانب گوجرانوالہ کی مقامی پولیس کے مطابق ایک ڈرون تھانہ واہنڈو کے علاقہ ٹوکریاں میں گرایا گیا اور کھیتوں سے ڈرون کا ملبہ بھی مل گیا ہے۔

    ادھر جنوبی پنجاب کے شہر بہاولپور میں بھی ایک انڈین ڈرون گرا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق ’کھوہ چاپو والا کے مقام پر زوردار دھماکہ ہوا اور ڈرون کا ملبہ دو ایکڑ پر پھیل گیا۔‘

    بہاولپور

    ،تصویر کا ذریعہImran Bhinder

  20. بریکنگ, پاکستان کا انڈیا کی جانب سے ڈرونز کی مدد سے دراندازی کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ

    آئی ایس پی آر

    ،تصویر کا ذریعہScreen Grab

    پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ اس نے 7 اور 8 مئی کے درمیان انڈیا کی جانب سے آنے والے 12 ڈرونز کو تباہ کر دیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا ہے کہ گذشتہ رات انڈیا نے پاکستانی حدود کی دوبارہ خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف مقامات پر ڈرون بھیجے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان کی مسلح افواج اب تک 12 ڈرونز کو تباہ کر چکی ہیں اور مختلف مقامات سے اب ان کا ملبہ جمع کیا جا رہا ہے۔‘

    آئی ایس پی آر ترجمان نے بتایا کہ انڈین ڈرون پاکستان کے شہروں لاہور، گوجرانوالہ، چکوال، اٹک، راولپنڈی، بہاولپور، میانو چھور اور کراچی کی جانب بھیجے گئے۔

    نقصان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستان فوج کے ترجمان نے کہا کہ لاہور میں ڈرون کے ذریعے ایک فوجی ہدف کو نشانہ بنایا گیا، جس میں پاکستانی فوج کے چار جوان زخمی ہوئے ہیں اور فوجی تنصیبات کو معمولی نقصان بھی پہنچا۔

    آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق میانو سندھ میں ایک شہری ہلاک ہوا جبکہ ایک زخمی ہے۔

    نقشہ

    لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے یہ بھی بتایا کہ انڈیا کی جانب سے یہ ڈرون پھیجے جانے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے اور پاکستانی فوج انھیں تباہ کر رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ’ہم اس جارحیت سے نمٹنا بخوبی جانتے ہیں، نمٹ رہے ہیں بلکہ یہ جارحیت کرنے والوں کو جواب دینے کا نہ صرف عزم رکھتے ہیں بلکہ صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔‘