ملک بھر میں آج یومِ تشکر منانے کا اعلان، پاکستان نے ہر محاذ پر برتری ثابت کی: وزیر اعظم شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں آج یوم تشکر منانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ’عالمی و علاقائی امن اور خطے میں بسنے والے کروڑوں لوگوں کے مفاد میں جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیا۔‘ پاکستان اور انڈیا کے درمیان سیز فائر کے نفاذ کے بعد انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے مختصر بریفنگ میں دعویٰ کیا کہ مفاہمت کی خلاف ورزی کی گئی ہے تاہم اسلام آباد نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

خلاصہ

  • وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں آج یوم تشکر منانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ 'عالمی و علاقائی امن اور خطے میں بسنے والے کروڑوں لوگوں کے مفاد میں جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیا
  • انڈیا اور پاکستان نے سیز فائر پر متفق ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ کے مطابق اس پر عملدرآمد کا آغاز سنیچر کی شام ساڑھے چار بجے سے ہو گیا ہے
  • انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق یہ سیز فائر پاکستان اور انڈیا کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد ممکن ہوا
  • سیز فائر کے اعلان کے بعد پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہیں

لائیو کوریج

پیشکش: محمد صہیب

  1. یہ صفحہ مزید اپ ڈیٹ نہیں کیا جا رہا ہے!

    بی بی سی اردو کی لائیو پیج کوریج جاری ہے تاہم یہ صفحہ مزید اپ ڈیٹ نہیں کیا جا رہا ہے۔

    10 مئی کی خبریں جاننے کے لیے یہاں کلک کریں

  2. ملک بھر میں آج یومِ تشکر منانے کا اعلان، پاکستان نے ہر محاذ پر برتری ثابت کی: وزیر اعظم شہباز شریف

    آپریشن مرصوص کا جشن

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستانی حدود میں کیے گئے انڈین حملوں کا جواب دینے اور آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر آج (اتوار) ملک بھر میں یومِ تشکر منانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ’افواج پاکستان کی بے مثال بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے اور پوری قوم کے حوصلے کو سراہنے کے لیے یہ دن منایا جائے گا۔‘

    وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’ہم اس کامیابی پر اللہ کے شکر گزار ہیں، جس نے ہمیں سرخرو فرمایا، یہ دن پاکستان کی فوج کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے۔‘

    بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ دن اللہ رب العزت کے حضور سجدہ شکر بجا لانے، افواج پاکستان کی بے مثال بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے اور پوری قوم کے حوصلے اور وحدت کو سراہنے کے لیے منایا جائے گا۔‘

    وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ’آپریشن بنیان مرصوص نے دشمن کی جارحیت کو مؤثر اور بھرپور جواب دیا اور پاکستان نے ہر محاذ پر برتری ثابت کی۔‘

    وزیراعظم محمد شہباز شریف

    ،تصویر کا ذریعہAPP

    ،تصویر کا کیپشنوزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ آپریشن بنیان مرصوص نے دشمن کی جارحیت کو مؤثر اور بھرپور جواب دیا

    وزیراعظم نے بیان میں کہا ہے کہ ’دشمن کی جارحیت کے باوجود پاکستان نے صبر و تحمل لیکن مکمل تیاری کے ساتھ اپنے دفاع کو یقینی بنایا۔‘

    انھوں نے بیان میں قوم بالخصوص علما کرام سے اپیل کی کہ ’یوم تشکر پرپورے ملک میں اجتماعی دعاﺅں اور نوافل کا اہتمام کریں، اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں اور شہدا و غازیوں کے لیے خصوصی دعائیں کریں۔‘

    وزیراعظم کے مطابق افواج پاکستان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

  3. بریکنگ, سیز فائر کے بعد پاکستان کو کشمیر اور آبی وسائل کی تقسیم جیسے مسائل پر مذاکرات کی امید

    پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا ہے کہ ’ہم نے ذمہ دار ریاست کے طور پر عالمی و علاقائی امن اور خطے میں بسنے والے کروڑوں لوگوں کے مفاد میں جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیا ہے۔‘

    ’ہمیں کامل یقین ہے کہ آبی وسائل کی تقسیم، جموں و کشمیر تنازع سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل انصاف کے تقاضوں کے مطابق حل کرنے کے لیے پُرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا۔‘

    پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ ’اس موقع پر میں صدر ٹرمپ کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنھوں نے جنگ بندی کے لیے مخلصانہ کردار ادا کیا۔‘

    انھوں نے اس حوالے سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور قطر کے علاوہ برطانوی قیادت اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔

  4. بریکنگ, انڈیا نے پہلگام واقعے کو بہانہ بنا کر پاکستان پر بلاجواز جنگ مسلط کی: شہباز شریف

    شہباز شریف

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    وزیر اعظم شہباز شریف نے انڈیا کے ساتھ سیز فائر کو پاکستان کی فتح قرار دیا ہے۔

    سنیچر کی شب قوم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’دنیا پر واضح ہوگیا کہ پاکستانی ایک خوددار قوم ہے۔ کوئی ہماری خود مختاری کو چیلنج کرے تو ہم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے کھڑے ہو جاتے ہیں اور دشمن پر غالب آتے ہیں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’دشمن نے جو کچھ کیا، وہ بزدلانہ اور شرمناک فعل تھا۔ یہ کھلی جارحیت تھی جس کا ہماری دلیر اور بہادر فوج نے پیشہ ورانہ انداز میں بھرپور جواب دیا۔‘

    شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ انڈیا نے ’پہلگام واقعے کو بہانہ بنا کر ہم پر بلاجواز جنگ مسلط کی۔‘

    ’ہم نے غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کی اور انڈیا کے بے بنیاد الزامات پر برداشت کا مظاہرہ کیا۔‘

    تاہم انھوں نے الزام عائد کیا کہ انڈیا نے ’ڈرون حملوں اور میزائلوں سے معصوم جانوں، شہری آبادی کو نشانہ بنا کر ہمارے صبر کا امتحان لیا۔ فوجی تنصیبات اور آبی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی۔‘

    ’ہم نے فیصلہ کیا کہ دشمن کو اسی زبان میں جواب دیا جائے جو وہ سمجھتا ہے اور فیصلہ کیا کہ جو ملاقات میز پر ہونی تھی، اب میدان جنگ میں ہوگی۔‘

    خیال رہے کہ انڈیا نے اپنے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد پاکستان کو قصوروار ٹھہرایا تھا جس کی اسلام آباد نے تردید کی تھی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ ’یہ پوری قوم کی فتح ہے، یہ عظیم لمحہ شکر ہے۔‘

  5. پاکستان نے کسی قسم کی خلاف ورزی نہیں کی: عطا تارڑ

    پاکستان کے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے اس الزام کی تردید کی کہ انڈیا کے ساتھ مفاہمت کی خلاف ورزی کی گئی۔

    جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ ’پاکستان قطعاً سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا، نہ ایسا سوچا ہے۔ پاکستان میں جشن کا ماحول ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک فتح ہے، جس طرح پاکستان نے جواب دیا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ انڈین حکام کے الزامات ’بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔‘

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ کچھ دیر میں وزیر اعظم شہباز شریف بھی قوم سے خطاب کریں گے۔

  6. پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کی اطلاعات, نصیر چوہدری، صحافی

    پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے وزیر داخلہ کرنل وقار نور کا دعویٰ ہے کہ سیز فائر کے اعلان کے بعد لائن آف کنٹرول پر واقع تحصیل برنالہ میں انڈین فوج کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے نقصان کا خدشہ ہے۔

    ادھر ڈپٹی کمشنر حق نواز کے مطابق تحصیل برنالہ کے علاقے نالی، تھب، پتنی اور گردونواح کے علاقوں سمیت سمانی میں بھی گولہ باری ہو رہی ہے۔

    نئی دہلی نے تاحال اس الزام پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔

  7. پاکستان خلاف ورزیاں دور کرے: انڈین سیکریٹری خارجہ

    انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے مختصر بریفنگ میں کہا کہ ’گذشتہ چند گھنٹوں سے ہمارے (پاکستان کے ساتھ) سمجھوتے میں مسلسل خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔

    ’یہ اس سمجھوتے کی خلاف ورزی ہے جس پر ہم آج اس سے قبل پہنچنے تھے۔‘

    مسری نے کہا کہ انڈین مسلح افواج ’مناسب جواب دے رہی ہیں‘۔ انھوں نے اپنی بریفنگ کا اختتام اس مطالبے پر کیا کہ پاکستان خلاف ورزیاں دور کرے۔

    اسلام آباد نے تاحال مسری کے بیان پر تبصرہ نہیں کیا۔

    گجرات میں بلیک آؤٹ

    ادھر انڈیا کی مغربی ریاست گجرات میں انڈین وزیر نے کہا کہ وہاں بلیک آؤٹ نافذ کیا جائے گا۔

    کابینہ کے وزیر ہرش سنگھوی نے لکھا کہ ایک مقام پر ’کئی ڈرونز دیکھے گئے ہیں۔‘

    ان کا کہنا ہے کہ ’اب مکمل بلیک آؤٹ نافذ کیا جا رہا ہے۔‘ انھوں نے لوگوں کو پریشان نہ ہونے کا کہا۔

    دریں اثنا جمناگر ضلع میں بھی بلیک آؤٹ نافذ کیا گیا ہے۔

  8. امید ہے پاکستان اور انڈیا کے درمیان سیز فائر سے تناؤ میں کمی آئے گی: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کیا ہے۔

    ان کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق گوتریس کو امید ہے کہ سیز فائر تناؤ میں کمی کے لیے مثبت قدم ہوگی۔

    ان کا کہنا ہے کہ ’امید ہے یہ معاہدہ دیر پا امن اور وسیع باہمی مسائل حل کرنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے گا۔‘

    ’اقوام متحدہ خطے میں امن و سلامتی کی کوششیں کی حمایت کرتا ہے۔‘

  9. انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے شہر سرینگر میں دھماکوں کی اطلاعات

    انڈیا کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ سیزفائر کے اعلان کے باوجود سرینگر میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سُنی گئی ہیں۔

    انھوں نے لکھا کہ ’جنگ بندی کا کیا ہوا؟‘

    سرینگر میں موجود ہمارے نامہ نگار ریاض مسرور کے مطابق شہر میں دھماکوں کی آوازیں سُنی گئی ہیں تاہم تاحال حکام کی جانب سے دھماکوں کی نوعیت یا اُن کے مقام کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

  10. وزیر اعظم شہباز شریف کا صدر ٹرمپ کی جانب سے فعال کردار ادا کرنے پر شکریہ

    پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ’صدر ٹرمپ کی قیادت اور خطے میں امن کے لیے اُن کی جانب سے فعال کردار‘ ادا کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ’پاکستان اس نتیجے (سیز فائر) تک پہنچنے میں کردار ادا کرنے پر امریکہ کی تعریف کرتا ہے، جسے (اس نتیجے کو) ہم نے علاقائی امن اور استحکام کے مفاد میں قبول کیا ہے۔‘

    وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس اور سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انھوں نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے گرانقدر شراکت کی۔‘

  11. چین نے ’پاکستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہونے‘ کے عزم کا اعادہ کیا ہے: پاکستانی وزارت خارجہ

    تصویر

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وانگ یی نے اس بات کی تصدیق کی کہ چین پاکستان کے ساتھ ’مضبوطی سے کھڑا‘ رہے گا اور یہ کہ بیجنگ پاکستان کا دیرینہ دوست ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے کی اہمیت پر زور دیا اور آنے والے دنوں میں موجودہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔‘

    برطانیہ اور سعودی عرب کا سیز فائر کا خیر مقدم

    دوسری جانب سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں برطانیہ کے سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمے نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان سیز فائر کا خیرمقدم کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ’میں دونوں ممالک پر زور دوں گا کہ وہ اس (سیز فائر) کو جاری رکھیں۔ کشیدگی میں کمی سب کے فائدے میں ہے۔‘

    دریں اثنا پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر نے بھی سیز فائر کا خیر مقدم کیا۔ اسحاق ڈار نے سعودی عرب کے کردار کو سراہا ہے۔

  12. چار روز کی کارروائیوں کے بعد انڈیا اور پاکستان کیا سوچ رہے ہوں گے؟, امبراسن ایتھیراجن، بی بی سی ریجینل ایڈیٹر ساؤتھ ایشیا

    تصویر

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    ایک بار پھر دو جنوبی ایشیائی حریفوں، انڈیا اور پاکستان، کے درمیان ایک بڑے تصادم کا خدشہ ٹل گیا ہے، کم از کم کچھ وقت کے لیے۔

    اور ایک بار پھر ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے دونوں ممالک کے بیچ ثالثی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

    سیز فائر کے بعد پاکستان اور انڈیا اپنی بیرکس میں واپس جا کر اس تنازع میں ہونے والے اپنے اپنے فائدے اور نقصانات کا حساب کتاب کر رہے ہوں گے، جبکہ صدر ٹرمپ ایک مرتبہ پھر دنیا کے سامنے ممکنہ طور پر خود کو ایک عالمی امن ساز (پیس میکر) کے طور پر پیش کریں گے۔ اور اس پیش رفت کی بنیاد پر ٹرمپ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو اپنی پہلی بڑی سفارتی کامیابی کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔

    پاکستانی فوج اپنے ملک کی عوام کو بتا سکتی ہے کہ وہ کس طرح انڈیا کی جارحیت کو ناکام بنانے میں کامیاب ہوئے۔ ایک طرح سے پاکستانی افواج اس تنازعے میں ایک اور فاتح کے طور پر ابھری ہیں کیونکہ بظاہر پورا ملک اور اس کی عوام اُن کے پیچھے کھڑے ہیں۔

    یاد رہے کہ صرف دو سال قبل ابق وزیراعظم عمران خان کے حامیوں کی جانب سے پاکستانی فوج کے خلاف مظاہرے کیے گئے تھے۔

    تو انڈیا کے لیے اس میں کیا سبق ہے؟

    انڈیا ایک بار پھر یہ دلیل دے سکتا ہے کہ اس نے پاکستان کے ایٹمی ڈیٹرنس کے باوجود پاکستان کے اندر دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔

    مجموعی طور پر دہلی کو یہ احساس بھی ہو سکتا ہے کہ ان کے پرانے حریف کی فضائی طاقت اس کی سوچ سے کچھ زیادہ ہے، اور انڈیا نئے ہتھیاروں کے حصول پر اربوں خرچ کرنے کے باوجود فیصلہ کُن ضرب لگانے میں ناکام رہا ہے۔

  13. ’مکمل اور فوری سیز فائر‘: اب تک ہم کیا جانتے ہیں؟

    تصویر

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    چار روز تک جاری رہنے والے کراس بارڈر حملوں کے بعد انڈیا اور پاکستان لڑائی روکنے پر متفق ہو گئے ہیں۔ سیز فائر کے اعلان اور اس کے بعد اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں اب تک ہم یہ جانتے ہیں:

    انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے سیزفائر کا اعلان سب سے پہلے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ’ٹروتھ سوشل‘ اکاؤنٹ پر کیا۔ انھوں نے بتایا کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان امریکہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔

    اس کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تصدیق کی کہ پاکستان سیزفائر کرنے پر متفق ہو گیا ہے۔ انھوں نے پاکستانی میڈیا کو بتایا کہ اس ضمن میں سفارتکاری میں ’تین درجن ممالک‘ شامل تھے جن میں ترکی، سعودی عرب اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شامل ہیں۔

    اسحاق ڈار کی جانب سے تصدیق کے فوراً بعد انڈین وزیر خارجہ وکرم مسری نے تصدیق کی کہ انڈیا ’زمین، فضا اور سمندر میں ہر قسم کی فائرنگ اور فوجی کارروائی روکنے‘ پر متفق ہو گیا ہے۔

    بی بی سی کی نمائندہ ساؤتھ ایشیا سمیرا حسین کے مطابق سیز فائر کے اعلان کے بعد انڈیا اور پاکستان اب دوبارہ پیر کے روز بات چیت کریں گے۔

    اب سے کچھ دیر پہلے انڈیا کی وزرات دفاع کے افسران نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ اگرچہ انھوں نے سیز فائر کے فیصلے کو قبول کیا ہے مگر انڈیا کے دفاع کے لیے وہ چوکنا رہیں گے۔

    ان اعلانات کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود ہر قسم کی فضائی ٹریفک کے لیے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

  14. سیزفائر پر عمل درآمد کریں گے لیکن افواج انڈیا کی سالمیت کی حفاظت کے لیے چوکنا رہیں گی: انڈین وزارتِ دفاع کی بریفنگ

    انڈیا کی وزارتِ دفاع کی جانب سے نئی دہلی میں ایک پریس بریفنگ کے دوران انڈین نیوی کے کموڈور راگھو نائر نے کہا ہے کہ انڈین فوج، نیوی اور ایئر فورس آج کے معاہدے پر عمل درآمد کریں گے لیکن افواج انڈیا کی سالمیت کی حفاظت کے لیے چوکنا رہیں گی۔

    انڈین فوج کی کرنل صوفیہ قریشی نے پاکستان کی جانب سے آج آپریشن بُنیان مرصوص کے دوران انڈین ایئر ڈیفنس نظام ایس 400 کو پاکستانی طیارے جے ایف 17 تھنڈر کے ذریعے تباہ کرنے کے دعوے کو بے بے بنیاد قرار دیا ہے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی جانب سے سرینگر، جموں، پٹھان کوٹ، اور بھوج نالیہ میں ایئر فیلڈز کا دعویٰ بھی غلط ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ’چندی گڑھ اور بیاس میں اسلحہ ڈپو بھی بالکل ٹھیک حالت میں ہیں اور یہ ہم نے آپ کو صبح کی بریفنگ میں بھی دکھایا تھا۔ پاکستان کی جانب اپنی پریس کانفرنسز کے ذریعے ایک نئے طریقے سے غلط معلومات پھیلائی گئیں۔‘

    انڈیا کی ونگ کمانڈر وایومیکا سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ’پاکستان کو زمین اور فضا دونوں میں نقصان اٹھانا پڑا ہے اور پاکستانی ایئر فورس کے اڈوں اور فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

  15. ’کشیدگی میں کمی کے آثار نظر آ رہے ہیں لیکن بظاہر مذاکرات ابھی ختم نہیں ہوئے‘, آزادے مشیری، بی بی سی نیوز

    تصویر

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    رواں ہفتے کے دوران دنیا نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان سنگیں فوجی تصادم کا مشاہدہ کیا ہے، جس میں درجنوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر حملہ آور ہونے کا الزام عائد کیا اور ڈرونز داغنے اور توپ خانے سے شیلنگ کا تبادلہ جاری رکھا۔ دنیا کی جانب سے تناؤ اور تحمل برتنے کے مطالبات کو دونوں ممالک کی جانب سے نظر انداز کیا گیا۔

    لیکن امریکی وزیر خارجہ کی طرف سے پاکستان اور انڈیا کو جانے والی متعدد کالز اور نائب امریکی صدر کی مداخلت کے بعد سیز فائر جیسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    اب کشیدگی میں کمی کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ پاکستان کی فضائی حدود کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ امریکہ نے سیز فائر کے اعلان کے بعد کہا ہے کہ دونوں ممالک مختلف مسائل پر بات چیت کا آغاز کریں گے۔

    بظاہر ایسا لگتا ہے کہ مذاکرات ابھی ختم نہیں ہوئے ہیں۔

  16. پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے مکمل طور پر بحال کر دی گئیں: ترجمان پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی

    انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق کے بعد پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہیں۔

    ترجمان پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق ’ملک کے تمام ائیرپورٹس معمول کے فلائٹ آپریشن کے لیے دستیاب ہیں، مسافروں سے گزارش ہے کہ اپنی پروازوں کے تازہ ترین شیڈول کے لیے متعلقہ ایئرلائن سے رابطہ کریں۔‘

  17. بریکنگ, پاکستان اور انڈیا کے درمیان زمین، فضا، اور سمندر میں مکمل جنگ بندی ہو گی: انڈین سیکریٹری خارجہ

    Vikram Misri

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے آج دن کے تین بج کر 35 منٹ پر انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن سے بات کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان انڈیا کے وقت کے مطابق پانچ بجے سے زمین، فضا، اور سمندر میں مکمل جنگ بندی ہو گی۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 12 مئی کو دن 12 بجے ( انڈین وقت کے مطابق) دوبارہ بات ہو گی۔‘

  18. بریکنگ, پاکستان اور انڈیا نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے: پاکستانی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار

    پاکستان کے وزیرِ خارجہ اور نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔

    انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’پاکستان ہمیشہ خطے میں امن اور سلامتی کے لیے کوشاں رہا ہے اور اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کیا۔‘

    خیال رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل امریکی صدر نے دونوں ممالک کے درمیان سیزفائر کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان دیا تھا۔

    انھوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جنگ کسی بھی چیز کا حل نہیں ہوتی۔ آج دن ساڑھے چار بجے سے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔

    X پوسٹ نظرانداز کریں
    X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

    اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

    تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

    X پوسٹ کا اختتام

  19. بریکنگ, پاکستان اور انڈیا فوری اور مکمل جنگ بندی کے لیے تیار ہو گئے ہیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا فوری اور مکمل جنگ بندی کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔

    امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر یہ اعلان کیا جس کا سکرین شاٹ انھوں نے بعد میں ایکس پر بھی پوسٹ کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ’میں دونوں ممالک کو ذہانت اور تدبر کا مظاہرے کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔‘

    تاحال انڈیا اور پاکستان کی جانب سے اس بارے میں کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔

    امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے بھی ایک ٹویٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ ’وانس اور میں نے سینیئر انڈین اور پاکستانی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی ہے جن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور شہباز شریف، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، چیف آف آرمی سٹاف عاصم منیر، اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور عاصم ملک شامل ہیں۔

    ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور ایک غیر جانبدار مقام پر وسیع مسائل پر بات چیت شروع کر دی ہے۔

    ’ہم وزرائے اعظم مودی اور شریف کو امن کا راستہ چننے میں ان کی دانشمندی، سمجھداری اور مدبرانہ انداز اپنانے پر سراہتے ہیں۔‘

  20. پاکستانی فضائیہ کے نور خان ایئر بیس پر حملہ: اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہریوں نے بی بی سی کو کیا بتایا؟

    پاکستانی فضائیہ کے نور خان ایئر بیس پر حملے کے بعد ملک کے دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی میں لوگوں میں خوف پایا جاتا ہے۔

    عینی شاہدین نے رات گئے دھماکوں، آگ اور دھواں اٹھتا دیکھا۔ پاکستان نے اس کا الزام انڈیا پر عائد کیا اور جوابی کارروائی کا دعویٰ کیا ہے۔

    ،ویڈیو کیپشنپاکستانی فضائیہ کے نور خان ایئر بیس پر حملے کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی میں خوف