آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے

مجھے مرکزی ویب سائٹ یا ورژن پر لے جائیں

کم ڈیٹا استعمال کرنے والے ورژن کے بارے میں مزید جانیں

کورونا: پاکستان میں 2426 متاثرین، سندھ میں پابندیاں مزید سخت

پاکستان میں جمعرات کو 100 سے زیادہ نئے مریض سامنے آنے بعد ملک میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 2426 ہوگئی ہے جبکہ 35 افراد اس وبا سے ہلاک ہوئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں جس شرح سے کورونا پھیل رہا ہے اس سے نمٹنے کے وسائل موجود ہیں۔

لائیو کوریج

  1. کورونا وائرس: بیماری سے بچاؤ اورعلاج کے جعلی مشوروں کو نظر انداز کریں

    کورونا وائرس بہت تیزی سے دنیا کے مختلف ممالک میں پھیل رہا ہے اور اب تک اس کا مصدقہ علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے۔ تاہم بدقسمتی سے کورونا وائرس کے علاج کے حوالے سے آن لائن طبی مشورے دیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ بعض مشورے بیکار مگر بے ضرر سے ہیں مگر بعض انتہائی خطرناک۔

  2. بلوچستان میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان

    بلوچستان حکومت نے آج (منگل) دن 12 بجے سے سات اپریل تک صوبہ بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔ محکمہ داخلہ و قبائلی امور بلوچستان کے نوٹیفکیشن کے مطابق بلوچستان بھر میں شہریوں کی ہر قسم کی غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی عائد ہوگی اور صرف اشیائے ضروریہ کا سامان فروخت کرنے والی دکانیں اور میڈیکل سٹورز کھلے ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن کے اہم نکات

    • دفعہ 144 کے تحت لوگوں کی شہر کے اندر، بین الاضلاعی اور بین الصوبائی آمدروفت پر پابندی ہو گی
    • نجی اور عوامی مقامات پر سماجی، مذہبی اور ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی ہو گی
    • صوبہ بھر میں تمام نجی و سرکاری دفاتر مکمل طور پر بند رہیں گے تاہم میڈیکل سروسز فراہم کرنے والے ادارے مثلاً ہسپتال، لیبارٹریاں اور میڈیکل سٹورز کھلے ہوں گے
    • شہریوں کو صرف ضروری اشیا اور ادویات کی خریداری یا ایمرجنسی کی صورتحال میں گھر سے باہر جانے کی اجازت ہو گی
    • ضروری مذہبی رسومات مثلاً نماز جنازہ اور تدفین میں صرف قریبی رشتہ داروں کو شرکت کی اجازت ہو گی اور اس کے لیے بھی متعلقہ ایس ایچ او سے پیشگی اجازت لینا ہوگی
    • نجی گاڑی میں صرف ایک شخص کو سفر کرنے کی اجازت ہو گی جبکہ ایمرجنسی کی صورت میں گاڑی میں مریض کے ساتھ ایک تیماردار کی اجازت دی جائے گی
    • ہر گھر کے صرف ایک فرد کو ضروری اشیا کی خریداری کے لیے گھر سے باہر جانے کی اجازت ہو گی جبکہ ضعیف اور کمزور افراد کے ساتھ ڈرائیور کی اجازت ہو گی
    • گوداموں ،ملز اور کارخانوں سے خوراک، ادویات اور طبی آلات کی ترسیل کرنے والی گاڑیوں میں ڈرائیور کے ساتھ ایک ہیلپر یا کلینر کو سفر کرنے کی اجازت ہو گی
    • گھر سے باہر نکلنے والا ہر شخص شناختی کارڈ، دفتر کارڈ یا متعلقہ ادارے کا دستخط اور سٹیمپ شدہ اتھارٹی لیٹراپنے پاس رکھنے کا پابند ہوگا
    • پابندی سے مستثنیٰ افراد پر بھی لازم ہوگا کہ وہ کام اور سفر کے دوران کرونا وائرس کے پھیلاﺅ سے بچنے کی خاطر تین فٹ کا فاصلہ رکھیں بڑے ڈیپارٹمنٹل سٹورز کے صرف اس حصے کو کھلا رکھنے کی اجازت ہو گی جہاں اشیائے ضروریہ فروخت ہوتی ہیں
    • سٹور مالکان ہجوم کی بجائے کم تعداد میں فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے گاہگوں کو اندر آنے دیں گے
    • پھل، سبزی، گوشت، دودھ اور کریانے کی دکانیں کھلی رہیں گی
  3. کورونا: راولپنڈی، اسلام آباد میں میٹرو سروس بند

    صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کی غرض سے لیے گئے خصوصی حکومتی اقدامات کے تحت راولپنڈی اور اسلام آباد میں میٹرو سروس بند کر دی گئی ہے۔

    نمائندہ بی بی سی فرحت جاوید کے مطابق میڑو سروس کو چیف سیکریٹری پنجاب اور کمشنر راولپنڈی کے احکامات پر پیر اور منگل کی درمیانی شب بند کیا گیا ہے۔

  4. لاک ڈاؤن کی ’خلاف ورزی‘ پر سندھ میں گرفتاریاں

    سندھ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے الزام میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ پولیس نے 748 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    246 افراد کو کراچی کے مختلف علاقوں جبکہ 374 کو لاڑکانہ سے گرفتار کیا ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومتی ہدایات کی خلاف ورزی پر قانون نافذ کرنے والے ادارے قانون توڑنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔

  5. پنجاب میں لاک ڈاؤن کا مطلب کیا؟

    حکومتِ پنجاب کی جانب سے 23 فروری کو جاری کردہ ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق صوبہ بھر میں آج سے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا جا رہا ہے۔ یہ لاک ڈاؤن منگل (آج) صبح 9 بجے سے لے کر سات اپریل کی صبح 9 بجے تک جاری رہے گا۔

    لاک ڈاؤن کے تحت کیا بند ہو گا؟

    • تمام بازار، شاپنگ مال، ہوٹل، نجی و سرکاری دفاتر بند رہیں گے
    • اندرون شہر، ایک شہر سے دوسرے شہر اور صوبے میں نقل وحمل ممنوع ہو گی
    • ہر طر ح کے سماجی، مذہبی اور دیگر اجتماعات پر پابندی ہو گی
    • ڈبل سواری پر پابندی ہو گی

    گھر سے باہر نکلنے کی مشروط اجازت کن حالات میں؟

    • صرف مخصوص حالات میں گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت ہو گی
    • ایک خاندان میں سے صرف دو افراد ضروری ادویات اور سودا سلف خریدنے کے لیے گھرسے باہر آ سکیں گے
    • ایسے سرکاری ملازمین جن کے پاس مصدقہ اجازت نامہ ہو گا وہ گھروں سے باہر آ سکیں گے
    • ایک مریض کے ساتھ دو تیمار دار علاج معالجے کے لیے ہسپتال جا سکیں گے
    • گھر کا سودا سلف اور ادویات اپنے مقامی علاقے سے خریدی جا سکیں گی
    • ضروری مذہبی رسومات، نماز جنازہ یا تدفین کے لیے گھر سے باہر آنے کی اجازت ہو گی
    • ریسٹورنٹ سے صرف ہوم ڈلیوری اور ٹیک آوے جاری رہے گا
    • معذور فرد کی مدد کے لیے دو افراد بمعہ ایک ڈرائیور باہر آ سکیں گے
    • ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ ایک فرد نجی طور پر سفر کر سکے گا

    کیا کھلا ہو گا؟

    • گراسری سٹورز، کریانہ سٹور، بیکریاں، آٹا چکی، دودھ، دہی کی دکانیں کھلی رہیں گی
    • گوشت، پھلوں اور سبزیوں کی دکانیں کھلی رہیں گی جبکہ سبزی اور مویشی منڈیاں بھی کھلی رہیں گی
    • تندور، آٹو ورکشاپس، پٹرول پمپ اور تیل ڈپو کھلے رہیں گے
    • پولٹری، فیڈ ملک، بیج، کھاد اور زرعی ادویات کی دکانیں کھلی رہیں گی
    • فلاحی ادارے جیسے ایدھی، سیلانی اور مفت دسترخوان بند نہیں کیے جائیں گے
    • ہسپتال، کلینک، لیبارٹریز، میڈیکل سٹورز، اور ادویات بنانے والی فیکٹریاں کھلی رہیں گی
    • واسا، میونسپل کارپوریشن، واپڈا، ڈسکوز، این ٹی ڈی سی اور محکمہ سوئی گیس کھلے رہیں گے
    • سرکاری اور نجی ٹیلی کام کمپنیاں کھلی رہیں گی لیکن ان کی فرنچائز، کسمٹر سروس پر عوامی ڈیلنگ کی اجازت نہیں ہو گی
    • کال سینٹرز میں 50 فیصد عملے کے ساتھ اور بغیر پبلک ڈیلنگ کی اجازت ہو گی
    • بنکوں میں صرف ضروری عملہ موجود رہے گا
    • دفاعی پیداوار اور پیکنگ انڈسٹریاں کھلی رہیں گی جبکہ خوراک کی پیداوار اور تقسیم کے ادارے بھی کھلے رہیں گے
    • ڈرائی پورٹ آپریشنز اور کسٹم سروسز کھلی رہیں گی
    • ڈیپارٹمنٹل سٹورز میں گاہکوں کو چھوٹے گروپ کی صورت میں داخل کیا جا سکے گا

    پابندی سے مستثنی کون ہو گا؟

    • سیکورٹی ادارے اس پابندی سے مستثنی ہو ں گے جبکہ لازمی سروس والے محکموں کے اہلکار بھی اپنی ڈیوٹی سر انجام دے سکیں گے
    • انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ اطلاعات کے مصدقہ صحافی اور ہاکر پابندی سے مستثنی ہوں گے
    • ایسے افراد اور ادارے جن کو متعلقہ کمشنر کی اجاز ت ہو گی وہ بھی پابندی سے مستثنی ہوں گے
    • پابندی سے مستثنی تمام افراد گھر سے باہر نکلنے کی صورت میں اپنا دفتری کارڈ لازمی ہمراہ رکھیں گے اور ایسے تمام افراد اپنے درمیان مناسب سماجی فاصلہ رکھیں گے
  6. سٹیٹ بینک: جراثیم سے پاک کرنسی نوٹ فراہم کیے جائیں گے

    سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ لوگوں کو ایسے کرنسی نوٹ میسر کریں جو استعمال کے لیے مناسب اور جراثیم سے پاک ہوں۔

    ’سٹیٹ بینک آف پاکستان اسے یقینی بنائے گا کہ ہسپتالوں اور کلینکس سے آنے والے کرنسی نوٹوں کو جراثیم سے پاک کیا جائے اور قرنطینہ میں رکھا جائے۔‘

  7. پنجاب: شہروں کے اندر اور بین الاضلاعی نقل وحرکت پر پابندی

    حکومتِ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق:

    • تمام دکانیں، شاپنگ مالز، دفاتر بند رکھے جائیں گے
    • لوگوں کی پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے شہروں کے اندر، بین الصوبائی اور بین الاضلاعی نقل وحرکت پر پابندی
    • سماجی، مذہبی یا کسی اور عوامی اجتماع پر پابندی
    • تمام دفاتر، نجی و سرکاری، بند رہیں گے

    تاہم اس کا اطلاق بیماری کی روک تھام کے لیے متحرک اداروں پر نہیں ہوگا۔ لوگ اپنی رہائش گاہوں کے قریب سامان خرید سکتے ہیں۔ ایسے مذہبی اجتماعات ہوسکیں گے جنھیں روکا نہیں جاسکتا، جیسے نماز جنازہ۔ ایسے بینک، دفاتر اور کاروبار کھلے رہیں گے جہاں ضروری کام جاری ہے۔

    ریستوران کی ہوم ڈیلوری اور ریکسیو سروسز جاری رہیں گی۔

    یہ اقدامات 24 مارچ کی صبح سے 7 اپریل تک نافذ رہیں گے۔

  8. اسلام آباد: ہدایات کی خلاف ورزی، پولیس کی کارروائی

    پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس نے بعض علاقوں میں حکومتی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی ہے۔

    پولیس نے آئی 8، آئی 9 اور آئی 10 میں کارروائی کرتے ہوئے غیر ضروری دکانیں، کیفے اور دوسری سروسز بند کرا دیں، سوائے گروسری سٹورز اور دوا خانوں کے۔

    حکام کے مطابق پولیس نے یہ اقدام کورونا وائرس سے لوگوں کی حفاظت کے لیے اٹھایا ہے۔

  9. 88 سالہ شخص نے کورونا فنڈ میں 10 لاکھ روپے عطیہ کر دیے

    پاکستان میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ کی حکومت کی مدد کے لیے ایک 88 سال ریٹائرڈ شخص نے 10 لاکھ روپے عطیہ کیے ہیں۔

    ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق اس شخص نے وزیراعلیٰ سندھ کو 10 لاکھ روپے کا چیک دیا جس کے ساتھ ایک خط تھا۔

    ترجمان نے بتایا کہ عطیہ دینے والے شخص نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی درخواست کی ہے اور یہ پیسے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں خرچ کرنے کا کہا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے ’فنڈ میں لوگ دل کھول کر عطیہ دے رہے ہیں۔‘

  10. سندھ: لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 72 مقدمات درج

    کراچی سمیت صوبہ سندھ میں مجموعی طور پر حکومتی ہدایات کی خلاف ورزی پر 72 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

    ان میں کراچی میں 33، میرپورخاص میں 2 اور لاڑکانہ میں 36 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    سندھ میں 472 افراد کو خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔

  11. ’مشکل اور سخت فیصلے کرنے کا وقت ہے‘

    پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے پریس بریفنگ میں بتایا ہے کہ حالات سے نمٹنے کے لیے فوج کو آرٹیکل 245 کے تحت ملک بھر میں طلب کر لیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فوج اقدامات کر رہی ہے اور تمام وسائل کا استعمال کیا جائے گا۔ کور کمانڈرز کانفرنس میں سول اداروں کی مدد کے لیے کی جانے والی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

    انھوں نے بتایا ہے کہ فوج کے طبی عملے کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ حکومتی اقدامات کے مطابق نقل و حرکت پر پابندی رہے گی، میڈیکل سٹور کھلے رہیں گے اور صرف کھانے پینے کی سپلائی کے لیے سڑکیں کھلی ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر بھاری تعیناتی کے باجود فوج نے ضرورت کے تحت اپنے وسائل کورونا وائرس کے بچاؤ کے لیے بھیجنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ: ’آئسولیشن سے زیادہ ضروری تعاون ہے۔۔۔ اس بار خطرہ بہت مختلف ہے۔۔۔ فوج عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔‘

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ یہ وقت مشکل اور سخت فیصلے کرنے کا ہے۔ ’سکریننگ اور حفاظتی تدابیر اہم ہیں۔۔۔ اب تک 10 لاکھ لوگوں کی سکریننگ کی گئی ہے۔‘

    انھوں نے بتایا کہ ملک بھر میں قرنطینہ مراکز میں حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ آرمی چیف نے ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    انھوں نے گزارش کی کہ تمام لوگ ذمہ دار شہری بن کر ہدایات پر عمل کریں۔ ’اس جنگ میں پاکستانی فوج، ایجنسیوں اور اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔‘

  12. بریکنگ, سندھ میں کورونا کے 42 نئے مریض، پاکستان میں 884 متاثرین

    پاکستان کے صوبہ سندھ میں پیر کو کورونا کے 42 نئے مریض سامنے آنے کے بعد جہاں صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 394 تک پہنچ گئی ہے وہیں پاکستان میں کورونا کے متاثرین کی مجموعی تعداد 884 ہو گئی ہے۔

    • سندھ

    صوبہ سندھ بدستور ملک میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے۔

    نامہ نگار کریم الاسلام کے مطابق اتوار کو صوبے میں جن افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ان میں سے 39 کا تعلق ان زائرین سے ہے جو ایران سے پاکستان آئے ہیں۔ اب تک مجموعی طور پر 260 زائرین میں کووڈ-19 کی تصدیق کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ کراچی میں بھی تین نئے مریض سامنے آئے جس کے بعد دارالحکومت میں متاثرین کی تعداد 133 ہو گئی ہے۔ ان میں سے 88 افراد ایسے ہیں جن میں وائرس مقامی طور پر منتقل ہوا ہے۔ کراچی میں اب تک چار مریض صحت یاب جبکہ ایک ہلاک بھی ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ سندھ میں دادو میں بھی کورونا کا ایک مریض موجود ہے۔

    • پنجاب

    پیر کو پنجاب میں بھی اس وائرس کے مزید 21 مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے جس کے بعد وہاں متاثرین کی کل تعداد 246 ہو گئی ہے۔

    نامہ نگار ترہب اصغر کے مطابق پنجاب کے وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ صوبے میں اس وقت کورونا کے مریضوں کی اکثریت ڈیرہ غازی خان میں بنائے گئے قرنطینہ میں رکھے گئے زائرین کی ہے جن میں سے 177 میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    اس کے علاوہ لاہور میں 52 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ گوجرانوالہ اور گجرات میں چار، چار، راولپنڈی اور جہلم میں تین تین، ملتان میں دو جبکہ سرگودھا میں ایک مریض موجود ہے۔

    • خیبر پختونخوا

    خیبرپختونخوا میں بھی پیر کو کورونا وائرس کے سات نئے کیس سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 38 ہو گئی ہے جبکہ اب تک تین افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔

    نامہ نگار عزیز اللہ خان کے مطابق وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے بتایا ہے کہ نئے مریضوں میں سے تین کا تعلق پشاور اور دو کا مانسہرہ سے ہے جبکہ ایک ایک مریض بونیر اور کرک میں سامنے آیا ہے۔

    مشیرِ اطلاعات کے مطابق صوبے میں 235 نئے مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اب تک کروائے گئے 120 افراد کے ٹیسٹ کا رزلٹ نیگیٹیو آیا ہے اور 290 کا رزلٹ آنا ابھی باقی ہے۔

    ڈیرہ اسماعیل میں لائے گئے زائرین میں سے 130 زائرین کے ٹیسٹ کلیئر ہو گئے ہیں جبکہ بقایا کے نتائج آنا باقی ہیں۔

    • اسلام آباد

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید چار مریض سامنے آنے کے بعد یہاں کووڈ-19 کے متاثرین کی تعداد 15 ہو گئی ہے جن میں سے دو صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ 13 زیرِ علاج ہیں۔

    پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹر وسیم خواجہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پیر کو چار نئے مریضوں کی شناخت کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تمام مریضوں کی حالت تسلی بخش ہے۔

    • گلگت بلتستان

    گلگت بلتستان میں بھی پیر کو نو افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد وہاں مریضوں کی تعداد 80 ہو گئی ہے۔

    وزیراعلیٰ کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق زیادہ تر مریضوں کا تعلق زائرین سے ہے

    اس کے علاوہ بلوچستان میں 110 اور پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ایک شخص میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

  13. بینکاک میں پھنسے پاکستانی: ’سفارتخانے کے اہلکار مل کر چلے جاتے ہیں‘, فرحت جاوید، نامہ نگار بی بی سی اردو

    پاکستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود بند کیے جانے کے بعد کئی ممالک میں متعدد پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔

    وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ ان مسافروں کی واپسی یا ان کی وہیں رہائش کا انتظام کر دیا جائے گا تاہم مسافروں میں اس اعلان کے باوجود تشویش پائی جاتی ہے۔

    ان میں سے کچھ وہ شہری ہیں جو ٹرانزٹ فلائٹس کے ذریعے ملک واپس آ رہے تھے مگر ٹرانزٹ ایئرپورٹ پہنچنے پر انھیں پتا چلا کہ اب فضائی حدود بند ہونے کے باعث متعلقہ ایئرلائن انھیں پاکستان نہیں پہنچا سکتی۔

    تھائی ایئرلائن سے سفر کرنے والے 45 پاکستانی شہری تین دن سے بینکاک ایئرپورٹ پر موجود ہیں۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان مسافروں میں شامل فخرِ عالم نے بتایا کہ ان کے ساتھ بزرگ بھی ہیں جن کی طبیعت خراب ہے۔

    ’ہم تین دن سے یہاں ہیں، پہلے دن کسی نے نہیں پوچھا، دوسرے دن سفارتخانے سے کچھ لوگ آئے اور یہ کہہ کر چلے گئے کہ ہم بات چیت کر رہے ہیں۔ اس کے بعد ان کا کچھ پتا نہیں تھا۔ پھر انھوں نے کھانا بھجوایا۔‘

    بینکاک ایئرپورٹ پر ہی موجود ایک اور پاکستانی شہری محمد جہانگیر نے بھی بی بی سی سے بات کی اور کہا کہ سفارتخانے کا عملہ کھانا بھجوا رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ وہ کسی انتظام کی کوشش کر رہے ہیں۔

    ’لیکن تین دن سے ہم انھی بینچوں پر بیٹھے ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ابھی تک کوئی انتظام نہیں کیا۔‘

    یہ مسافر جنوبی کوریا سے پاکستان آ رہے تھے اور بنکاک ایئرپورٹ سے ٹرانزٹ فلائٹ تھی۔ ایئرپورٹ پر موجود ان مسافروں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    جہانگیر بتاتے ہیں کہ ’سفارتخانے کے اہلکار آتے ہیں اور کھانا دے کر چلے جاتے ہیں۔ یہاں 51 پاکستانی تھے، جو استطاعت رکھتے تھے وہ واپس کوریا چلے گئے ہیں مگر ہم یہیں انتظار کر رہے ہیں۔‘

    پیر کو وزیراعظم کے مشیر معید یوسف نے کہا کہ ان کے پاس دنیا بھر سے ان پاکستانی مسافروں کی اطلاعات آ رہی ہیں جو ٹرانزٹ پروازوں کی بدولت دیگر ممالک کے ایئرپورٹس پر پھنسے ہوئے ہیں۔

    معید یوسف نے کہا کہ دنیا بھر میں کہیں بھی موجود پاکستانی اگلے دو ہفتو ں کے لیے واپسی کا سفر منسوخ کریں کیونکہ ملک کی فضائی حدود بند ہیں۔

  14. سندھ میں لاک ڈاؤن میں ہو کیا رہا ہے

    سندھ کا دارالحکومت کراچی ہو یا حیدرآباد، ٹنڈوالہ یار یا جام شورو ہر جگہ سے شکایات یہی تھیں کہ پولیس نے زبردستی کریانہ، گوشت، دودھ اور سبزی کی بھی دکانیں بند کرادیں، باوجود اس کے لاک ڈاون سے قبل وزیر اعلیٰ، آئی جی سندھ، کمشنر کراچی اپنے پیغامات اور احکامات میں واضح کرچکے تھے کہ کھانے پینے کے اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گی۔

  15. ملک بھر میں انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج طلب

    پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششوں کے سلسلے میں دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج طلب کر لی گئی ہے۔

    فوج کو پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر بھی تعینات کیا گیا ہے جہاں وہ کورونا سے تحفظ کی کوششوں کے لیے حکومت کی مدد کرے گی۔

    وزارت داخلہ کی طرف سے پیر کو جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پاکستانی فوج کے دستے تعینات کیے جا رہے ہیں۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق فوج کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت طلب کیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ کے مطابق فوج سول انتظامیہ کی مدد کے لیے تعینات کی گئی جبکہ سول انتظامیہ نے اس کی درخواست کی تھی۔

  16. کورونا: مزاحیہ نظم گانے پر دو علما گرفتار

    بنوں میں پولیس نے کورونا وائرس پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے اور مزاحیہ نظم گانے پر دو علما سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    نامہ نگار عزیزاللہ خان کے مطابق ان پر کورونا وائرس کو دھوکہ قرار دے کر عوام کو ورغلانے، ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور اشتعال پھیلانے کے الزامات ہیں سٹوڈیو مالک بھی گرفتار کر لیا گیا۔

    گذشتہ روز سوشل میڈیا پر کورونا وائرس کے حوالے سے نظم کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں مولوی عبدالجلیل اور بلال نے کورونا وائرس کو دھوکہ اور ڈرامہ تماشہ قرار دیا تھا اور عوام کو اس سے نہ ڈرنے اور احتیاط نہ کرنے کا کہا تھا۔

    بنوں پولیس کے مطابق ڈپٹی کمشنر محمد زبیر نیازی اور ڈی پی او یاسر آفریدی نے اس کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کئے تھے۔

    ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

  17. دو دن بعد ہر ہیلتھ ورکر کے پاس حفاظتی سامان ہو گا

    چیئرمین این ڈی ایم اے محمد افضل نے کہا ہے کہ چین سے 125 ٹن سامان جمعے یا سنیچر کو پاکستان آ جائے گا اور اگلے دو دن میں ہر ہیلتھ ورکر کے پاس پی پی ای (ذاتی حفاظت کا سامان) ہو گا۔

    ان کے مطابق 120 وینٹی لیٹرز جمعے کو پاکستان آئیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں وینٹی لیٹرز کی تعداد 1200 تک بڑھا دی جائے گی جبکہ تیسرے مرحلے میں یہ تعداد 4000 تک بڑھا دی جائے گی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق باہر سے آنے والے سامان کے ساتھ ساتھ کچھ پاکستانی ادارے بھی ماسک، این 95 ماسک، گاؤن اور سینیٹائزز بنا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کمپنی علی بابا کے مالک جیک ما پانچ لاکھ ماسک بھیجیں گے جن میں سے 50 ہزار این 95 ماسکس ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی طرف سے کورونا کی 50 ہزار ٹیسٹنگ کٹس کا تحفہ بھی دیا گیا ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ اگلے چند دنوں میں پاکستان میں امدادی سامان کے سٹاک کی پوزیشن اتنی مستحکم ہو جائے گی کہ تقریباً ایک ماہ تک بیماری سے لڑا جا سکے گا۔

  18. پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن

    پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے آج رات 12 بجے سے کشمیر بھر میں تین ہفتوں کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔

    وزیر اعظم ہاؤس سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق عوام کے غیر ضروری سفر کرنے اور باہر نکلنے پر پابندی ہو گی اور ہر قسم کی ٹرانسپورٹ مکمل طور پر معطل رہے گی۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ناگزیر حالات میں سفر کرنے کے لیے خصوصی پاسز جاری کیے جائیں گے اور کھانے پینے کا سامان لانے کے لیے گھر کے ایک فرد کو اجازت ہو گی۔

    وزیر اعظم کے بیان کے مطابق صرف محکمہ صحت پولیس انتظامیہ اور اشیا خوردونوش کا سامان جبکہ صحافیوں کو خصوصی پاسز جاری کیے جائیں گے۔

  19. بریکنگ, سعید غنی: کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا، رپورٹ مثبت آئی

    سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے اپنی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انھوں نے بتایا ہے کہ ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا ہے کہ وہ آئسولیشن میں جا رہے ہیں تاکہ یہ بیماری دوسروں تک نہ پھیل سکے۔

    خیال رہے کہ سعید غنی حالیہ چند دنوں کے دوران کورونا وائرس سے بچاؤ کی ٹاسک فورس اور پیپلز پارٹی کے اجلاسوں میں شرکت کرتے رہے ہیں۔

  20. بریکنگ, پنجاب میں مزید 21 مریضوں کی تصدیق

    پنجاب میں محکمۂ صحت کے حکام کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں 21 افراد کا مزید اضافہ ہوا ہے جس کے بعد متاثرین کی کل تعداد 246 تک پہنچ گئی ہے۔

    پنجاب کے وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ صوبے میں اس وقت کورونا کے مریضوں کی اکثریت ڈیرہ غازی خان میں بنائے گئے قرنطینہ میں رکھے گئے زائرین کی ہے جن میں سے 177 میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    اس کے علاوہ لاہور میں 52 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ گوجرانوالہ اور گجرات میں چار، چار، راولپنڈی اور جہلم میں تین تین، ملتان میں دو جبکہ سرگودھا میں ایک مریض موجود ہے۔