’پیغام ملا کہ آئی ایس آئی کے کوئی صاحب چیمبر میں ملنا چاہتے ہیں‘، انسداد دہشتگردی کے جج کے مراسلے پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کا احوال

لاہور ہائیکورٹ نے سرگودھا کے انسداد دہشتگردی کی عدالت کے ایک جج کی طرف سے موصول ہونے والے مراسلے پر جمعرات کو از خود نوٹس پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوط کر لیا ہے۔ جج محمد عباس کی طرف سے ان رپورٹس کے چند مندرجات لاہور ہائیکورٹ نے اپنے تحریری حکمانامے میں بھی درج کیے ہیں۔

خلاصہ

  • وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب رمدے نے وفاقی حکومت کا مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کیا۔
  • قومی اسمبلی کا اجلاس 20 جون سہ پہر 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
  • پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹیڈ بائی معاہدے سے ملک میں معاشی استحکام آیا۔
  • وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت ملک کے بڑے ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرے گی اور اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو اس سلسلے میں سب سے پہلے آؤٹ سورس کیا جائے گا۔
  • رواں مالی سال کے بجٹ کی تمام دستاویزات وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پہلے قومی اسمبلی میں پیش کریں گے جس کے بعد ایوان بالا یعنی سینٹ کے سامنے بجٹ پیش کیا جائے گا۔

لائیو کوریج

  1. نئے پلاٹوں اور کمرشل پراپرٹی پر ٹیکس، جعلی اور سمگل سگریٹ بیچنے پر دکان سیل کر دی جائے گی, تنویر ملک، صحافی

    پلاٹ

    وفاقی حکومت نے اگلے مالی سال کے بجٹ میں تجویز دی ہے کہ جعلی اور سمگل ہونے والی سگریٹ کی مارکیٹ میں دستیابی ایک مسئلہ بن چکی ہے اور اس کے حل کے لیے سخت سزاؤں دی جائیں گی۔

    حکومت نے اگلے مالی سال میں جعلی اور سمگل سگریٹ بیچنے والوں کی دکان سیل کرنے کی تجویز دی ہے حکومت نے سگریٹ فلٹر میں استعمال ہونے والے Acetate Tow پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 44000 روپے فی کلو کرنے کی تجویز دی ہے۔

    رئیل اسسٹیٹ کے شعبے میں استحکام لانے کے لیے حکومت نے نئے پلاٹوں اور کمرشل پراپرٹی پر پانچ فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز دی ہے۔

    حکومت نے سٹیل اور کاغذ کی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی میں بھی اضافہ کر دیا ہے جبکہ شیشے کی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی کی چھوٹ کے خاتمے کا بھی اعلان کیا ہے۔

  2. ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 15 فیصد اضافہ

    نئے وفاقی بجٹ میں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پینشن میں 15 فیصد اضافہ کیا ہے۔ حکومت نے پہلے جو دستاویز جاری کی تھیں ان کے مطابق یہ اضافہ 22 فیصد بتایا گیا تھا۔

    بی بی سی نے اس سرکاری دستاویزات کی بنیاد پر 22 فیصد اضافے کی خبر دی تھی۔ اب حکومت نے یہ تصیحح کی ہے کہ پینشن میں یہ 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

    حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ 25 فیصد تک اضافے کی تجویز دی ہے۔

  3. آئندہ مالی سال میں پاکستان کو قرضوں پر نو ہزار ارب روپے سے زائد سود کی ادائیگی کرنی پڑے گی, تنویر ملک، صحافی

    Inflation

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    پاکستان کو آئندہ مالی سال میں ملکی و غیر ملکی قرضوں پر 9775 ارب روپے سود کی ادائیگی کرنی پڑے گی۔

    وفاقی حکومت کے آئندہ مالی سال کی بجٹ دستاویز کے مطابق پاکستان کے 18000 ارب روپے سے زائد کے بجٹ میں میں سود کی ادائیگی 50 فیصد ہے۔

    وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال میں 12970 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنے کا تخمینہ لگایا ہے جب کہ نان ٹیکس ریونیو سے 4845 ارب روپے اکٹھے ہوں گے۔

    حکومت نے اگلے مالی سال میں مختلف ذرائع سے 7500 ارب روپے قرض لینے کا تخمینہ لگایا ہے۔ حکومت نے اگلے مالی سال میں 1363 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز بجٹ میں دی ہے۔

  4. عوام سے ڈیزل و پیٹرول کی خریداری پر زیادہ ٹیکس وصول کیا جائے گا, تنویر ملک، صحافی

    fuel

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    حکومت نے اگلے مالی سال میں پٹرول و ڈیزل کی خریداری پر عوام سے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کی تجویز دی ہے، جس کے تحت وفاقی حکومت اگلے مالی سال میں ڈیزل اور پٹرول پر اسی روپے تک پٹرولیم لیوی وصول کرے گی۔

    وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے پارلیمان پر پیش کیے جانے والے فنانس بل میں تجویز دی گئی ہے۔ اگلے مالی سال میں پٹرول پر اسی روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی وصول کی جائے گی، جو اس س وقت ساٹھ روپے فی لیٹر ہے جب کہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر بھی اسی روپے تک لیوی وصول کیا جائے گا، جو اس وقت 60 روپے ہے۔

    مٹی کے تیل پر پٹرولیم لیوی کی شرح موجودہ پچاس روپے فی لیٹر رہے گی جبکہ لائٹ ڈیزل آئل پر اس کی شرح پچاس روپے سے 75 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ہائی آکٹین پر اس کی شرح پچاس روپے سے 75 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح ای-10 گیسولین پر اس کی شرح پچاس روپے سے 75 روپے کرنے کی تجویز ہے۔

    پاکستان میں پیدا ہونے والی ایل پی جی پر پٹرولیم لیوی کی شرح 30000 روپے فی میٹرک ٹن کی موجودہ شرح پر برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  5. گاڑیوں کی رجسٹریشن کے ٹیکس میں اضافہ، نان فائلر کو 45 فیصد تک ٹیکس بھرنا ہوگا, تنویر ملک، صحافی

    Cars

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    وفاقی حکومت نے اگلے مالی سال میں ٹیکس اضافی وصولی کے لیے ٹیکس کی شرح میں اضافے کے ساتھ مختلف شعبوں میں ٹیکس چھوٹ کی بجٹ میں تجویز دی ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے بجٹ میں انکم ٹیکس کے شعبے میں غیر منقولہ جائیداد میں کیپٹل گین پر فائلرز اور نان فائلرز دونوں کی ہولڈنگ کی مدت کی بنیاد پر ٹیکس لگایا جاتا ہے۔

    ہولڈنگ کی مدت سے قطع نظر 15 فیصد کی شرح سے ٹیکس وصول کرنے کی تجویز ہے جب کہ نان ٹیکس کے ٹیکس ریٹ مختلف سلیبوں کے تحت 45 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سٹاک مارکیٹ میں سیکورٹیز پر کیپٹل گین ٹیکس کا نظام تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یکم جولائی سے سیکورٹیز کی ہولڈنگ سے قطع نظر فائلرز کے لیے 15 فیصد اور نان فائلرز کی مختلف سلیبوں کے لیے 45 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    بجٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ غیر منقولہ جائیدادوں پر منتقلی پر فائلرز، نان فائلرز اور تاخیر سے ریٹرن جمع کرانے والوں کے لیے تین الگ ریٹ متعارف کرائے جائیں گے۔

    ہول سیلرز اور ریٹیلرز کے شعبے میں نان فائلرز سے ایڈوانس ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک فیصد سے 2.25 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ٹیکس کی وصولی اب انجن کیپسٹی سے تبدیل کر کے قیمت کے تناسب پر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سیلز ٹیکس کے شعبے میں زیرو ریٹنگ، استثنیٰ اور کم ریٹس کی چھوٹ کے خاتمے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات پر درجہ اول کے ریٹیلرز پر جی ایس ٹی 15 فیصد سے 18 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

    موبائل فون کی مختلف کیٹیگریوں پر سیلز ٹیکس کا سٹینڈرڈ ٹیکس لگانے کی تجوزی دی گئی ہے۔ لگژری الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر دی جانے والی رعایت پر خاتمے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسی طرح ہائبرڈ گاڑیوں کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ پر خاتمے کی تجویز دی گئی ہے۔ حکومت کی طرف سے سولر پینل انڈسٹری کے فروغ کے لیے اس کے پلانٹ، مشینری اور اس کے منسلک آلات، سولر پینل، انورٹیرز اور بیٹریوں کی تیاری پر خام مال اور پرزہ جات کی درآمد پر رعایت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ سیمنٹ پر فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی دو روپے سے تین روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  6. ہائیبرڈ گاڑیوں کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کا خاتمہ

    car

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کی بدولت ہائیبرڈ اور عام گاڑیوں کے درمیان قیمتوں میں بہت زیادہ فرق کی وجہ سے ہائیبرڈ گاڑیوں کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی میں 2013 میں رعایت دی گئی تھی۔

    وزیر خزانہ کے مطابق اس وقت دونوں قسم کی گاڑیوں کی قیمتوں کے درمیان فرق کم ہو چکا ہے اور مقامی طور پر ہائیبرڈ گاڑیوں کی تیاری شروع ہو چُکی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اب اس لیے مقامی صنعت کو فروغ دینے کے لیے یہ رعایت اب واپس لی جا رہی ہے۔

  7. سولر پینل انڈسٹری کے فروغ کے لیے درآمد پر رعائت

    سولر پینلز

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا ہے کہ سولر پینلز تیار کرنے کی غرض سے پلانٹ، مشینری اور اس کے ساتھ منسلک آلات اور سولر پینلز، انورٹرز اور بیٹریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال اور پرزہ جات کی درآمد پر رعائیتیں دی جا رہی ہیں۔

    تا کہ درآمد شدہ سولر پینلز پر انحصار کم کیا جا سکے اور قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے مقامی ضرورت بھی پوری ہو سکے گی۔

  8. وفاقی بجٹ پیش کیے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی

    قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اہم اجلاس میں مالی سال 2024-25 کا بجٹ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب رمدے نے پیش کیا۔

    تاہم آپوزیشن کی جانب سے بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی جاری رہی۔

  9. 6.9 فیصد کے بجٹ خسارے میں دفاعی اخراجات کے لیے 2122 ارب روپے، ترقیاتی بجٹ کے لیے 1400 ارب روپے مختص, تنویر ملک، صحافی

    Army

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 25-2024 کے لیے 6.9 فیصد خسارے کا بجٹ پیش کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں بتایا کہ اگلے مالی سال میں دفاعی اخراجات کے لیے 2112 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جب کہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 1400 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔

    بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے کہا اگلے مالی سال میں ایف بی آر کے محصولات کی تخمینہ 12970 ارب روپے ہے جو رواں مالی سال کے 38 فیصد زیادہ ہے۔

    وفاقی محصولات میں صوبوں کا حصہ 7438 ارب روپے ہو گا۔ اگلے مالی سال میں معاشی ترقی کی شرح 3.6 فیصد رہنے کا امکان ہے جب کہ افراط زر یعنی مہنگائی کی شرح 12 فیصد متوقع ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا سول انتظامیہ کے اخراجات کے لیے 839 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ پینشن کے اخراجات کے لیے 1014 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔ انھوں نے کہا بجلی و گیس اور دیگر شعبوں میں سبسڈی کے لیے 1363 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔

  10. وفاقی بجٹ 2024-25: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد تک اضافہ

    salary

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    وفاقی حکومت نئے مالی سال 2024-25 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد تک اضافہ کیا ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 22 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔

  11. حکومت ملک کے بڑے ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرے گی : وزیر خزانہ, تنویر ملک، صحافی

    IIA

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت ملک کے بڑے ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرے گی اور اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو اس سلسلے میں سب سے پہلے آؤٹ سورس کیا جائے گا۔

    قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے کہا کہ اس اقدام سے مسافروں کو بہتر سہولیات میسر ہوں گے اور دوسری جانب ہوائی اڈوں سے حاصل ہونے والی آمدن میں اضافہ ہو گا۔ انھوں نے کہا اس سلسلے میں بین الاقوامی مسابقتی بولی کے ذریعے پندرہ جولائی 2024 تک بولیاں وصول کی جائیں گی۔

    لاہور اور کراچی کے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کا اغاز اس کے چند مہینوں کے بعد ہو گا۔ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کی نجی کاری کے بارے میں انھوں نے کہا کہ بارہ کمپنیوں نے اس کی نجی کاری میں دلسچپی کا اظہار کیا ہے اور تین جون کو نجی کاری کمیشن نے چھ کمپینوں کو پری کوالیفائی کر لیا ہے وزیر خزانہ نے کہا کہ اگست 2024 کے پہلے ہفتے میں سرمایہ کاروں کی جانب سے بولیاں منگوائی جائیں گی۔

  12. آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈ بائی معاہدے سے معاشی استحکام آیا، مہنگائی میں کمی کے بعد اشیائے خوردو نوش عوام کی پہنچ میں ہیں: وفاقی اورنگزیب, تنویر ملک، صحافی

    مہنگائی

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹیڈ بائی معاہدے سے ملک میں معاشی استحکام آیا۔

    قومی اسمبلی میں اگلے مالی سال کے بجٹ پیش کرتے ہوئے اورنگزیب نے گذشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ یہ معاہدہ کیا تھا۔

    انھوں نے کہا اب اصلاحات کا وقت ہے اور وقت آن پہنچا ہے کہ نجی شعبے کو اصلاحات کا حصہ بنایا جائے۔ انھوں نے کہا حکو مت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے پروگرام کے لیے بات چیت کر رہی ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھا رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے اور اب اشیائے خوردونوش عوام کی پہنچ میں ہیں اور آئندہ دنوں میں اس میں مزید کمی ہوگی اور حکومت نے مہنگائی کو کم کرنے کے لیے انتھک محنت کی ہے اور یہ کوشش جاری رہے گی۔

    انھوں نے کہا کہ دیرپا ترقی کے سفر کی بنیاد رکھ دی گئی ہے اور جلد پاکستان پائیدار ترقی کی جانب لوٹ جائے گا۔ انھوں نے کہا ماضی میں ریاست پر غیر ضروری ذمہ داریوں کا بوجھ ڈالا گیا اور سبسڈی کو کم کرنا ہو گا۔

    انھوں نے کہا حکومتی تحویل میں چلنے والے اداروں کی نجی کاری پر بھی کام ہو رہا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ملک بحرانوں سے نکل چکا ہے۔

  13. بریکنگ, قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس شروع

    قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس شروع ہو چکا ہے۔ اس اجلاس میں نئے مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے۔ بجٹ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب رمدے پیش کر رہے ہیں۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے اراکین نعرے بازی کر رہے ہیں۔

  14. پی ٹی آئی کے اراکین نعرے لگاتے ہوئے اسمبلی ہال میں پہنچ چکے ہیں, سحر بلوچ، بی بی سی اردو، پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد

    پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی ہال میں نعرے لگاتے ہوئے داخل ہوئے ہیں۔ انھوں نے ہاتھوں میں عمران خان کے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے ہیں۔ وہ پوسٹر بھی لے کر آئے ہیں۔

    وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا جانا ہے۔ مگر ابھی بھی پارلیمان کے ایوان زیریں کا یہ اہم اجلاس تاخیر کا شکار ہے۔

    اس کی ایک وجہ تو اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان ہے۔

  15. پاکستان پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی: خورشید شاہ

    شاہ

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت آج بجٹ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ان کی جماعت کے اس بجٹ پر تحفظات ہیں اور وہ اس بجٹ تقریر کے لیے اجلاس میں نہیں جائیں گے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شرکت ہوئی بھی تو یہ ہو سکتا ہے کہ ان کی جماعت کے ایک دو لوگ اجلاس میں شریک ہو جائیں۔

    آج بجٹ سیشن چار بجے شروع ہونا تھا جو ابھی تک نہیں ہوسکا ہے۔ پیپلز پارٹی کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج ساڑھے تین بجے شروع ہوا تھا اور اب پی پی پی کے اراکین اپنی رہائش گاہوں۔۔ پارلیمنٹ لاجز۔۔ کی طرف واپس جا چکے ہیں۔

    بی بی سی کی نامہ نگار سحر بلوچ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار پیپلز پارٹی کو منانے کے مشن پر متحرک ہو چکے ہیں۔

    ان کے مطابق اسحاق ڈار اسمبلی میں واپس آچکے ہیں اور ان کے ساتھ خورشید شاہ اور نوید قمر بھی موجود ہیں۔

  16. عمران ریاض کی جانب سے آئی جی پنجاب پولیس اور سیکریٹری داخلہ کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی درخواست, شہزاد ملک، بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد

    عمران

    ،تصویر کا ذریعہAFP

    پاکستانی اینکر اور یوٹیوبر عمران ریاض کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی کارروائی کی درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جانے والی توہینِ عدالت کی کارروائی کی درخواست میں آئی جی پنجاب اور ایس پی لاہور کینٹ کو بھی فریق بنایا گیا ہے اسی کی ساتھ ساتھ سیکرٹری داخلہ اور دیگر فریقین کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔

    عمران ریاض کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ فریقین کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں طلب کیا جائے اور دانستہ طور پر توہینِ عدالت کرنے پر سزا سنائی جائے۔

    درخواست میں مزید یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ فریقین کو عمران ریاض خان کو حج ادائیگی کیلئے جانے کی اجازت دینے کی ہدایت بھی کی جائے۔

    واضح رہے کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ دو رکنی بینچ نے 11 جون کو حکم نامہ جاری کرتے ہوئےیوٹیوبر عمران ریاض کو جج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جانے کی اجازت دی تھی اور ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا تھا کہ عمران ریاض نہ صرف دس لاکھ روپے کی گارنٹی وزارت داخلہ میں جمع کرائی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے ایک بیانِ حلفی بھی جمع کروایا جس کے مطابق وہ نہ صرف اپنے خلاف درج مقدمات میں تفتیشی اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے بلکہ وہ 8 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی پیش ہوں گے۔

    اس سے پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاورق نے 5 جون کو بھی یوٹیوبر عمران ریاض کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے ان کا نام پاسپورٹ لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے عمران ریاض کے خلاف ایک اور مقدمہ درج ہونے پر 3 مئی کو ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کردیا تھا۔

  17. وفاقی کابینہ نے فنانس بل 2024-2025 کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی

    وزیراعظم

    ،تصویر کا ذریعہPMO

    وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں مالی سال 2024-2025 کے وفاقی بجٹ کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔

    اجلاس میں بجٹ تجاویز پر بحث وفاقی کابینہ نے فنانس بل 2024-2025 کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی۔

  18. عمران ریاض کے خلاف درج ہونے والا مقدمہ کیا ہے؟

    Imran

    ،تصویر کا ذریعہSOCIAL MEDIA

    پاکستانی اینکر اور یوٹیوبر عمران ریاض خان کے خلاف پانچ جو 2024 کو لاہور کے تھانہ نشتر کالونی میں امانت میں خیانت کی دفعہ 406 کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا جس میں اُن پر اڑھائی کروڑ روپے کیش وصول کرنے کا الزام لگایا گیا۔

    یہ مقدمہ الرحمن پراپرٹی ڈیلر سے منسلک اسد عارف نامی فرد کی جانب سے درج کیا گیا۔ جس میں مدعی نے عمران ریاض پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے ڈی ایچ اے یعنی ڈیفنس کے فیز 9 کے پلاٹس کی فائلیں مناسب ریٹ پر لے کر دینے کا وعدہ کیا۔

    ایف آئی آر میں درج ہے کہ مدعی مقدمہ نے اس کام کے لیے عمران ریاض نے مبینہ طور پر اُن سے ڈھائی کروڑ روپے امانت کے طور پر لیے اور باقی رقم ڈیل کے کنفرم ہونے پر ادا کرنے کی بات ہوئی۔

    ایف آئی آر میں دو گواہان کے نام ملک محمد رمضان اور وقاص خان بھی درج ہیں جن کے سامنے مدعی مقدمہ کے مطابق یہ تمام معاملات تہہ پائے۔

    ایف آئی آر میں مزید درج ہے کہ مدعی مقدمہ سے ان گواہان کے سامنے عمران ریاض خان نے اڑھائی کروڑ روپے وصول کیے اور ایک ماہ کے بعد پارٹی سے ملاقات اور ڈیل کنفرم کرنے کا کہ کر چلے گئے۔

    مدعی مقدمہ کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ عمران ریاض خان کی جانب سے پارٹی سے ملاقات نا کروانے اور نیت پر شک گُزرنے پر جب اُن سے رابطہ کیا گیا تو ان (عمران ریاض) کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔

    ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ نے یہ الزام لگایا ہے کہ عمران ریاض نہ تو پیسے واپس کر رہے ہیں اور نہ ہی انھیں ڈی ایچ اے کے اُن پلاٹس کی فائلیں دینے میں کامیاب ہوئے ہیں جن کا اُنھوں نے واعدہ کیا تھا اور اس کے عوض امانت کے طور پر اڑھائی کروڑ روپے لیے تھے۔

  19. وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس, سحر بلوچ، بی بی سی اردو، پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد

    PMO

    ،تصویر کا ذریعہPMO

    وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس شروع ہو گیا ہے، جس میں نئے مالی سال 2024-25 کے وفاقی بجٹ کی منظوری دی جائے گی۔

    بجٹ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسے منظوری کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔

  20. بجٹ اجلاس سے قبل اس وقت پارلیمنٹ ہاؤس میں کیا ہو رہا ہے؟, سحر بلوچ، بی بی سی اردو، پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد

    Budget

    نئے مالی سال کے بجٹ سے قبل اس وقت پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاسی مشاورت کا عمل جاری ہے۔جہاں ایک طرف بجٹ دستاویزات پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دی گئی ہیں وہیں وزیراعظم شہباز شریف بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔ اس وقت پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس بھی جاری ہیں۔

    اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کا اجلاس کمیٹی نمبر پانچ میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی صدارت میں جاری ہے تو وہیں اس وقت مسلم لیگ ن بھی وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں بجٹ سے قبل اپنی حکمت عملی پر غور کر رہی ہے۔

    BB

    تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی اس وقت خیبر پختونخوا ہاؤس میں جمع ہیں اور وہ اس بجٹ کے موقع پر اپنے ممکنہ احتجاج کے منصوبے کو بھی حتمی شکل دے رہے ہیں۔

    شہباز شریف پارلیمانی اجلاس کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کے لیے چلے گئے ہیں۔اوزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس اب سے تھوڑی دیر قبل شروع ہوا ہے جس میں نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری دی جائے گی۔

    اب اس بجٹ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب رمدے پیش کریں گے۔ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اس بجٹ کو ایوان بالا یعنی سینیٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    پارلیمنٹ ہاؤس میں آج سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ بم ڈسپوزل سے پورے علاقے کو کلیئر کیا گیا ہے۔ یہاں صرف متعلقہ رپورٹرز کو ہی آنے کی اجازت ہے۔