|
ٹیم کوجارحانہ انداز اپنانا ہوگا: لاسن | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئےکوچ جیف لاسن نے ایک کٹھن سفر کا پراعتماد انداز سے آغاز کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی ٹیم میں جارحانہ انداز دیکھنا چاہتے ہیں اسی لیے انہوں نے ایک رگبی فٹ نس کوچ کا انتخاب کیا ہے جو کھلاڑیوں میں مرنے مارنے کی حس پیدا کر سکے۔ جیف لاسن جو کہ پیر کی رات لاہور پہنچے تھے انہوں نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بہترین ٹیم وہ بنتی ہے جو جارحانہ انداز کو اپنائے۔ جیف لاسن جو کہ کرکٹ میں اپنے جارحانہ رویے کے سبب کا فی شہرت رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بہترین فاسٹ بالر اور بیٹسمین ہیں لیکن انہیں تیز بالنگ کے لیے جارحانہ انداز اپنانا ہو گا۔ جیف لاسن نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کی تربیت کرنا بلا شبہ ان کے لیے ایک چیلنج ہے۔ پاکستان کی کوچنگ کے لیے وہ اپنے ملک اپنے خاندان سے جدا ہوئے ہیں تو اسی لیے کہ وہ اسے ایک چیلنج سمجھتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی ٹیم کو کھیل کے تینوں شعبوں بالنگ بیٹنگ اور فیلڈنگ میں دنیا کی بہترین ٹیم بنا دیں۔ جیف لاسن نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کافی باصلاحیت ٹیم ہے لیکن اس نوجوان ٹیم کو کہ جس کا کپتان بھی نیا ہے بہترین ٹیم بنانے میں وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم میں کوئی خامی نہیں سوائے اس کے کہ ان میں مستقل مزاجی نہیں۔ ان کی کارکردگی میں تسلسل نہیں ہے اور یہی خامی وہ دور کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم سلیکٹرز نے چنی ہے اور اس میں ان کی رائے شامل نہیں لیکن انہوں نے کھلاڑیوں سے ملاقات کی ہے ان میں جوش جذبہ پایا ہے اور وہ ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا انتظار کر رہے ہیں یہ ایک بہترین ٹیم ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ نئی ہے اور اس کا یہ پہلا ورلڈ کپ ہے۔ پاکستان کی ٹیم میں صلاحیت ہے کہ وہ اسے جیت سکے لیکن ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کیوں کہ نیا تجربہ ہے اس لیے اس میں کیا ہو گا کوئی نہیں جانتا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کا انتخاب کرنا سلیکٹرز کا کام ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈنے انہیں ایک ٹیم دی ہے ان کا کام ہے اس ٹیم کی تربیت کرنا۔ پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کرنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے جیف لاسن نے باب وولمر کی بیوہ سے مشورہ کیا تھا جیف لاسن کا کہنا تھا کہ باب وولمر کی بیوہ نے انہیں بتایا کہ پاکستان کے لوگ بہت اچھے اور محبت کرنے والے ہیں۔انہوں نے میری حوصلہ افزائی کی اور بتایا کہ باب وولمر سے پاکستان کے کھلاڑی اور لوگ بہت محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں سمجھتے کہ گریک چیپل کے ساتھ بھارت میں کوئی تلخ تجربہ ہوا ہوگا انہوں نے کہا کہ جس طرح اس وقت انڈیا کی ٹیم کہہ رہی ہے اس میں گریک چیپل کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ جیف لاسن کے ساتھ آنے والے رگبی فٹ نس کوچ ڈیوڈ ڈوئر کے بارے میں جیف لاسن کا کہنا تھا کہ وہ پیشہ ور کوچ ہیں اور یہ ایک اچھی بات ہے کہ رگبی کا کوچ کرکٹ ٹیم کی تربیت کرے گا اور ہو سکتا ہے کہ وہ ان میں رگبی کی طرح مرنے مارنے کی حس پیدا کر دے اور ٹیم کو سخت جان بنا دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کی فٹ نس بہتر کرنے کے لیے انہوں نے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔
جیف لاسن نے کہا کہ وہ اس بات کو نہیں مانتے کہ شعیب اختر کوچز کے لیے مسائل پیدا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ شاید پہلے فاسٹ بالر ہیں جو پاکستان کی ٹیم کی کوچنگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شعیب اختر چونکہ ایک فاسٹ بالر ہیں اس لیے ان کا رویہ جارحانہ ہے اور میں فاسٹ بالر ہونے کے ناطے اس بات کو سمجھ سکتا ہوں انہوں نے کہا کہ انہیں کچھ قابو کرنا ہے لیکن بہت زیادہ قابو میں لانے کی ضرورت نہیں۔ ان کی کوشش ہو گی کہ ان کی قابلیت کو بڑھائیں ۔انہوں نے کہا کہ شعیب اختر سنیئر بالر ہیں اور وہ ٹیم میں موجود فاسٹ بالرز کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔ پاکستان میں سکیورٹی کے خدشات کی بابت جیف لاسن کا کہنا تھا کہ انہیں یہاں کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوا یہاں کرکٹ کا ماحول بہت اچھا ہے۔ باب وولمر کی موت کے وقت عام لوگوں کی رائے تھی کہ وہ پاکستان کی ٹیم کے ساتھ اتنے وابستہ تھے کہ وہ ٹیم کی ہار کا صدمہ برداشت نہیں کر سکے۔ | اسی بارے میں لاسن 20 اگست کو پاکستان میں02 August, 2007 | کھیل ٹیم کی فٹنس کے لیے بھی کوچ18 August, 2007 | کھیل ’ٹیم کے لیے ایک ہی کوچ کافی‘20 July, 2007 | کھیل کوچ کی تقرری: کرکٹرز کا ملا جلا رد عمل17 July, 2007 | کھیل جیف لاسن پاکستان ٹیم کے نئے کوچ16 July, 2007 | کھیل لاسن کو سکیورٹی کی یقین دہانی 16 July, 2007 | کھیل | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||