BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Friday, 23 March, 2007, 16:27 GMT 21:27 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
وولمر کی خبر انڈیا میں سرِ فہرست
 

 
 
باب وولمر
مدن لال کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران باب وولمر کا قتل افسوسناک واقعہ ہے
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ باب وولمر کی موت کی خبر لمحہ بہ لمحہ اس تیزی سے بڑھ رہی ہے کہ جیسے ورلڈ کپ کے دیگر واقعات پر اس کا سایہ پڑگیا ہو۔

بھارت میں بھی مسلسل اسی خبر کے تذکرے ہیں اس حوالے سے تبصرے، تجزیے اور ماہرین کی آراء نشر کی جارہی ہیں۔

وولمر کی موت پر کرکٹ ماہرین کے ساتھ ساتھ شائقین میں بھی مایوس ہیں۔ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مدن لال کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران باب وولمر کا قتل افسوسناک واقعہ ہے۔’ کرکٹ کمیونٹی کو یقین ہی نہیں ہورہا ہے کہ باب وولمر کے ساتھ ایسا ہوگیا ہے۔ اس سے کرکٹ کو زبردست دھچکا لگا ہے اور لگتا ہے کہ اس سے کرکٹ سے لوگوں کا اعتماد ہی اٹھ جائےگا‘۔

مدن لال کہتے ہیں کہ ایشائی ممالک کی ٹیموں کے بیشتر کوچ بیرونی ممالک سے ہیں اور اس واقعے کے بعد ممکن ہے کہ بیرونی کوچ ان ممالک کی ذمہ داری سنبھالنے سے گریز کریں۔ ’سکیورٹی ایک بڑا مسئلہ ہے اور ظاہر ہے اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے‘۔

سابق کرکٹ کھلاڑی لال چند کا کہنا تھا کہ یہ سب کرکٹ کے لیے اچھا نہیں ہے۔ کرکٹ کو’جینٹل مینزگیم‘ یا شریفوں کا کھیل کہا جاتا ہے لیکن ان واقعات سے اسے بہت نقصان پہنچا ہے۔

باب وولمر اور میچ فکسنگ
 باب وولمر اس وقت بھی جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے کوچ تھے جب ٹیم کے کپتان ہینسی کرونئے نے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا
 

ملک کے بیشتر اخبارت نے باب وولمر کے قتل کی خبر کو صفحہ اول پر شائع کیا ہے۔ ورلڈ کپ کی کوریج کے لیے بھارت کے بیشتر ٹیلی ویژن چینلز نے اپنے اپنے سپورٹس جرنلسٹ پہلے ہی ویسٹ انڈیز بھیجے ہوئے ہیں لیکن جب یہ پتہ چلا کہ وولمر کی موت پر شکوک و شبہات ہیں تو کئی کرائم رپورٹر بھی وہاں پہنچ کر اس بارے میں پل پل کی خبریں دے رہے ہیں۔

بیشتر ٹی وی اور اخبارات نے باب وولمر کو مايہ ناز کوچ، بہترین انسان اور ایک اچھے کرکٹر کے نام سے یاد کیا ہے۔ سب سے اہم سوال یہ کیا جارہا ہے کہ کہیں یہ معاملہ سٹّے بازی سے تو نہیں جڑا ہوا۔ اس سے بھی اہم سوال یہ ہے کہ کیا یہی کرکٹ ہے اور کیا کرکٹ اتنی گر سکتی ہے؟ عام تاثر یہ ہے کہ اس واقعے سے کرکٹ کے کھیل پر ایک ایسا بدنما داغ لگ گیا ہے۔

باب وولمر کے لیے خاموشی

سپر آٹھ میں جگہ پانے کے لیے جمعہ کو بھارت اور سری لنکا کے درمیان سب سے اہم میچ ہے جس پر توجہ تو دی گئی ہے لیکن سب سے نمایاں تصویریں اور سرخیاں وولمر کی موت کے حوالے سے ہیں۔ ان کی اہلیہ جل وولمر کا رد عمل، پاکستان کی طرف سے انہیں نشان امتیاز سے سرفراز کرنے اور پاکستانی کھلاڑیوں کا وولمر کی موت پر اظہار افسوس جیسے تمام پہلوؤں پر تفصیلی خبریں شائع کی گئی ہیں۔

شایدیہ پہلا یہ موقع ہے جب بھارتی میڈیا میں پاکستانی صحافیوں کی اتنی زیادہ آوازیں سننے کو مل رہی ہیں۔ اس معاملے پر جہاں ٹیلی ویژن چینلز عمران خان، وقار یونس، سرفراز نواز اور ظہیر عباس جیسے سابق کھلاڑیوں کے انٹرویو نشر کر رہے ہیں وہیں کئی پاکستانی صحافیوں کے تبصرے بھی پیش کیے جارہے ہیں۔

باب وولمر اس وقت بھی جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے کوچ تھے جب ٹیم کے کپتان ہینسی کرونئے نے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔ ان کی موت پر ایک بار پھر یہی سوال اٹھ کھڑا ہے کہ کہیں یہ واردات کرکٹ میں بد عنوانی کا شاخسانہ تو نہیں ہے۔

لیکن ابھی سب کچھ راز میں ہے آخر یہ سب کیسے ہوا اور اس کے پیچھے کیا مضمرات ہوسکتے ہیں۔ امکان یہی ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ خبر مزید بڑی ہوسکتی ہے۔

 
 
ہنسی کرونیئےکرونیئے سے اظہرتک
کرکٹ اور کرپشن پر پھر بحث کا آغاز
 
 
باب وولمر تعزیت، خراج تحسین
وہ پاکستانی ٹیم کی دنیا تھے: ڈکی برڈ
 
 
پاکستانی ٹیم(فائل فوٹو)کرکٹ ٹیم پر پابندی
وولمر پوسٹ مارٹم تک جمیکا نہ چھوڑیں: حکام
 
 
پاکستانی اخبارات ’دلبرداشتہ وولمر‘
تاریخی شکست اور وولمر کی موت پر سرخیاں
 
 
  پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ باب وولمر’ کھلاڑی بھی انسان‘
کھیل کو کھیل کیوں نہیں رہنے دیتے؟
 
 
اپنے ’لڑکوں‘ کیساتھ
باب وولمر کی پاکستانی ٹیم کے ساتھ چند تصاویر
 
 
اسی بارے میں
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد