BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Friday, 23 March, 2007, 10:50 GMT 15:50 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
کرکٹ اور کرپشن، پھر بحث شروع
 
ہنسی کرونیئے
ہنسی کرونیئے نے پانچ سال تک باب وولمر کے ساتھ کام کیا
باب وولمر کے قتل کی خبر کے ساتھ ہی کرکٹ کی دنیا میں کرپشن پر بحث کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے۔

جمیکا کی پولیس کا کہنا ہے کہ باب وولمر کو ان کے کمرے میں گلا کھونٹ کر ہلاک کیا گیا۔ پولیس کے اس اعلان کے ساتھ ہی کرکٹ میں سٹہ بازی کے تنازعے پر ایک بار بحث کا آغاز ہو گیا۔

کرکٹ میں سٹہ بازی کا تنازعے اس وقت منظر عام پر آیا جب دلی پولیس نے سن دو ہزار میں سٹہ بازی پر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

اس سلسلے میں پولیس نے ایک جنوبی افریقہ کے کپتان ہنسی کرونیئے اور ان کے تین ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ کرونیئے اور جنوبی افریقہ کے تین دیگر کھلاڑیوں کے خلاف مقدمہ ایک سٹہ باز سے ان کی ٹیپ شدہ گفتگو کی بنیاد پر قائم کیا گیا۔

بعد میں ہنسی کرونیئے نے جنوبی افریقہ کے کنگز کمیشن میں اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے پچ اور ٹیم سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے عوض سٹہ بازوں سے ہزاروں ڈالر رشوت وصول کی ہے۔ تاہم انہوں نے میچ فکسنگ کے الزام کی تردید کی۔

کرپشن کے الزامات کے بعد سابق کپتان محمد اظہرالدین پر تاحیات پابندی لگا دی گئی

ہنسی کرونیئے پر تاحیات کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگا دی گئی اور وہ سن دو ہزار دو میں ایک فضائی حادثے میں جان بحق ہو گئے۔ ہنسی کرونیئے نے پانچ سال تک باب وولمر کے ساتھ کام کیا جو سن انیس سو چورانوے سے سن انیس سو ننانوے تک جنوبی افریقہ کے کوچ تھے۔

کرکٹ کی دنیا میں سٹہ بازی سے متعلق سامنے آنے والے دیگر معاملے اتنے مشہور تو نہیں ہوئے جتنا ہنسی کرونئیے کا معاملہ مشہور ہوا لیکن پھر بھی ایسے واقعات تواتر سے سامنے آتے رہے۔

آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے شین وارن اور مارک وا پر سن انیس سو چورانوے میں ایک سٹہ باز کو پچ اور موسم کی صورت حال بتانے کے الزام میں جرمانہ عائد کیا۔

انڈیا کی وفاقی پولیس کی اکتوبر سن دو ہزار میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کئی کھلاڑیوں پر کرپشن میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا اور کہا گیا کہ سٹہ بازوں کے گروپوں کے انڈرورلڈ سے روابط ہو سکتے ہیں۔

انڈین کرکٹ بورڈ کی تحقیقات کے نتیجے میں سابق کپتان محمد اظہرالدین اور کھلاڑی اجے شرما پر تاحیات جبکہ منوج پربھاکر اور اجے جدیجہ پر پانچ سال تک کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگا دی گئی۔ چاروں بھارتی کھلاڑیوں نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے۔

سن دو ہزار میں ہی سابق پاکستانی کپتان سلیم ملک اور سافٹ بالر عطاءالرحمان پر بھی میچ فکسنگ کے الزامات کے تحت تاحیات کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگا دی گئی۔

 
 
پاکستانی اخبارات ’دلبرداشتہ وولمر‘
تاریخی شکست اور وولمر کی موت پر سرخیاں
 
 
وولمروولمر کا ’استعفیٰ‘
ایک مختلف ٹیم کی کوچنگ
 
 
’ون ڈے مشکوک‘
پی سی بی اور راشد لطیف ایک بار پھر مدِمقابل
 
 
اسی بارے میں
میچ فکسنگ کے انکشافات
25 February, 2004 | کھیل
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد