BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Friday, 09 March, 2007, 11:29 GMT 16:29 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
جنوبی افریقہ ماضی کی غلطیوں سے بچے
 

 
 
جنوبی افریقہ ماضی میں
جنوبی افریقہ کا کپتان ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نظر آتے ہیں۔
کئی لوگ جنوبی افریقہ کی ٹیم کو فائنل کے لیے یا ورلڈ کپ کے ممکنہ فاتح کے طور پر شارٹ لسٹ کر چکے ہونگے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم کا ریکارڈ گزشتہ چار ورلڈ کپ مقابلوں میں بہت برا رہا ہے۔

اور گزشتہ دو ورلڈ کپ مقابلوں میں تو ہم نے بھی کہا تھا کہ اگر وہ اچھا کھیلے تو ان کے جیتنے کی امید ہے۔ لیکن وہ ناکام رہے اور ساری توقعات دم توڑ گئیں۔

آسٹریلیا کے خلاف 1999 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ایلن ڈونالڈ کا مشہور رن آوٹ ہوا اور پھر وہ دو ہزار تین میں ڈربن میں بارش سے متعلق قوانین کی غلط تشریح کرتے ہوئے میدان میں اترے۔

موجودہ کپتان گریم سمتھ کا کہنا ہے کہ ٹیم اب زیادہ ٹھنڈے مزاج کے ساتھ مقابلے میں حصہ لے رہی ہے اور ان کو اس کی ضرورت بھی تھی کیونکہ کچھ مواقع پر بہت زیادہ بے صبری نے بھی ان کو نقصان پہنچایا۔

انہوں نے ابھی ابھی انڈیا اور پاکستان کو شکست دی ہے۔ اورآئی سی سی کی سرکاری رینکنگ میں وہ پہلے نمبر پر ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیم اچھے فارم میں ہے۔

ٹیم میں اگر چہ ایک معیاری سپنر کی کمی ہے لیکن اس کا بالنگ اٹیک بہت اچھا ہے۔

شان پولاک اور نتینی دونوں ہی وکٹیں لینے والے بالر ہیں جبکہ آندرے نیل بھی ہیں جو کھلاڑی کو اپنی شاٹ پج گیندوں سے تنگ کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود بڑی اچھی لائین لینتھ سے بالنگ کرتے ہیں۔اس کے علاوہ اینڈریو ہال ہیں جو میچ کے آخری حصے میں اچھی بالنگ کرتے ہیں۔

ان میں سے پولاک اور ہال اچھی بیٹنگ بھی کرسکتے ہیں ۔جبکہ ٹیم میں سمتھ، یاک کالیس اور ہرشل گبز کی صورت میں ماہر بیٹسمین بھی موجود ہیں۔

وہ سب اچھے اور مضبوط کھلاڑی ہیں جو کافی عرصے سے کھیل رہے ہیں۔

اگرٹیم میں سے واحد سپنر رابن پیٹر بلکل نہیں کھیلتا تو سمتھ آف سپن بالنگ کریں گے۔اور میڈیم سپنر بھی کچھ سلو بال کرائیں گے۔

جنوبی افریقی ٹیم کو پچز کا مسئلہ درپیش آسکتا ہے۔ساری ٹیموں میں سے شاید یہی ہیں جو حالات سے کم مطابقت رکھتے ہیں۔

ان کے پاس اٹیکنگ بالر تو موجود ہیں لیکن آپ یہ بھی محسوس کرسکتے ہیں کہ یہ منفی بالرز کا ٹورنامنٹ ہے۔

یہ بڑی دلچسپ بات ہوگی کہ بکیوں کی دوسری فیورٹ ٹیم اپنے ہی گروپ میں آسٹریلیا کا سامنا کرے گی۔

سینٹ کٹز میں چوبیس مارچ کو دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والا میچ ٹورنامنٹ کے حتمی نتیجے کےنقطہ نظر سے دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔

 
 
دھچکوں کے بعد
پاکستان کی ٹیم پر جوناتھن ایگنیو کا کالم
 
 
کچھ اور کرنا ہوگافیورٹ مگر۔۔۔
آسٹریلیا کی ٹیم پر جوناتھن ایگنیو کا کالم
 
 
نیوزی لینڈ کی ٹیمون مین ٹیم
نیوزی لینڈ کی ٹیم پر جوناتھن ایگنیو کا کالم
 
 
بھارت کی ٹیم ابھی نہیں تو کبھی۔۔
بھارت کی ٹیم پر جوناتھن ایگنیو کا کالم
 
 
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد