گواسکر بھارتی کرکٹ بورڈ کے عبوری صدر

،تصویر کا ذریعہAFP
- مصنف, سہیل حلیم
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، دہلی
بھارت کی سپریم کورٹ نے سپاٹ فکسنگ اور سٹے بازی کے الزامات کے پس منظر میں آئی پی ایل ٹورنامنٹ کے دوران کرکٹ کنٹرول بورڈ کی کمان عبوری طور پر عہد رفتہ کے کھلاڑی سنیل گواسکر کے سپرد کر دی ہے لیکن الزامات کی زد میں آنے والی دو بڑی ٹیموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے جمعرات کو اپنے عبوری مجوزہ فیصلے میں یہ کہا تھا کہ وہ تفتیش مکمل ہونے تک راجستھان رائلز اور چنئی سوپر کنگز کو مقابلے سے الگ رکھنے کا حکم جاری کرسکتی ہے۔
لیکن بی سی سی آئی اور دونوں ٹیموں کے وکلا کے آخری دلائل سننے کے بعد عدالت نے اپنے عارضی فیصلے میں کوئی ایسا حکم نہیں دیا جس سے آئی پی ایل پر کوئی اثر پڑتا۔
بظاہر عدالت نے ان کے اس موقف سے اتفاق کیا کہ الزامات کی تفتیش ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے اور اس مرحلے پر کسی ٹیم کے خلاف کارروائی نہ صرف قانون کے لحاظ سے مناسب نہیں ہوگی بلکہ اس سے کرکٹ کے شائقین کے ساتھ بھی ناانصافی ہوگی۔

،تصویر کا ذریعہAFP
انڈیا میں پارلیمانی انتخابات کی وجہ سے یہ ٹورنامنٹ 16 اپریل سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہوگا جبکہ آخری مراحل کے میچ انڈیا میں ہی کھیلے جائیں گا۔
اس کیس میں اگلی سماعت 16 اپریل کو ہی ہوگی۔
گزشتہ برس آئی پی ایل کے فوراً بعد دلی اور ممبئی کی پولیس نے میچوں کے دوران سپاٹ فکسنگ اور بڑے پیمانے پر سٹے بازی کے الزامات لگائے تھے اور اس سلسلے میں مسٹر سری نواسن کے دامان گروناتھ مئی اپن اور راجستھان رائلز کے تین کھلاڑیوں سمیت کئی افراد کو گرفتار کیا تھا۔
عدالت کا موقف تھا کہ جب تک مسٹر سرینواسن اپنے عہدے پر فائز ہیں ان الزامات کی آزادانہ انکوائری ممکن نہیں ہے۔ مسٹر سری نواسن چنئی سوپر کنگز کو کنٹرول کرنے والی کمپنی انڈیا سیمنٹس کے مالک بھی ہیں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
جمعہ کو اخبار ٹائمز آف انڈیا نے ماہرین کے حوالے سے کہا تھا کہ اگر عدالت کے فیصلے کی وجہ سے آئی پی ایل ٹورنامنٹ منسوخ کرنا پڑا تو مجموعی طور پر تقریباً تین ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔ اگر صرف دونوں ٹیموں کو بھی مقابلے سے باہر کردیا جاتا تب بھی ٹورنامنٹ کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑتا۔







