خلائی گاڑی کی یادداشت کی بحالی کے لیے ہیکنگ کا سہارا

،تصویر کا ذریعہnasa
10 سال سے سیارہ مریخ کا مشاہدہ کرنے والے خلائی ربوٹ اوپورچیونٹی کو کچھ تکنیکی مسائل کا سامنا ہے جسے ناسا کے ماہرین اب ہیک کر کے ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے۔
اوپورچیونٹی کی دیکھ بھال کرنے والی ٹیم کا خیال ہے کہ مسئلہ ربوٹ کی فلیش میموری کے ساتھ ہے۔
ناسا کا خیال ہے کہ اسے روور کے سافٹ ویئر کو ہیک کرنے کا طریقہ مل گیا ہے، جس کی مدد سے وہ نقص کو ٹھیک کر سکیں گئے۔
ڈسکوری نیوز سے بات کرتے ہوئے ناسا کے پروجیکٹ مینیجر جان کیلس نے روور اوپورچیونٹی کی خرابی کی وضاحت کرتے ہوے بتایا کہ اوپورچیونٹی میں بھی ایک عام کمپیوٹر کی طرح دو اقسام کی میموری سٹوریج ہیں، یعنی مستقل میموری جیسے فلیش میموری یا ہارڈ ڈرائیو جس میں ڈیٹا کمپیوٹر کے بند ہونے کے باوجود محفوظ رہتا ہے اور عارضی میموری جیسے رینڈم ایکسس میموری، جو مشین کے بند ہونے پر ڈیٹا کو ضائع کر دیتی ہے۔
شاید پرانی ہو جانے کے باعث اوپورچیونٹی کی مستقل میموری کے ہارڈ ویئر میں کوئی خرابی پیدا ہو گئی ہے۔ اس وجہ سے یہ تمام ڈیٹا کو عارضی میموری میں سٹور کر رہی ہے جو اوپورچیونٹی کے بند ہونے پر ضائع ہو جاتا ہے۔

،تصویر کا ذریعہnasa
ناسا کا کہنا ہے کہ خرابی میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور کچھ مواقع پر اس کا مشن کنٹرول رابطہ بھی منقطع ہوا ہے۔
مسئلے کو حل کرنے کے لیے ناسا کی ٹیم روور کے سافٹ ویئر کو ہیک کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تا کہ یہ فلیش میموری کے ناقص حصے کو نظر انداز کر کے صیح حصے پر مستقل طور پر ڈیٹا سٹور کرے۔
جان کیلس کے مطابق اس عمل میں دو ہفتے لگ سکتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایسا محسوس ہو تا ہے کہ اوپورچیونٹی اپنی مفید زندگی کے اختتام کی طرف بڑھ رہی ہے، یہ آپ کے عمر رسیدہ والدین کی طرح ہے جو دیکھنے میں تو صحت مند نظر آتے ہیں مگر ان کو کسی وقت بھی دل یا فالج کا دورہ پڑسکتا ہے، ہمیں بھی ہر وقت ڈر رہتا ہے کہ کہیں اوپورچیونٹی کو کچھ ہو نہ جائے۔‘
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
یاد رہے کہ روور کو صرف تین ماہ کے ایک مشن پر مریخ پر بھیجا گیا تھا اور اگر اب یہ خراب بھی ہو جائے تو ناسا اس بات پر مطمئن ہے کہ یہ پہلے ہی اپنے ابتدائی مقصد سے تجاوز کر چکی ہے۔
گذشتہ دس سالوں میں روور نے مریخ پر زندگی کے حوالے سے بہت اہم معلومات بھیجی ہیں۔







