BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Friday, 19 May, 2006, 06:35 GMT 11:35 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
فلسطینی دھڑوں کے بیچ مسلح جھڑپیں
 
الفتح سے منسلک پولیس کے اہلکار مارچ کرتے ہوئے
غزہ شہر میں فلسطینی سکیورٹی فورسز کے دو دھڑوں کے درمیان ہونے والی مسلح جھڑپ میں پولیس کے دو اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ یہ جھڑپ تب ہوئی جب فلسطینی فورسز کے دو دھڑے غزہ کی سڑکوں پر طاقت کا مظاہرہ کررہے تھے۔

فلسطینی رہنما محمود عباس کی جماعت الفتح سے منسلک سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے کہا ہے کہ ان پر حماس حکومت کی جانب سے تعینات کی جانے والی سکیورٹی فورسز نے حملہ کردیا۔ حماس کی نئی حکومت اس الزام سے انکار کرتی رہی ہے کہ اس نے حماس کے کارکنوں کی سکیورٹی فورسز میں تقرری کی ہے۔

حماس نے فلسطینی رہنما محمود عباس کی اس اپیل کو مسترد کردیا ہے جس میں انہوں نے حماس کی حکومت سے کہا تھا کہ نئی فورسز کو وہاں تعینات نہ کرے۔

حماس کے کارکنوں پر مبنی اس سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کو بدھ کے روز پہلی بار غزہ میں تعینات کیا گیا۔ حماس سے تعلق رکھنے والے نئے فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ نئی سکیورٹی فورس قانونی ہے اور فلسطینی پولیس اور فلسطینی عوام کی مدد کرے گی۔

تعجب کی کوئی بات نہیں
  یہ واضح نہیں ہے کہ غزہ میں ہونے والی مسلح جھڑپ کیسے شروع ہوئی لیکن حالیہ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں ہے۔
 
بی بی سی کے نامہ نگار ایلن جونسٹن
امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس نے کہا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں سکیورٹی فورسز کا دھڑوں میں تقسیم ہونا کافی خطرناک ہے۔ ڈاکٹر رائس نے کہا کہ وہ ایسے مستحکم جمہوری حالات کا تصور نہیں کرسکتیں جن میں متعدد سکیورٹی فورسز کو کام کرنے کی اجازت ہو۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی قیادت پر یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ حالات کو سلجھانے کی کوشش کرے۔

فلسطینی دھڑوں کے درمیان تازہ جھڑپیں غزہ میں پارلیمنٹ کی عمارت کے پاس جمعرات کی شب اور جمع کی صبح تک ہوئیں۔ بی بی سی کے نامہ نگار ایلن جونسٹن کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ غزہ میں ہونے والی مسلح جھڑپ کیسے شروع ہوئی لیکن حالیہ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں ہے۔

حال ہی میں غزہ میں دونوں فلسطینی دھڑوں کے درمیان ہونے والی مسلح جھڑپوں میں کم سے کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

جمعرات کے روز الفتح سے منسلک فلسطینی پولیس کے ہزاروں اہلکاروں نے غزہ کی گلیوں میں مارچ کیا اور فلسطینی صدر محمود عباس کے حق میں نعرے لگائے۔ اطلاعات کے مطابق جب وہ حماس حکومت کی جانب سے تعینات کی جانے والی نئی فورس کے قریب سے گزر رہے تھے، تو سیٹیاں اور تالیاں بجارہے تھے۔

 
 
حماسحماس کیا ہے؟
فلسطینی انتخابات میں کامیاب حماس کیا ہے
 
 
محمود ظہرمحمود ظہر کون؟
حماس کی اس حالیہ کامیابی کے پیچھے کون ہے
 
 
محمود عباسفلسطینی انتخابات
انتخابات کے انتظامات آخری مراحل میں
 
 
فلسطین کا جھنڈافلسطین: آئینی ڈھانچہ
نئی مقننہ کے انتخابات پچیس جنوری کو
 
 
ایریئل شیرونایریئل شیرون
اسرائیلی رہنما نے جو بھی چاہا وہ کیا
 
 
اسی بارے میں
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد