|
حماس کو اسلحہ نہیں دیا:ایران | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایران نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ اس نے فلسطینی انتظامیہ کی حکمران جماعت حماس کو اسلحہ فراہم کیا تھا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان حامد رضا آصفی نے کہا ہے کہ ایران فلسطینی حکومت کی اخلاقی اور انسانی ضروریات کی مد میں حمایت کر رہا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا یہ بیان گزشتہ ہفتے اردن کی حکومت کے اس بیان کے جواب میں آیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ اس نے ایرانی ساخت کے میزائل برآمد کیے ہیں اور اردن میں حملوں کے لیے مبینہ منصوبہ بندی کے الزام میں حماس کے کئی ارکان گرفتار بھی کیے ہیں۔ ایرانی اہلکار نے اردن کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ گزشتہ مہینے ایران نے فلسطینی حکومت کے لیے مغربی امداد کی معطلی کے بعد پانچ کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا تھا۔ ایران نے جمعہ کو فلسطینی حکومت کو تین سو گاڑیاں دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔ ناروے کی وزارت خارجہ ناروے کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ان کے ایک اعلیٰ اہلکار نے جناب ادوان کو بتایا ہے کہ یورپی امداد کی بحالی سے پہلے حماس کو اسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا اور تشدد ترک کرنا پڑے گا۔ اسرائیل نے ناروے کی طرف سے حماس کے ساتھ رابطوں پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے حماس کا رویہ تبدیل کروانے کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا۔ جمعہ کو ناروے نے فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیوں کے لیے اپنی پیشکش میں پچاس فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا تاکہ مغربی امداد کے بند ہونے کے بعد غزہ اور غرب اردن میں فلسطینیوں کی اقتصادی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔ | اسی بارے میں فلسطینی علاقوں میں پیٹرول ختم؟11 May, 2006 | آس پاس فلسطینیوں کے لیے عبوری امداد10 May, 2006 | آس پاس فلسطینیوں کے لیے عبوری امداد09 May, 2006 | آس پاس تنخواہوں کے بحران کے حل کی امید02 May, 2006 | آس پاس | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||