BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Monday, 01 May, 2006, 16:45 GMT 21:45 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
امریکہ: تارکین وطن کا بائیکاٹ ڈے
 
احتجاج
احتجاج کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ تھی
امریکہ میں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے ملک بھر میں مظاہرے کیئے ہیں۔ اور کام پر نہ جاکر یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ تارکین وطن کے بغیر ایک دن میں کتنا اقتصادی نقصان ہو سکتا ہے۔

مظاہرے میں شریک لوگوں نے زراعت، تعمیرات اور تفریحی شعبوں میں ایک دن کے کیئے کام بند کردیا ہے۔ امریکی کانگریس تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیئے قانون بنا رہی ہے۔ لیکن صدر بش سمیت بہت سے سیاست دانوں کا کہنا ہے کچھ تارکین وطن کو شہریت کی سہولت ملنی چاہۓ۔

بائیکاٹ کے دوران لاکھوں ملازمین کام اور سکولوں سے غیر حاضر رہے۔ پورے ملک میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور لوگوں نے دوکانوں میں پیسے خرچ کرنے سے بھی اجتناب کیا تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ تارکینِ وطن کا اقتصادی ترقی میں کتنے اہم رول ہے۔

تارکین وطن سے متعلق مجوزہ اصلاحات کی مخالفت تب زور پکڑ رہی ہے جب کانگریس اس کی منظوری کے لیئے امادہ ہوئی۔

بتایا جاتا ہے کہ اس وقت امریکہ میں ساڑھے گیارہ ملین تارکین وطن غیر قانونی طور پر رہتے ہیں جن میں سے زیادہ تر میسکو کے راستے امریکہ میں داخل ہوئے ہیں۔

السلواڈورسے تعلق رکھنے والے 23 سالہ جاس کروز ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے مظاہرے میں حصّہ لیا۔ کروز کونے خبر رساں ایجنسی اے پی کو بتایا کہ نوکریوں سے باہر ہوجانے سے بہتر ہے کہ میں اپنے کاغذات حاصل کر لوں۔

کچھ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرہ 60 اور 70 کی دہائی کے شہری حقوق سے متعلق مظاہروں کی یاد تازہ کرسکتے ہیں۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ مظاہرے میکسکو سمیت دیگر لاطینی امریکی ممالک میں پھیل جائیں گے جہاں لوگوں نے اس دن امریکی سامان کا بائیکاٹ
کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

تارکین وطن کے معاملے پر مہارت رکھنے والے وکیل گس شہاب نے بی بی سی کو بتایا کہ تارکین وطن امریکی شہریوں سے کام حاصل نہیں کرتے کیوں کہ وہ کاغذی اعتبار سے ان سے کام حاصل ہی نہیں کر سکتے۔ اگر یہ لوگ کام چھوڑ دیں تو امریکیوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑےگا۔

یاد رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان غیر قانونی تارکینِ وطن پر قابو پانے سے متعلق بل منظور کر چکا ہے۔

اس بل میں امریکہ میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے والے افراد اورغیر قانونی طور پر قیام پذیر تارکین وطن سے نمٹنے کے لیے تجاویز دی گئی ہیں۔

امریکی کانگریس نے یہ بل 182 کے مقابلے میں 239 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کیا تھا۔

ایوانِ نمائندگان نے اس بل میں شامل تجاویز میں سے سرحدی دیوار کی تعمیر، تارکین وطن کو روکنے کے لیے فوج اور پولیس کا استعمال اور ملازمتوں کی کڑی نگرانی کی حمایت کی تھی۔

 
 
اسی بارے میں
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد