|
امریکی فوج:عراق پالیسی کی مخالف | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حال ہی میں کیے جانے والے ایک جائزے کے مطابق امریکی فوج میں صدر بش کی عراق پالیسی کی حمایت میں شدید کمی آئی ہے۔ امریکہ میں یہ جائزہ جریدوں کے اس گروپ نے کرایا ہے جو ملٹری ٹائمز نامی جریدہ شائع کرتا ہے۔ اس جریدے کی جانب سے کرائے جانے والے سالانہ جائزے کے مطابق امریکی افواج کے اندر عراق کے بارے میں صدر بش کی پالیسی کے بارے حمایت میں مزید نو فیصد کمی آئی ہے۔ جریدے کے مطابق گزشتہ سال عراق پر صدر بش کی حکمتِ عملی کے حامیوں کی تعداد تریسٹھ فی صد تھی جو اب کم ہو کر چون فیصد رہ گئی ہے۔ اس جریدے کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ جائزہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ فوج میں صدر بش کی عراق پالیسی کی حمایت اب بھی عام لوگوں کے تناسب سے زیادہ ہے لیکن فوج کی حمایت میں کمی امریکہ میں جاری اس بحث کو اور گرما دے گی جو اس پالیسی کے بارے میں پہلے ہی خاصی گرم ہے۔ جریدہ نے اپنےجائزے کے ان نتائج کے اسباب نہیں بتائے۔ تاہم صدر بش خبردار کرتے رہے ہیں کہ امریکی فوج کا عراق سے قبل از وقت انخلاء انتہائی خطرناک نتائج کا حامل ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے اقدام سے مشرق وسطیٰ میں غلط سگنل جائے گا اور دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ | اسی بارے میں پرائیویٹ کالز کی جاسوسی کا اعتراف 18 December, 2005 | آس پاس بش کا مستقبل جنگ سے وابستہ15 December, 2005 | آس پاس ٹرن آؤٹ %70 سے زائد: عراقی اہلکار16 December, 2005 | آس پاس ڈک چینی عراق کے دورے پر 18 December, 2005 | آس پاس ’تاریخی‘ انتخابات پر خراجِ تحسین16 December, 2005 | آس پاس عراق انٹیلیجنس پر مایوسی: پاول18 December, 2005 | آس پاس | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||