BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Wednesday, 10 December, 2008, 07:21 GMT 12:21 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے   پرِنٹ کریں
’جماعتہ الدعوۃ پر پابندی لگائی جائے‘
 
ممبئی حملوں کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان، بھارت سے تعاون پر تیار ہے: پاکستانی سفیر
ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل سے جماعتہ الدعوۃ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے سفیر نے بھارتی مطالبے کی شدت پر ’قدرے حیرت‘ کا اظہار کیا ہے۔

منگل کو سکیورٹی کونسل میں دہشتگردی سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو لاحق خطرات کے موضوع پر بحث کےدوران ہندوستان کے نائب وزیر خارجہ ای احمد نے کہا کہ ’جماعتہ الدعوۃ اور ایسی دوسری تنظیموں پر بین الاقوامی سطح پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔‘


لیکن خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستانی سفیر حسین ہارون نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں کو ایک دوسرے کے خلاف منفی مہم ختم کر دینی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ممبئی حملوں کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان، بھارت سے تعاون پر تیار ہے۔

حسین ہارون نے کونسل سے خطاب میں کہا: ’نہ صرف یہ کہ دہشت گردوں کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں، خود پاکستان ان کا نشانہ ہے اور ہم خود ان کا شکار ہوئے ہیں۔‘

منگل کو بھارت کی طرف ممبئی حملوں میں شریک افراد کی تصاویر، نام اور رہائشی تفصیل جاری کی گئی تھی اور دعوٰی کیا گیا تھا کہ ان سب کا تعلق پاکستان سے ہے۔

بھارت کے نائب وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل میں بار بار جماعتہ الدعوۃ کا ذکر کیا لیکن کسی بھی موقع پر پاکستان کا نام نہیں لیا۔

عام تاثر یہ ہے کہ جماعتہ الدعوۃ در اصل لشکر طیبہ کا ہی نیا روپ ہے جس پر امریکہ نے سن دو ہزار دو میں پابندی عائد کر دی تھی۔ ہندوستان کا الزام ہے کہ ممبئی پر چھبیس نومبر کے حملے لشکر طیبہ نے ہی کیے تھے۔ ان حملوں میں تقریباً دو سو لوگ ہلاک ہوئے تھے۔

ہندوستان نے جمعہ کو تحریر کردہ ایک خط میں اقوام متحدہ سے کہا تھا کہ کہ جماعت الدعوۃ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے۔ ہندوستان نے یہ مطالبہ بھی کیاکہ تنظیم کے سربراہ حافظ محمد سعید کو بھی عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ لیکن اس خط کی مزید تفصیلات ابھی جاری نہیں کی گئی ہیں۔

مسٹر ای احمد نے کہا کہ ’جس ملک سے ان دہشتگردوں کا تعلق ہے، اسے ان کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں اور یہ پیغام بھی جانا چاہیے کہ دہشتگروں کو پناہ دینے کے بجائے ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔‘

بین الاقوامی دہشتگردی کی روک تھام سے متعلق اس مجوزہ معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے، جو ہندوستان نے انیس سو چھیانوے میں تجویز کیا تھا، مسٹر احمد نے کہا اسے فوراً منظور کیا جانا چاہیے تاکہ انسداد دہشتگردی کے لیے بین الاقوامی قوانین عمل میں آسکیں۔

 
 
ممبئی بھارتی خفیہ ایجنسیاں
پورا نظام تباہی کی طرف جا رہا ہے
 
 
ہند - پاک کشیدگی
ممبئی حملوں کے بعد ہند پاک رشتے کشیدہ
 
 
   وزیر داخلہ آر آر پاٹل دھماکے، ماہی گیر
’ریاستی وزیر داخلہ آر آر پاٹل کو آگاہی تھی‘
 
 
اسی بارے میں
ممبئی پر حملے: خصوصی ضمیمہ
27 November, 2008 | منظر نامہ
’غیر ملکی سامنے آ جائیں‘
27 November, 2008 | انڈیا
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے   پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد