شکیل اختر بی بی سی اردو ،ڈاٹ کام ، دلی
|
 |
|
|
| گزشتہ کچھ ماہ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان رشتے بہتر ہوتے نظر آرہے تھے۔ |
ممبئی پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد استفعوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ شیو راج پاٹل اور مہاراشٹر کے وزیر داخلہ آر
آر پاٹل کے استفعیٰ کے بعد ولاس راؤ دیشمکھ نے بھی مستعفیٰ ہونے کی پیشکش کی ہے اور استعفیٰ کل تک منظور کر لیے جانے کی توقع
ہے۔
ممبئی کے حملے کے بعد پورے ہندوستان بالخصوص ممبئی میں سیاستدانون کے خلاف شدید غم و غصہ پیدا ہوا ہے حکومت پر دباؤ بڑھتا جا رہا
ہے وہ اس سلسلے میں کو ئی ٹھوس قدم اٹھائے۔ اس وقت ساری توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ یہ شدت پسند کون تھے ، کہاں سے آئے تھے اور
ان کے پیچھے کون لوگ ہیں ۔
ہندوستان کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اپنے خطاب میں ان شدت پسندوں کے بارے میں کہا تھا کہ وہ باہر سے آئے تھے ۔ وزیر خارجہ نے
کہا کہ ان کا تعلق پاکستان کے ’کچھ عناصر‘ سے ہے۔ ابھی تک ہندوستان نے بہت محتاط رویہ اختیار کر رکھا ہے اور براہ راست پاکستان
کا نام نہیں لیا ہے۔ کل کل جماعتی میٹنگ میں بھی پاکستان کا نام لینے گریز کیا گیا ہے۔
میٹنگ میں حالانکہ بعض سیاسی جماعتوں کی طرف سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ بقول ان کے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں شدت پسندوں
کے خلاف کارروائی کی جائے ۔
بعض رہنماؤں نے 11/9 کے بعد اقوام متحدہ میں منظور کی گئی اس قرارداد کا بھی حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ملک اپنی
سرزمین کو دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ممبئی پر حملے کا معاملہ اقوام متحدہ
میں اٹھانا چاہیے۔
سبھی بحث کا محور اب پاکستان ہے۔ ذرائع ابلاغ اور سلامتی کے ماہرین کھل کر پاکستان پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ حکومت پر اس وقت اندورنی
اور خارجی دونوں ہی سطحوں پر زبردست چیلنچز کا سامنا ہے۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان امریکہ کے صدر جارج ڈبلیو بش نے کل اتوار کی رات وزیر اعظم منموہن
سے فون پر بات کی اور انیں یقین دلایا کہ وہ ممبئی کے واقعے کی تفتیش میں ہر ممکن تعاون دیں گے ۔
تچزیہ کاروں کا کہنا ہے وزیر خارجہ کونڈو لیزا رائس کو بدھ کو دلی بھیجنے کا بنیادی مقصد ہندوستان اور پاکستان درمیان بڑھتی ہو
ئی کشیدگی کو روکنا ہے۔
ہندوستان نے دلی میں مامور پاکستان کے ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے ان سے باضابطہ طور پر احتجاج کیا ہے ۔ادھر اسلام آباد
میں بھی ہندوستان کے ہائی کمشنر نے پاکستانی دفتر خارجہ کے اہلکاروں سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات کی نوعیت کا ابھی پتہ نہیں ہے لیکن
یہ واضح طور پر بڑھتی ہو ئی کشیدگی کی طرف اشارہ کر رہے ہیں ۔
دوسری جانب ممبئی میں تفتیش کا عمل تیز ہوا ہے۔
امریکہ کی وفاقی ایجنسی ایف بی آئی کے ماہرین کی ایک ٹیم جدید سازو سامان کے ساتھ ہے اور اسرائیل کی شنی بیت اور برطانیہ کی سکاٹ
لینڈ یارڈ کے انسداد دہشتگردی سے وابستہ اہلکار ممبئی پہنچنے والے ہیں۔ وہ ممبئی کے واقعہ اپنے طور پر جائزہ لینے اور ہندوستانی
ایجنسیوں سے تعاون کے لیے یہاں آرہے ہیں۔
|