شہاب فضل لکھنؤ |  |
 | | | فائل فوٹو: پریانکا (بائیں) اپنی ماں کے ساتھ ایک انتخابی مہم میں |
ریاست اترپردیش میں امیٹھی اور رائے بریلی کے کانگریس امیدواروں کو پارٹی صدر سونیا گاندھی اور سابق وزیراعظم آنجہانی راجیوگاندھی کی بیٹی پرینکا گاندھی وڈھیرا کا شدت سے انتظار تھا۔ انہوں نے دو روزہ دورے پر یہاں آکر پارٹی میں جان ڈالنے کی بھر پور کوشش کی ہے۔ پرینکا گاندھی نے امیٹھی اور رائے بریلی میں پارٹی کے کارکنان سے ملاقات کی اور انہیں اپنے اختلافات دور کرنے کو کہا۔ پہلے دن انہوں نے سٹی گنج میں تمام 10 اسمبلی حلقوں کے عہدیداروں اور امیدواروں سے بات چیت کی اور دوسرے دن رائے بریلی میں عوامی رابطہ کی حکمت عملی کے ساتھ ہی سونیا اور راہل گاندھی کا پیغام لوگوں تک پہنچایا۔ واضح رہے کہ امیٹھی اور رائے بریلی پرینکا کی ماں سونیا گاندھی اور بھائی راہل گاندھی کے پارلمیانی حلقے ہیں۔ کانگریس پارٹی موجودہ وقت میں ان دونوں حلقوں میں شدید اندورنی اختلافات سے دو چار ہے۔ ایک طرف امیدواروں کے انتخابات سے کارکنوں میں زبردست ناراضگي ہے تو دوسری طرف رائے دہندگان میں بھی ان کی گرفت کمزور ہے۔ ناراضگی اس بات کو لیکر بھی ہے کہ آر پی سنگھ (رائے بریلی صدر)، رام سیوک (جگدیش پور) اور شیو بالک پاسی( سلون) کو چھوڑ کر باقی اسبملی حلقوں میں ایسے افراد کو ٹکٹ دیا گیا ہے جو چند ہفتے پہلے ہی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ دو امیدوار تو ایسے ہیں جو بھارتیہ جنتا پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ علاقے کے پرانے کانگریسی رہنما علی اظہر نقوی نے بتایا کہ پرینکا گاندھی کا طریقۂ کار سونیا اور راہل سے مختلف ہے اور وہ آسانی سے عوام سے جڑ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرینکا اور راہل میں امیٹھی کی عوام کو اندرا اور راجیو گاندھی نظر آتے ہیں اور یہی دونوں امیٹھی میں کانگریس کو بچا سکتے ہیں۔ پرینکا کے ساتھ امیٹھی کے دورے پر آئے کشور لال شرما نے بتایا کہ ہر امیدوار چاہتا ہے کہ پرینکا زیادہ سے زیادہ وقت اس کے حلقے کو دیں۔ کانگریس امیدواروں کی پریشانی کا ایک سبب بھی ہے کہ برہمن ووٹر کانگریس سے ناراض ہیں۔ یہاں تقریبا بیس فیصد برہمن ہیں لیکن کسی برہمن کو کانگریس نے امیدوار نہیں بنایا ہے۔ رائے بریلی اور امیٹھی کے صرف دو اسمبلی حلقوں میں کانگریس کے ایم ایل اے رہے ہیں، ایک امیٹھی اور دوسرے جگدیش پور سے۔ بقیہ حلقوں پر سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور بی جے پی کا قبضہ ہے۔ پرینکا گاندھی کی یہاں آمد سے کانگریس کا حوصلہ ضرور بلند ہوا ہے اور آنے والے چند دنوں میں وہ گھر گھر جاکر ووٹروں سے رابطہ کر سکتی ہیں۔ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے بھی انتخابی جلسے یہاں ہونے والے ہیں۔ |