BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Thursday, 22 December, 2005, 11:40 GMT 16:40 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
اراکینِ پارلیمنٹ کی برطرفی کی سفارش
 

 
 
بھارتی پارلیمان کے رشوت خور رکن
رپورٹ کے مطابق ایسے ارکان کی رکنیت جاری رکھنا درست نہیں ہو گا
رشوت سکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی نے رشوت خور اراکینِ اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کی سفارش کی ہے۔

اس معاملے کی تفتیش کرنے والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کردی ہے لیکن حزب اختلاف کی جماعت بی جے پی نے رپورٹ کی سفارشات سے اتفاق نہیں کیا ہے۔

اس رشوت سکینڈل کی تفتیش کے لیے کانگریس کے ایک سینئر رکنِ پارلیمنٹ اے کے بنسل کی قیادت میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

اس کمیٹی نے اڑتیس صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ’اس معاملے کےتمام حقائق اور حالات سے کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ارکان پر رشوت لینے کا الزام ثابت ہوگیا ہے‘۔

رپورٹ کے مطابق ایسے ارکان کی رکنیت جاری رکھنا درست نہیں ہو گا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک سینئر رہنما وی کے ملہوترا نے کہا ہے کہ ارکان کو اس طرح کی سزا دینے کے لیے جو طریقہ اختیار کیا گيا ہے اس میں بعض ضابطوں کی پابندی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں اس رپورٹ کی سفارشات کی بھی مخالفت کی ہے۔

اس تحقیقاتی رپورٹ پر عملدرآمد کے لیے پارلیمنٹ میں ایک قرار داد پیش کی جائےگی جس کی منظوری کے بعد اس سکینڈل میں ملوث تمام اراکین کی رکنیت ختم کی جا سکے گی۔ اطلاعات ہیں کہ اس قرارداد کو سرمائی اجلاس کے آخری دن لوک سبھا میں پیش کیا جائےگا۔

گزشتہ ہفتے ایک پرائیویٹ ٹی وی چینل نے پارلیمنٹ کے گیارہ ارکان کو سوال پوچھنے کے بدلے روپے وصول کرتے دکھایا تھا۔ ان اراکین میں سے ایک کا تعلق راجیہ سبھا سے ہے باقی دس لوک سبھا کے رکن ہیں۔ اس خبر کے بعد ہی سپیکر نے ان اراکین کے پارلیمان میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔

بدعنوانی کے اس سکینڈ ل میں بی جے پی کے پانچ، بی ایس پی کے دو راشٹریہ جنتادل، بی ایس پی اور کانگریس کا ایک ایک رکن شامل ہے۔

کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرنے سے سب سے زیادہ نقصان بھارتیہ جنتا پارٹی ہوگا۔ بعض تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی اس قرارداد کی منظوری میں رخنہ اندازی کر سکتی ہے۔

 
 
اسی بارے میں
رشوت کا ایک اور سکینڈل
20 December, 2005 | انڈیا
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد