BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Wednesday, 21 September, 2005, 22:44 GMT 03:44 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
بھارتی فوج کے خلاف تفتیش شروع
 

 
 
کشمیر میں فوج کے ہاتھوں معصوم افراد کا قتل و خون عام بات ہے
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں فوج کے ہاتھوں چار ہندو مزدوروں کی مبینہ ہلاکت کی اعلیٰ سطحی تفتیش شروع کی گئی ہے۔

بعض فوجی افسران نے مبینہ طور پر شہرت اور ترقی حاصل کرنے کے لیے ان مزدوروں کو ہلاک کر کے انہیں دہشت گرد ثابت کردیا تھا۔ لیکن عوامی احتجاج کے بعد اس کی تفتیش کے احکامات دئیے گیے ہیں۔

کشمیر میں فوج کے ہاتھوں معصوم افراد کا قتل و خون عام بات ہے لیکن ہندوؤں کو مارے جانے کا یہ پہلا معاملہ ہے۔ گزشتہ ماہ جب یہ معاملہ منظر عام پر آیا تو عوامی سطح پر اسکے خلاف مظاہر ہوۓ تھے اور تفتیش کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ہلاک شدہ ایک مزدور رام لال کے بھائی بیلی رام کا مطابق چاروں مزدور گزشتہ برس بیساکھی کے موقع پر فوج میں نوکری کرنے کشمیر گیےتھے لیکن پھر کبھی واپس نہیں آۓ۔ ایک عرصے کے بعد انکے خاندان والوں کو خط ملا کہ بعض فوجیوں نے انہیں ہلاک کردیا ہے۔

یہ خط دلی سے پوسٹ ہوا تھا اور لکھنے والے نے اپنا نام پوشیدہ رکھا ہے۔ بیلی رام نے وہ تحریر بی بی سی کو بھی دکھائی۔ رام لال کی بیوی میشو دیوی نے کہا کہ اس خط کے آتے ہی ان کی امیدوں کے چراغ بجھ گئے۔ ’ہمیں ایسی خبر دی کہ ہم نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا۔‘

خط میں ایک کرنل اور میجر سمیت دس فوجیوں کے نام شامل ہیں۔ اسکا مضمون کچھ اس طرح ہے۔ ’فوج میں کچھ ایسے درندے ہیں جنہوں نے پوری آرمی کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ انسانیت کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ ایک میجر بعض مزدوروں کو جموں سے بہلا پھسلا کر لے گیے اور لولاب کے پہاڑی علاقے میں ہلاک کردیا۔ دو کو اسی پہاڑی پر ہی دفنا دیا گیا جبکہ دو کے چہروں پر اتنی گولیاں ماری گئیں کہ شناخت کے لائق نہیں رہے۔‘

اس خط میں سب سے زیادہ حیرت انگیز بات یہ لکھی ہے کہ ’ان مزدوروں کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی بلکہ فوجی افسران نے صرف نام کمانے کے لیے ایسا کیا ہے۔‘

اس خط کے مطابق مزدوروں کو بیس اپریل دو ہزار چار میں ہلاک کیا گيا تھا۔ لیکن یہ معاملہ منظر عام پر گزشتہ ماہ آیا تھا۔

کافی ہنگامہ آرائی اور احتجاج کے بعدفوجی حکام نے اسے سنجیدگی لیا ہے اور تفتیش کے لیے مزدوروں کےخاندان والوں کپواڑہ طلب کیا گيا ہے جہان تفتیش شروع ہوئی ہے۔

 
 
اسی بارے میں
 
 
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد