BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Thursday, 30 June, 2005, 16:44 GMT 21:44 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
بچوں سے زیادتی، مفرور برطانوی پیش
 

 
 
کہا جاتا ہے کہ ملزم گرفتاری سے بچنے کے لیے بھارت سے فرار ہو گیا تھا
ممبئی میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال پر مطلوب برطانوی باشندے ڈنکن گرانٹ نےخود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

گرانٹ کے خلاف بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا کیس نومبر دو ہزار ایک میں قلابہ پولیس نے درج کیا تھا۔

گرانٹ برٹش ائرویز کے طیارے سے ممبئی چھتر پتی شیواجی انٹرنیشنل ائرپورٹ پہنچے جہاں انہیں قلابہ پولیس نے حراست میں لے کر ایڈیشنل چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ ڈی بی نکم کے سامنے پیش کیا جنہوں نے اسے آٹھ جولائی تک پولیس حراست میں رکھنے کا حکم دیا۔

ممبئی میں فٹ پاتھ پر رہنے والے اور غریب بچوں کے لیے قلابہ میں بچوں کا ایک یتیم خانہ ہے جسے گرانٹ اور اس کا دوست ایلن واٹرز مالی مدد دیا کرتے تھے۔ یہ دونوں اکثر یہاں آتے تھے۔

قلابہ پولیس کے ریکارڈ کے مطابق گرانٹ اور اس کا دوست ایلن واٹرز یہاں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے تھے لیکن پولیس میں کیس درج ہونے سے قبل گرانٹ ممبئی چھوڑ کر جا چکا تھا۔
گرانٹ نے خود کو ممبئی پولیس کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا اس کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ وہاں انصاف نہیں ہو گا۔ ممبئی پولیس نے اس کے بعد گرانٹ اور واٹرز کے خلاف انٹرنیشنل ریڈ الرٹ کر دیا تھا۔ پولیس واٹرز کو وطن واپس لانے میں کامیاب ہو گئی تھی لیکن گرانٹ تنزانیہ فرار ہو گیا۔ وہاں بھی اس نے بچوں کے لیے یتیم خانہ ’دارالسلام، قائم کیا اور وہاں بھی اس پر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا گیا۔ تنزانیہ اور بھارت میں حوالگی معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے تنزانیہ اسے بھارت کے حوالے نہیں کر سکا لیکن اسے تنزانیہ سے نکال دیا گیا۔

برطانیہ واپسی کے بعد بھی چونکہ گرانٹ کے خلاف ریڈ الرٹ نوٹس تھا اس لیے اسے وہاں بھی مشکلات پیش آرہی تھیں اور اس نے اپنے وکیل مجید میمن کے کہنے پر خود سپردگی کر دی۔

ممبئی میں بچوں کے جنسی استحصال کا یہ پہلا کیس نہیں ہے۔اس سے قبل سوئس جوڑا ولیم ایلبی اور اس کی بیوی للی مارٹی کو بھی پولیس نے بچوں کے جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کیا تھا لیکن بعد میں ناکافی ثبوت کی وجہ سے انہیں عدالت سے رہائی مل گئی اور وہ بھارت چھوڑ کر جا چکے ہیں۔

بھارت میں غربت بہت ہے اور ممبئی میں ہزارہا بچے فٹ پاتھ پر رہتے ہیں۔ان بچوں کو اچھا کھانہ اور کپڑے کی لالچ دے کر ان کا جنسی استحصال کرنا عام سی بات ہے۔

سوئس جوڑے پر ان بچوں کی عریاں ویڈیوز بنانے کا بھی الزام تھا۔ سماجی رضاکار، سوشل سائنس کی پروفیسر اور نرملا نکیتن کالج کی وائس پرنسپل فریدہ لامبے کا خیال ہے کہ بھارت میں بچوں کے استحصال کی بڑی وجہ صرف غربت نہیں بلکہ یہاں کا قانون بہت نرم ہے جب کہ غیر ممالک میں قوانین بہت سخت ہیں۔

 
 
اسی بارے میں
 
 
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد