بس اڈے پر حملہ، اسرائیلی فوجی اور حملہ آور ہلاک

،تصویر کا ذریعہAFP
اسرائیل کے جنوبی شہر بئرالسبع میں ایک بس اڈے پر ہونے والے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی مارا گیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک حملہ آور کو بھی ہلاک کر دیا گیا ہے جو اسرائیلی عرب تھا۔
اس واقعے کے دوران اڈے پر تعینات محافظ کی گولی سے زخمی ہونے کے بعد وہاں موجود اسرائیلی شہریوں کے تشدد کا نشانہ بننے والا اریٹریا کا ایک شہری بھی زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔
اس شخص کو جائے وقوع پر موجود افراد نے غلطی سے حملہ آور کا ساتھی سمجھ لیا تھا۔
رواں ماہ تشدد کے سلسلہ وار واقعات میں آٹھ اسرائیلی اور حملہ آوروں سمیت 40 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے غرب اردن اور یروشلم میں سکیورٹی اقدامات کو مزید سخت کر دیا ہے اور یہاں فلسطینی مظاہرین کے ساتھ سکیورٹی فورسز کی جھڑپیں جاری ہیں۔

،تصویر کا ذریعہAP
اسرائیل اخبار ہاریتس نے پولیس سربراہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کی شب حرہ قصبے سے تعلق رکھنے والا 21 سالہ حملہ آور بدو سنیٹرل بس سٹیشن پر داخل ہوا اور اس نے چاقو زنی اور فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 19 سالہ سارجنٹ عمری لیوی ہلاک ہوا جبکہ حملہ آور کو بھی گولی مار دی گئی۔
اسی دوران بس اڈے کے محافظ نے وہاں موجود اریٹریا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو حملہ آور کا ساتھی سمجھتے ہوئے گولی مار دی۔
یہ شخص جب زخمی حالت میں فرش پر پڑا تھا تو وہاں موجود افراد اسے ٹھوکریں مارتے رہے اور وہ بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔

،تصویر کا ذریعہReuters
سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی شروع کی تو حملہ آور بس سٹیشن سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا لیکن جوابی فائرنگ میں مارا گیا۔ حملہ آور سے ایک چاقو اور گولیوں سمیت ایک پستول برآمد ہوا ہے۔
مقامی ہسپتال کے مطابق چار پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد کو اس واقعے کے بعد ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔
مشرقِ وسطیٰ کے لیے بی بی سی کے نامہ نگار یہ حملہ اسرائیلیوں کے لیے اس لیے بھی تشویش ناک ہے کہ یہ حملہ اس کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں نہیں بلکہ اسرائیلی علاقے کے اندر ہوا ہے۔







