کینیا نے داداب کیمپ بند کرنے کا مطالبہ کر دیا

،تصویر کا ذریعہBBC World Service
کینیا نے اقوامِ متحدہ سے مہاجرین کا داداب کیمپ بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پانچ لاکھ سے زائد صومالی مہاجرین کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا کہا ہے۔
داداب کیمپ سمالیہ کی سرحد کے قریب قائم ہے اور یہ افریقہ کا سب سے بڑا مہاجر کیمپ ہے۔
خیال رہے کہ دو اپریل کو صومالی شدت پسند تنظیم الشباب کی جانب سے ملک کے شمال مشرقی علاقے میں ایک کالج پر حملے کے نتیجے میں 148 طالب علم ہلاک ہو گئے تھے۔
تاہم کینیا میں اقوامِ متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر کے صدر نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں اس کیمپ کو بند کرنے کا نہیں کہا گیا ہے۔
کینیا کے نائب صدر ویلیم روٹو نے کہا ہے کہ یو ین ایچ آر سی کے پاس مہاجرین کے داداب کیمپ کو بند کرنے اور اس میں رہنے والے افراد کو متبادل جگہ فراہم کرنے کے لیے تین ماہ کا وقت ہے جس کے بعد ان کی حکومت ’ان مہاجرین کو خود کسی دوسری جگہ منتقل کر دے گی۔‘
کینیا کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ داداب کیمپ کو بند کرینا چاہیے اور اس کے شہریوں کو واپس صومالیہ بھیج دینا چاہیے۔
دوسری جانب یو این ایچ آر سی کے نمائندے کا کہنا ہے کہ انھوں نے کینیا کی حکومت کی جانب سے داداب کیمپ کو بند کرنے کے کے بارے میں سنا ہے۔
داداب کیمپ صومالیہ کے تنازعے سے بھاگ کر جانے والے خاندانوں کے لیے سنہ 1991 میں قائم کیا گیا تھا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
چند افراد گذشتہ 20 برس سے زیادہ اس کیمپ میں زندگی گذار رہے ہیں۔
کینیا کے اراکینِ پارلیمان شدت پسند تنظیم الشباب پر داداب کیمپ میں روپوش ہونے کا الزام عائد کرتے ہیں۔







