|
کپتانی چھن جانے کا غم نہیں: گنگولی | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بھارتی بلے باز سورو گنگولی آئی سی سی کے جانب سے عائد چار میچوں کی پابندی کے خاتمے کے بعد بھارتی ٹیم میں واپس آ گئے ہیں۔ لیکن ٹیم سے اس غیر حاضری کا تینتیس سالہ گنگولی کے کیرئر پر اثر پڑا ہے۔ بھارتی کرکٹ ٹیم کی کپتانی ان سے لے کر راہول ڈراوڈ کو سونپ دی گئی ہے اور اب یہ بات بھی یقینی نہیں کہ سری لنکا میں جاری تین ملکی سیریز میں انہیں ٹیم میں شامل کیا جاتا ہے یا نہیں۔ گنگولی کا کہنا ہے کہ ’ مجھے کپتانی چھن جانے کا کوئی غم نہیں۔ میں صرف میدان میں جا کر اپنا کھیل کھیلوں گا۔ میں کپتانی کے بارے میں فکر مند نہیں اور کسی بھی پوزیشن پر بلے بازی کر سکتا ہوں‘۔ گنگولی صرف میدان میں واپس جانا چاہتے ہیں اور انہیں ون ڈے کرکٹ میں دس ہزار رن کے ہدف تک پہنچنے کے لیے صرف تینتیس رن کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ دس ہزار رن بنانا اور ٹرافی بھی جیتنا اچھا ہو گا‘۔ گنگولی نے اپریل میں پاک بھارت سیریز کے دوران لگنے والی پابندی کے بعد سے بھارت کے لیے کوئی میچ نہیں کھیلا ہے۔ ان پر پہلے چھ میچوں کے لیے پابندی لگی تھی جو بعد میں چار میچوں تک محدود کر دی گئی تھی۔ ان کی غیر موجودگی میں بھارتی ٹیم کی قیادت ڈراوڈ نے سنبھال لی تھی اور اب بھی وہی بھارتی کپتان ہیں۔ ڈراوڈ بدھ کو سری لنکا کے خلاف میچ کے لیے بھارتی ٹیم کے سلسلے میں کوئی بات نہیں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’میں اپنے راز عیاں نہیں کرتا۔ سورو کس نمبر پر کھیلیں گے یہ میچ کے دن ہی پتہ چلے گا‘۔ پاکستانی کپتان انضمام الحق نے بھی گنگولی پر عائد پابندی کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ اس سے گنگولی کے کیرئر پر برا اثر پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں میچ کھیلنے پر پابندی کے حق میں نہیں ہوں کیونکہ اس سے کچھ کپتانوں کے کیرئر خطرے میں پڑ سکتے ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’سورو گنگولی آئی سی سی کی پابندی کی تازہ مثال ہیں۔ چھ میچوں کی پابندی کا مطلب ہے کہ آپ دو سیریز سے باہر ہو گئے ہیں اور جب یہ پابندی ختم ہو گی تو انہیں ٹیم میں اپنی جگہ بنانے کی جدو جہد کرنا ہوگی‘۔ |
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||