|
’دانش ترپ کا پتہ ثابت ہوں گے‘ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان کے کوچ باب وولمر کا کہنا ہے کہ سپنر دانش کنیریا پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان جمعرات سے باربیڈوس میں ہونے والا پہلا ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں۔ پاکستان نے دانش کو ابھی تک ہونے والے تینوں میچوں میں سے کسی میں بھی نہیں کھلایا تھا اور کہا جا رہا تھا کہ دانش پاکستان کا ٹرمپ کارڈ ہیں۔ کیا کوئی سپنر کسی ٹیم کا ترپ کا پتہ ہو سکتا ہے؟ یہ سوال ماضی کے عظیم ویسٹ انڈین سپنر اور بہت عرصے تک دنیا میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ رکھنے والے کرکٹر لانس گبز سے کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ سپنر ٹیم کے لیے اتنے ہی ضروری ہیں جتنے کہ فاسٹ بولر۔ ان کا کہنا تھا کہ سپنر کا رول بہت اہم ہوتا ہے۔ اگر ہم کرکٹ کھیلنے والے بڑے ممالک کو دیکھیں تو ہمیں معلوم ہو گا کہ ان سب کے پاس سپنر ہیں۔ سری لنکا کے پاس مرلی دھرن ہیں۔ آسٹریلیا کے پاس شین وارن، انگلینڈ کے پاس جائلز، پاکستان کے پاس دانش کنیریا، شاہد آفریدی اور ارشد خان، انڈیا کے پاس ہربھجن اور کمبلے اور ویسٹ انڈیز کے پاس گیلز۔ ان کا کہنا تھا کہ سب بیٹسمین سپن کے سامنے اچھا نہیں کھیلتے۔ اس لیے ٹیم میں سپنر بہت ضروری ہیں۔ لانس گبز کا کہنا تھا کہ اب کرکٹ مختلف ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری وکٹیں اس طرح کی نہیں ہیں جس طرح کی پہلے تھیں۔ باربیڈوس کی وکٹ کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پہلے پہل اس میں ذرا نمی ہوتی ہے لیکن اس کے بعد یہ خشک ہو جاتی ہے اور اس پر بیٹنگ آسان ہو جاتی ہے۔ ویسٹ انڈیز ٹیم کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہر ٹیم کو عروج اور زوال آتا ہے۔ اب ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ کس طرح کھلاڑی اپنے آپ کو سنبھال کر بہتر کھیل کی طرف آتے ہیں۔ لانس گبز امید کرتے ہیں کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم زوال کے بھنوار سے نکلے گی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا پاکستان ٹیم تین صفر سے ایک روزہ میچوں کی سیریز جیتنے کے بعد دو ٹیسٹ میچوں میں اپنی وہی پرفارمنس برقرار رکھ پائے گی کہ نہیں۔ عظیم سپن بولر لانس گبز کے ساتھ ہی لاکھوں پاکستانی کرکٹ کے مداحوں کی نظریں بھی دانش کنیریا پر لگی ہوئی ہیں۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||