کرکٹ: ’کیا پاک بھارت کرکٹ نہ ہونے سے دہشت گردی ختم ہو گئی؟‘

،تصویر کا ذریعہGetty Images
- مصنف, آدیش کمار گپت
- عہدہ, سپورٹس نامہ نگار
انڈیا کے سابق کرکٹ کپتان بشن سنگھ بیدی کا کہنا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان کرکٹ نہیں کھیلی جا رہی تو کیا اس سے دہشت گردی کم ہوئی ہے۔
وہ کہتے ہیں ’سرحد کی رکھوالی کرنا کرکٹروں کا کام نہیں بلکہ حکومت کا کام ہے۔ پھر کیوں کرکٹرز اور فلم انڈسٹری کو کہہ دیا جاتا ہے کہ پاکستان سے کوئی تعلق نہ رکھیں، جو بلکل ٹھیک نہیں‘۔
بشن سنگھ بیدی نے یہ باتیں حال ہی میں دلی کے فیروز شاہ کوٹلہ سٹیڈیم میں اپنے ہی نام کے سٹینڈ کے افتتاح کے موقع پر کیں۔
بشن سنگھ نے 1978 اور 79 میں بھارتی ٹیم کے ساتھ پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے

اگلے سال نو ٹیسٹ ٹیمیں ٹیسٹ چیمپیئن شپ کھیلیں گی اور اس سے دونوں ممالک کے آپس میں کھیلنے کی ایک امید پیدا ہوئی ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
اب کرشن سنگھ بیدی جیسے کھلاڑیوں کے دل کی بات زبان پر آہی جاتی ہے کہ انڈیا پاکستان کے درمیان میچ ہوں۔ آئی سی سی چیمپیئن شپ میں بھارت کے خلاف چھ ٹیمیں کھیلیں گی اور اگر ان میں پاکستانی ٹیم نہیں ہوئی تو نہ تو بھارت کے نمبر کم ہوں گے اور نہ کوئی جرمانہ لگے گا۔ لیکن ان دونوں کے درمیان مقابلہ تب ہی ہوگا جب حکومت چاہے گی۔
اس بارے میں کرکٹ مبصر وجے لوک کا کہنا ہے کہ ’انڈو پاک کرکٹ کب دوبارہ شروع ہوگی اس کا فیصلہ بی سی سی آئی یا پی سی بی نہیں کریں گے۔ اس کے لیے حکومت کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔ اس میں کھلاڑی بھی کچھ نہیں کر سکتے‘۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ایسا کھیل ہے جس کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اگر دونوں ٹیمیں فائنل میں آمنے سامنے ہوئیں تو کیا ہوگا۔
وجے لوک کا کہنا تھا کہ ’فائنل سٹیج پر آنے کے بعد اگر ٹیموں کو پتہ چلے کہ وہ ایک دوسرے سے نہیں کھیل سکتے تو کیسا لگے گا۔ اصل میں یہ معاملہ تب ہی حل ہوگا جب حکومتیں چاہیں گی‘۔
سابق آل راؤنڈر مدن لال کا بھی خیال ہے کہ پاکستان اور انڈیا کا مقابلہ ہونا چاہیے۔

،تصویر کا ذریعہPrasanna
ان کا کہنا ہے ایک تو انٹرنیشنل کرکٹ میں دوسری ٹیمیں پہلے ہی کمزور ہو چکی ہیں اور اچھی ٹیموں کو انگلی پر گِنا جا سکتا ہے تاہم ان کا بھی یہی خیال ہے کہ یہ مسئلہ حکومت ہی حل کر سکتی ہے۔
اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ سنگا پور میں جمعرات سات دسمبر سے شروع ہونے والی آئی سی سی کی میٹنگ میں بی سی سی آئی کے لوگ حکومت کی کس پالیسی کے ساتھ گئے ہوں گے؟
دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ سیریز پہلے ہوئی بھی ہے اور رد بھی کی گئی ہے لیکن ایشیا کپ، ورلڈ کپ، چیمپیئنز ٹرافی اور آئی سی سی کے دوسرے ٹورنامنٹس میں بھارت پاکستان کے ساتھ کھیلتا ہی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ اگر بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے خلاف ایک دوسرے کے ملک میں نہیں کھیلیں گے اور نہ ہی تیسرے ملک میں تو پھر دنیا کی کس زمین پر کھیلیں گی۔










