سام سنگ پر 11 کروڑ 96 لاکھ ڈالر ہرجانہ

،تصویر کا ذریعہAFP
امریکہ کی ایک عدالت نے موبائل بنانے والی معروف کمپنی سام سنگ کو حکم دیا ہے کہ وہ ایپل کو 11 کروڑ 96 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔
عدالت نے سام سنگ پر یہ ہرجانہ ایپل کے دو پیٹنٹس کی خلاف ورزی کے جرم میں لگایا ہے۔
جمعے کو کیلیفورنیا میں سین جوز کی وفاقی عدالت یہ فیصلہ سنایا ہے۔ ایک مہینے تک جاری رہنے والے اس مقدمے میں ایپل نے الزام لگایا تھا کہ سام سنگ نے سمارٹ فون کی مخصوص تکنیک کے ان کے پیٹنٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔
عدالت نے یہ بھی فیصلہ سنایا کہ ایپل نے بھی سام سنگ کے بعض پیٹنٹس میں دخل اندازی کی ہے اور اسے بھی ایک لاکھ 58 ہزار ڈالر کا جرمانہ ادا کرنے کے لیے کہا گیا۔
سام سنگ کی جانب سے اپنے پانچ پیٹنٹس کی خلاف ورزی کی نشاہدہی کے بعد ایپل نےاس پر 2.2 ارب ڈالر ہرجانے کا دعوی کیا تھا۔
ایپل کے جن پیٹنٹس میں سام سنگ نے دخل اندازی کی ہے ان میں ’سلائڈ ٹو ان لاک‘ کی تکنیک شامل ہے۔

،تصویر کا ذریعہ
بہر حال سام سنگ نے کسی قسم کی خلاف ورزی سے انکار کرتے ہوئے ایپل پر اپنے سمارٹ فون کے دو پیٹنٹس میں دخل کرنے کا الزام لگایا اور 60 لاکھ ڈالر کا دعوی پیش کیا۔ اس نے کہا کہ ایپل نے ان کے کیمرے اور ویڈیو ٹرانسمیشن سے متعلق دو پیٹنٹس کی خلاف ورزی کی ہے۔
سینٹا کلارا یونیورسٹی میں قانون کے پروفیسر برائن لوو نے کہا: ’ہر چند کہ یہ فیصلہ معمول کے معیار سے بڑا ہے لیکن اس فتح کو اپیل کی جیت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا ہے۔‘
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
انھوں نے کہا کہ ’ایپل نے جتنا دعوی پیش کیا تھا یہ رقم اس کا 10 فی صد ہے اور اس کیس کو لڑنے میں ایپل نے جتنی رقم خرچ کی ہے یہ اس سے بہت زیادہ بھی نہیں ہے۔‘
سمارٹ فون بنانے والی دنیا کی ان دو بڑی سرکردہ کمپنیوں میں دانشورانہ حق ملکیت کی قانونی لڑائی کے ضمن میں یہ تازہ فیصلہ ہے۔
دونوں کمپنیاں برسوں سے دنیا بھر میں پیٹنٹ کے سلسلے میں قانونی جنگ لڑتی رہی ہیں۔ دو سال قبل ایک عدالت نے سام سنگ سے کہا تھا کہ وہ ایپل کو 9300 لاکھ ہرجانے کے طور پر پیش کرے کیونکہ اس نے ایپل کی تکنیک کا استعمال کیا تھا تاہم اس فیصلے کو سام سنگ اب تک چیلنج کر رہی ہے۔







