BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Monday, 08 August, 2005, 22:03 GMT 03:03 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
اقوام متحدہ کے اہلکار کا اقرار جرم
 
مسٹر سیون کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی مصلحت کاشکار ہوئے ہیں
اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے عراقی تیل برائے خوراک پروگرام میں رشوت لینے کا اقرار کیا ہے۔

الیکزانڈر یاقوب لیف نے اقرار جرم عراق میں تیل برائے خوراک پروگرام پر تیسری رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد ایک امریکی فیڈرل عدالت کے سامنے کیا۔

تیل برائے خوراک پروگرام کے پروکیورمنٹ آفیسر الیکزانڈر یاقوب لیف نے اقوام متحدہ کے دیگر ٹھیکوں میں بھی لاکھوں ڈالر رشوت لینے کا اقرار کیا۔

پیر کے روز اقوام متحدہ کی طرف سے مقرر کی جانے والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تیل برائے خوراک پروگرام کے سربراہ بینن سیوان نے ایک کمپنی سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر رشوت وصول کی جسے اس پروگرام کے تحت تیل خریدنے کی اجازت دی گئی۔

کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ مسٹر بینن سیوان اور اقوام متحدہ کے ایک اور اہلکار الیکزانڈر یاقوب لیف سے سفارتی استحقاق واپس لے لیا جائے اور ان کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کیے جائیں۔

اقوام متحدہ نے کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں مسٹر الیکزینڈر یاکولیو سے سفارتی استحقاق واپس لے لیا ہے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

دوسری طرف مسٹر بینن سیوان جنہوں نے گزشہ روز اقوام متحدہ میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا سیکریٹری جنرل کوفی عنان پر انہیں قربانی کا بکرا بنانے کا الزام لگایا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کوفی عنان کے ترجمان مارک براؤن نے بی بی سی کو بتایا کہ رشوتوں کے یہ الزامات اربوں ڈالر کے پروگرام کے آگے بہت معمولی ہیں۔

تیل برائے خوراک پروگرام کے تحت عراق کے سابق صدر صدام حسین کو اجازت دی گئی تھی کہ وہ تیل فروخت کر کے خوراک جیسی بنیادی ضروریات خرید سکتے ہیں۔ اور اس طرح عراق پر لگی پابندیوں کے عوام پر مضر اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔

مسٹر سیوان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے انہیں قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔

اور یہ کہ سیکرٹری جنرل کو پتہ ہونا چاہیے کہ ان کے خلاف الزامات جھوٹے ہیں۔

اس سے پہلے ایک رپورٹ مںی مسٹر سیوان پر اس پروگرام کے حوالے سے بد عنوانی کا الزام تھا۔ پچھلی رپورٹ کے بعد انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔

 
 
اسی بارے میں
 
 
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد