|
’معافی نہ مانگنے پر اعتراض‘ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
امریکی سرپرستی میں قائم الحرا ٹیلی ویژن چینل پر صدر بش کی تقریر پر عرب دنیا میں سخت تنقید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ انھیں امریکی فوجیوں کے مظالم پر عرب دنیا سے معافی مانگنی چاہیے تھی۔ قاہرہ سے بی بی سی کے نمائندے نے کہا ہے کہ لوگ نےاس بات پر بھی اعتراض کیا ہے کہ صدر بش کو امریکی فوج کے بہیمانہ مظالم پر جس حد تک ناراض یا غصے میں نظر آنا چاہیے تھا وہ اس حد تک ناراض نظر نہیں آ رہے تھے۔ مصر میں بھی سرکاری ذرائع ابلاغ نے جنگ سے پہلے عراقیوں کی آزادی کے بارے میں امریکہ کی طرف سے کئے گئے دعوؤں اور عراق میں امریکی فوج کے مظالم میں تضاد کو تنقید اور تمسخر کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ امریکی جنرل جیفری ملر نے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ چند فوجیوں نے ابو غریب کی جیل میں بلا اجازت اور غیر قانونی طور پر یہ اقدامات کئے تھے۔ جنرل جیفری کے معافی مانگنے سے قبل سینکڑوں عراقیوں نے ابو غریب کی جیل کے باہر مظاہرہ کیا۔ جیل کے حکام کچھ اخبارنویسوں کو جیل کے اندر بھی لے گئے اور انھیں تفتیش کے طریقۂ کار میں کی جانے والی تیدیلوں سے بھی آگاہ کیا۔ اخبارنویسوں کو دیکھ کر بہت سے قیدیوں نے سلاخوں کے پیچھے سے چلانا شروع کر دیا۔ یہ قیدی جیل سے آزادی اور بہتر سہولیات اور حقوق کا مطالبہ کر رہے تھے۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||