|
مزید امریکی اسلحہ عراق روانہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
فلوجہ میں امریکی فوج اور جنگجو عراقیوں کی لڑائی میں تیزی آنے کے بعد امریکہ عراق مزید میں سامانِ حرب اور بھاری اسلحہ بھیج رہا ہے۔ بھاری اسلحہ عراق بھیجنے کا فیصلہ مقامی کمانڈروں کی درخواست پر کیا گیا ہے اور اس کا مقصد امریکی فوج پر بڑھتے ہوئے حملوں کا سدِ باب کرنا ہے۔ پینٹاگون میں بی بی سی کے نامہ نگار نک چائلڈ نے بتایا ہے کہ عراق میں بھاری اسلحہ امریکی فوج کی حکمتِ عملی میں اچانک اور بڑی تبدیلی ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فلوجہ میں بڑھتے ہوئے تشدد سے پریشان ہیں۔ بھاری اسلحہ اور دیگر سامانِ حرب عراق بھیجنے کا فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب فلوجہ سے زبردست لڑائی کی خبریں آ رہی ہیں۔ ادھر اقوامِ متحدہ کے سیکٹری جنرل کوفی عنان نے خبردار کیا ہے کہ فلوجہ میں امریکی کارروائی سے پورے عراق کی صورتِ حال بگڑ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شہریوں کو نقصان پہنچا تو امریکہ مخالف مزاحمت میں اضافہ ہوگا۔ لیکن امریکہ مصر ہے کہ وہ فلوجہ پر کنٹرول کے لئے ہجہاں بقول اس کے لگ بھگ دو ہزار شدت پسند مصروفِ جنگ ہیں، ہر اقدام کرے گا۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||