طالبان کا قندوز پر قبضہ مزید مضبوط ہو گیا

افغانستان کے شمالی شہر قندوز میں طالبان جنگجوؤں نے ایک فوجی چوٹی پر قبضہ کر لیا ہے جس کے بعد شہر پر ان کا قبضہ مزید مضبوط ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ طالبان نے پیر کو قندوز کی جیل اور ہوائی اڈے کے کچھ حصوں سمیت تقریباً نصف شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔
افغان سکیورٹی فورسز نے منگل کو شہر کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کارروائی شروع کی تھی جس میں اسے امریکی فضائیہ کی مدد بھی حاصل تھی۔
طالبان کی اس کارروائی کو سنہ 2001 میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے سب سے بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
طالبان نے بالا حصار نامی قلعے کا دو روز قبل اس وقت محاصرہ کر لیا تھا جب وہاں سینکڑوں افغان سکیورٹی اہلکار موجود تھے تاہم اب ان کے بارے میں کچھ بھی واضح نہیں ہے۔
افغان حکام کے مطابق بدھ کو سرکاری فوج ایئرپورٹ کی جانب بڑھنے والے طالبان جنگجوؤں کے خلاف منظم جوابی کارروائی کر رہی ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
قندوز میں موجود افغان فوج کی مدد کے لیے نیٹو کی غیر ملکی افواج کے خصوصی دستے بھی اب شہر میں پہنچ گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے اور صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے چند سرکاری عمارتوں پر سے طالبان کا قبضہ چھڑا لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک 80 سے زائد شدت پسند لڑائی میں ہلاک ہو چکے ہیں تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
منگل کو امریکہ کی جانب سے دو فضائی حملوں کے باعث طالبان کی ہوائی اڈے پر قبضے کی کوشش ناکام رہی تھی۔
افغان خفیہ ایجنسی کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں میں طالبان کا صوبائی سربراہ اور ان کے نائب مارے گئے ہیں لیکن طالبان نے اس خبر کی تردید کی ہے۔
نیٹو کے ترجمان کے مطابق امریکی طیارے افغان سکیورٹی فورسز کو مدد فراہم کر رہے ہیں اور قندوز شہر کے گرد و نواح میں طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دوسری جانب امریکہ نے اعتراف کیا ہے کہ قندوز پر طالبان کا قبضہ افغان حکومت کے لیے بڑا دھچکہ ہے تاہم امریکہ کو پورا یقین ہے کہ افغان فوج شہر پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
افغان وزارت صحت نے بتایا ہے کہ قندوز کے ہسپتالوں میں 16 لاشیں لائی گئی ہیں جبکہ 200 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
امدادی ادارے میڈیسن سان فرنٹیئر کا کہنا ہے کہ قندوز شہر میں ان کے ہسپتال ایسے افراد سے بھرے ہوئے ہیں جنھیں گولیاں لگنے سے زخم آئے ہیں۔
طالبان کے نئے سربراہ ملا اختر منصور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’حکومت کو اپنی شکست تسلیم کر لینی چاہیے، اور قندوز کے شہریوں کو اپنی جان اور مال کے حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، وہ معمول کے مطابق ہی رہیں۔‘

،تصویر کا ذریعہ







