خاتون نے حملہ آور چیتے کو تنہا مار ڈالا

کملا نیگی کی تقریباً نصف گھنٹے تک چیتے سے اس سے لڑائی جاری رہی

،تصویر کا ذریعہSHIV JOSHI

،تصویر کا کیپشنکملا نیگی کی تقریباً نصف گھنٹے تک چیتے سے اس سے لڑائی جاری رہی

بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے ردرپرياگ ضلع کی ایک خاتون نے خود پر حملہ کرنے والے چیتے کو اکیلے ہی درانتی اور کدال کے وار کرکے مار گرایا۔

کملا نیگی نامی ان خاتون کو شدید زخمی حالت میں مقامی ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

انھوں نے اس پورے واقعہ کے بارے میں بتایا، ’میرے پاس درانتی اور کدال تھی۔ اسی سے چیتے پر کئی وار کیے، جس سے اس کے دانت بھی ٹوٹ گئے۔ تقریبا نصف گھنٹے میری اس سے لڑائی جاری رہی، بعد میں پتہ چلا کہ اس کی موت ہو گئی۔‘

سیمكوٹي گاؤں کی رہنے والی 56 سال کی کملا نیگی کا کہنا ہے کہ وہ اتوار کی صبح پاس ہی کے ایک نالے سے اپنے کھیت میں پانی دینے گئی تھیں۔ تبھی جھاڑیوں میں چھپے چیتے نے ان پر حملہ کر دیا۔

کملا شدید زخمی ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے

،تصویر کا ذریعہbbc

،تصویر کا کیپشنکملا شدید زخمی ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے

چیتے کو مارنے کے بعد خون سے لت پت کملا پہلے اپنے گاؤں پہنچیں۔ گاؤں والے ان کو اگست مونی قصبے کے چھوٹے ہسپتال میں لے گئے۔

کملا کا علاج کرنے والے ڈاکٹر عبد رؤف نے بتایا، ’ان کے بائیں ہاتھ کی ہڈی باہر آ گئی ہے۔ دونوں بازوؤں کی کہنیاں ٹوٹی ہیں۔ سر پر بھی زخم ہیں۔ پورے جسم میں کاٹنے کے نشان اور خراشیں۔ تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‘

محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ وہ چیتے کا پوسٹ مارٹم کروا رہا ہے۔ گذشتہ دو ہفتوں میں اتراکھنڈ میں چیتے کے حملے کی یہ تیسری واردات ہے۔

جنگلات کی کٹائی کے باعث چیتے جیسے جنگلی جانور رہائشی علاقوں کا رخ کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے اس طرح کے حملے بڑھتے جا رہے ہیں۔

گذشتہ ہفتے ہیں مغربی بھارت میں ایک شیر کے انسانوں پر حملوں کے بڑتے ہوئے واقعات کے بعد اسے تلاش کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔ اس کی تلاش کے لیے مہم کئی ماہ سے جاری تھی۔

گذشتہ دو ہفتوں میں اتراکھنڈ میں چیتے کے حملے کی یہ تیسری واردات ہے

،تصویر کا ذریعہAP

،تصویر کا کیپشنگذشتہ دو ہفتوں میں اتراکھنڈ میں چیتے کے حملے کی یہ تیسری واردات ہے