ہماچل پردیش: تفریح کی غرض سے آئے 24 طلبہ دریا میں بہہ گئے

،تصویر کا ذریعہHimachal Tourism
بھارتی کی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع منڈی میں حیدرآباد سے تفریح کی غرض سے آنے والے 24 طلبہ دریائے بياس میں ڈوب گئے ہیں۔
منڈی کے ضلع مجسٹریٹ دیویش کمار نے بی بی سی کو بتایا: ’طالب علم دریائے بياس کے نزدیک فوٹوگرافی کر رہے تھے کہ لارجی بند سے اچانک پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے ان میں سے 24 دریا میں بہہ گئے۔‘
دریائے بياس میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کی وجہ سے امدادی کام میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ابھی تک کوئی لاپتہ طالب علم نہیں ملا ہے۔
دیویش کمار نے بتایا: ’پوری انتظامیہ موقعے پر موجود ہے لیکن رات ہو جانے کی وجہ سے امدادی کام میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس علاقے میں دریا میں طالب علموں کو تلاش کرنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔‘
دیویش کمار نے بتایا: ’پہاڑوں پر برف پگھلنے کی وجہ سے بياس دریا کی سطح بلند ہو گئی ہے۔ ہم نے ڈیم کا پانی روکنے کے لیے کہا ہے۔‘
حیدرآباد کے انجینیئرنگ کالج کے طالب علم گھومنے کے لیے ہماچل پردیش آئے تھے۔
اخبار ’دی ہندو‘ کے مقامی صحافی کنور یوگندرا نے بی بی سی کو بتایا کہ ’61 سیاح منڈی سے منالی جا رہے تھے۔ شام کے وقت چھ سے سات بجے کے درمیان وہ دریا کے کنارے تصاویر اتار رہے تھے کہ اچانک پانی بہاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے 18 لڑکے اور چھ لڑکیاں بہہ گئے۔‘
ان کے مطابق مقامی انتظامیہ، پولیس اور مقامی افراد امدادی کاموں میں شریک ہیں۔ انتظامیہ نے منڈی سے کولو تک کی سڑک بند کر دی ہے۔ 30 کلومیٹر دور پنڈو نام کا ڈیم بند کر لیا گیا ہے تاکہ بہہ کر آنے والی لاشوں کو وہاں روکا جا سکے۔‘
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
رات ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں تاخیر ہو رہی ہے تاہم صبح ہوتے ہیں ان میں تیزی لائی جائے گی۔







