سیلاب: ہلاکتوں کی تعداد 178، پندرہ لاکھ متاثر

پاکستان میں سال دو ہزار دس اور گیارہ میں آنے والے سیلاب سے بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی
،تصویر کا کیپشنپاکستان میں سال دو ہزار دس اور گیارہ میں آنے والے سیلاب سے بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی

پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 178 افراد ہلاک جبکہ متاثرین کی تعداد پندرہ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

اتوار کو این ڈین ایم اے کی ویب سائٹ پر جاری تازہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب میں 64، خیبر پختونخوا میں 24، سندھ میں 35، بلوچستان میں 18، قبائلی علاقہ جات میں 12 اور پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں اب تک 25 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ملک میں حالیہ بارشوں اور سیلاب میں سب زیادہ نقصان صوبہ پنجاب میں ہے جبکہ نقصان کے لحاظ سے صوبہ سندھ دوسرے نمبر پر ہے۔

این ڈین ایم اے کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب سے 855 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں 790 افراد پنجاب سے ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق بارشوں سے پندرہ لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سات لاکھ اٹھارہ ہزار سے زائد متاثرین کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے۔

این ڈین ایم اے کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں حالیہ سیلاب اور بارشوں سے اب تک 5615 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دیہات صوبہ سندھ میں ہیں جن کی تعداد 3341 ہے۔

اس کے علاوہ این ڈی ایم اے کے مطابق صوبہ پنجاب کے 1917، صوبہ بلوچستان کے 342 اور صوبہ خیبر پختونخوا کے 15 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے 20,312 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 28,017 مکانات جزوی طور پر تباہ ہوئے ہیں۔

بارشوں اور سیلاب سے کھڑی فصلیں بھی تباہ ہوئیں ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق صوبہ پنجاب میں 760353 ایکڑ، صوبہ سندھ میں 203,593 ایکڑ، بلوچستان میں 63969 اور صوبہ خیبر پختونخوا میں 4,279 ایکڑ اراضی پر فصلیں تباہ ہو گئیں ہیں۔

حالیہ بارشوں سے مویشیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور اس سلسلے میں زیادہ نقصان صوبہ بلوچستان میں ہوا جہاں این ڈی ایم اے کے مطابق 4,555 مویشی ہلاک ہوئے۔

بارشوں اور سیلاب سے متاثر افراد کی مدد کے لیے ملک کے مخلتف حصوں میں 323 امدادی کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں 210کیمپ صوبہ پنجاب، 109 کیمپ صوبہ سندھ اور 4 کیمپ صوبہ بلوچستان میں قائم کیے گئے ہیں۔

سنیچر کو وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعظم سندھ کے ہمراہ صوبے میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا۔

یاد رہے کہ ملک میں 2010 میں آنے والے سیلاب کے دوران ساڑھے آٹھ سو ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا اور درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ دو کروڑ سے زیادہ افراد کو غذائی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔