|
’ابھی کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا‘
|
|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کسی پاکستانی کو بھارت کے حوالے کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور اگر کسی
پاکستانی پر کچھ ثابت بھی ہوا تو اس حوالے سے پاکستان کے اپنے قانون، اپنی عدالتیں اور اپنے ضابطے ہیں جن میں رہتے ہوئے کارروائی
کی جائے گی۔
یہ بات انہوں نے اپنے آبائی شہر ملتان میں نمازِ عید کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہی۔
رات دیر گئے وزیر خارجہ نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے ابھی تک کوئی ثبوت یا دستاویزات فراہم نہیں کیے ہیں اور یہ کہ پاکستان بار بار ہندوستان کے ساتھ تفتیش میں تعاون کی پیش کش کر چکا ہے۔ ’ہم اس معاملے کی تہہ تک پہنچنا چاہتے ہیں کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بھی شخصیت یا ادارہ ہماری سر زمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کرے۔‘ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقے میں امن کا خواہاں ہے لیکن اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی تو وہ اپنے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا ’ ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو ہم مکمل طور پر تیار ہیں۔‘ وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے‘۔ انہوں نے کہا پاکستان پہلے ہی بھارت کو ہر ممکن تعاون کی پیشکش کرچکا ہے اور اب بھی اس کے لیے تیار ہیں لیکن اہم معاملات پر پاکستان اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹےگا۔ دریں اثناء بھارتی ٹی وی چینل سی این این آئی بی این کے مطابق پاکستانی وزیر دفاع احمد مختار نے ان کے ساتھ ایک انٹرویو میں زکی لکھوی اور مسعود اظہر کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے اتوار کو مظفرآباد کے نواح میں جماعت دعوۃ کے ایک مرکز میں کارروائی کرکے اس کو اپنے کنڑول میں لے لیا تھا۔ اطلاعات کہا گیا کہ یہاں سے گرفتار کیے گئے افراد میں لشکر طیبہ کے مبینہ ملٹری کمانڈر زکی الراحمان لکھوی بھی شامل تھے۔ لکھوی کے بارے میں بھارت کا کہنا کہ وہ ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل تھے۔
پاکستانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکہ اور یورپی یونین پر پاکستان کا موقف واضح کردیا ہے اور ان کے بقول وہ اس بات پر قائل ہوگئے ہیں کہ ممبئی حملوں میں پاکستان ملوث نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں انتخابات ہونے والے ہیں اور وہ اپنی انٹیلجنس ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے پاکستان کی طرف انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ بھارت کا الزام ہے کہ لشکرِ طیبہ نے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔ |
اسی بارے میں
مشترکہ تفتیش کی دوبارہ پیشکش 08 December, 2008 | پاکستان
|
|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||