اسماعیلیوں پر حملے کے خلاف ہنزہ میں ہڑتال اور مظاہرہ

اس مظاہرے میں اسماعیلیوں کے علاوہ دوسرے مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی حصہ لیا

،تصویر کا ذریعہBBC World Service

،تصویر کا کیپشناس مظاہرے میں اسماعیلیوں کے علاوہ دوسرے مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی حصہ لیا
    • مصنف, سید انور شاہ
    • عہدہ, سوات

پاکستان کے شمالی علاقے ہنزہ کے شہر علی آباد میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے کراچی میں اسماعیلیوں پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس حملے میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

ہنزہ میں آج مکمل طور پر شٹر ڈاؤن رہا۔ مظاہرین نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی اور انھیں کیفر کردار تک پہنچانے کی اپیل کی ہے۔

اس مظاہرے میں اسماعیلیوں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے حصہ لے کر اس واقعے کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ہزارہ برادری سے لے کر گلگت بلتستان تک ایک مخصوص برادری کی ٹارگٹ کلنگ حکومت کے لیے سوالیہ نشان ہے اور دہشت گردوں کی جانب سے پر امن مسلک کے خلاف دہشت گرد کارروائی ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔

مظاہرین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اس واقعے کے بعد سری لنکا کے دورے کی منسوخی اور حالات پر قابو پانے کے لیے بروقت اقدامات پر انھیں خراج تحسین پیش کیا اور فوج کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف جاری موثر کاروائی کو سراہا۔

اس موقعے پر بچوں نے کراچی میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کیں

،تصویر کا ذریعہBBC World Service

،تصویر کا کیپشناس موقعے پر بچوں نے کراچی میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کیں

اسماعیلی مسلک کے پیاری علی نے اس حوالے سے بی بی سی کو بتایا کہ گلگت بلتستان میں اسماعیلیوں کے تمام جماعت خانوں میں ہلاک ہونے والے افراد کے لیے خصوصی دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے اور مختلف علاقوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔

ہنزہ کے ایک اور مقامی شخص شہر یار حسین نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد علاقہ غم میں ڈوبا ہوا ہے۔ ان کے مطابق اس واقعے کے خلاف اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے علاقے میں کل بھی پرامن مظاہرہ کیا جائے گا۔