کراچی میں پولیس افسر کی گاڑی پر بم حملہ، دو ہلاک

کراچی میں کالعدم تنظیموں کے خلاف سرگرم پولیس کے افسران کو اس سے پہلے بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشنکراچی میں کالعدم تنظیموں کے خلاف سرگرم پولیس کے افسران کو اس سے پہلے بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے
    • مصنف, ریاض سہیل
    • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام،کراچی

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کار بم حملے میں ایک شخص ہلاک اور پولیس کے ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت چھ افراد زخمی اور دو ہلاک ہو گئے ہیں۔

یہ بم حملہ جمعرات کی شب کراچی کے متمول علاقے ڈیفینس کے فیز چار میں سعودی عرب کی سفارتخانے عقب میں گذری بلیوارڈ پر ہوا۔

پولیس کے مطابق دھماکے میں کراچی پولیس کے خصوصی تحقیقاتی یونٹ کے سینیئر سپرٹنڈنٹ پولیس فاروق اعوان کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

جناح ہپستال کے شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد دو ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں کریم اللہ اور عبداغفور شامل ہیں۔ ان میں عبدالغفور کار میں سوار تھے جبکہ کریم اللہ موٹر سائیکل پر پیزا کی ڈلیوری کرتے تھے۔

کراچی پولیس کے ڈی آئی جی عبدالخالق شیخ کا کہنا ہے کہ بم ایک چھوٹی گاڑی میں نصب تھا جو سڑک کنارے کھڑی کی گئی تھی اور جیسے ہی فاروق اعوان کی گاڑی وہاں سے گزری ہے تو ریموٹ کنٹرول سے دھماکہ کیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ دھماکے میں ایس ایس پی فاروق اعوان اور دو پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

دھماکے سے پولیس افسر کی گاڑی اور ان کے قافلے میں شامل موبائل کو شدید نقصان پہنچا۔

فاروق اعوان کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیوں کے لیے جانے جاتے ہیں

،تصویر کا ذریعہUNDEFINED

،تصویر کا کیپشنفاروق اعوان کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیوں کے لیے جانے جاتے ہیں

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

کراچی میں کالعدم تنظیموں کے خلاف سرگرم پولیس کے افسران کو اس سے پہلے بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

رواں برس کے آغاز میں ایسے ہی ایک حملے میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم ہلاک ہوگئے تھے۔

ڈی آئی جی عبدالخالق شیخ کا کہنا ہے کہ فاروق اعوان پر ہونے والے حملے اور ایس ایس پی چوہدری اسلم پر حملے میں کچھ مماثلت نظر آتی ہے تاہم چوہدری اسلم کی گاڑی سے خودکش حملہ آور نے گاڑی ٹکرائی تھی جبکہ یہاں گاڑی پارک کی گئی تھی۔

سینیئر سپرٹنڈنٹ پولیس فاروق اعوان پر جمعرات کو یہ تیسرا حملہ تھا۔ اس سے پہلے سال 2002 میں ان پر بم حملہ ہوا تھا جبکہ تین سال قبل کراچی کے علاقے سراب گوٹھ میں شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں زخمی ہو گئے تھے۔