نواز لیگ بائیکاٹ ختم کرے: صوبہ کمیشن

آخری وقت اشاعت:  منگل 28 اگست 2012 ,‭ 10:29 GMT 15:29 PST

پاکستان میں صوبہ پنجاب کی تقسیم اور نئے صوبوں کے قیام کے لیے پارلیمانی کمیشن کا پہلا اجلاس منگل کو اسلام آباد میں ہوا۔

حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کو اس کمیشن کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں پارلیمانی کمیشن کے پہلے اجلاس کے بعد کمیشن کے نو منتخب سربراہ فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا پہلے اجلاس میں پنجاب میں نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے قواعد و ضوابط طے کرنے پربات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ’قواعد و ضوابط طے ہونے کے بعد ان کی روشنی میں نئے صوبوں کے قیام کے لیے کام کو آگے بڑھایا جائے گا۔‘

پارلیمانی کمیشن کا اجلاس بدھ کو دوبارہ ہوگا۔ اس کمیشن کے کُل چودہ ممبران ہیں لیکن ابھی تک بارہ ممبران ہی کمیشن میں ہیں کیونکہ پنجاب نے اپنے دو ممبران کے نام نہیں دیے ہیں۔

اسلام آباد میں ہماری نامہ نگار سبین آغا نے بتایا کہ حزبِ اختلاف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کی طرف سے کمیشن کے اجلاس کا بائیکاٹ کیے جانے کے حوالے سے فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ ’آج کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نون لیگ کو باضابطہ طور پر خط لکھ کر اجلاس میں آنے کی دعوت دی جائے گی۔‘

انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ نون لیگ سمیت تمام اتحادی جماعتوں کی مشاورت اور اتفاق رائے کے ساتھ پنجاب میں نئے صوبوں کے قیام کے کام کو آگے بڑھایا جائے۔

فرحت اللہ بابر نے کہا ’پنجاب میں نئے صوبے بنانے کے لیے پنجاب اسمبلی میں قرارداد خود نون لیگ کی طرف سے پیش کی گئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس سلسلے میں پنجاب اسمبلی اور قومی اسمبلی کی قراردادوں پر مل کر کام کیا جائے۔‘

نون لیگ کی جانب سے کمیشن میں صرف پنجاب سے نمائندگی کے مطالبے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ’یہ مطالبہ درست نہیں کیونکہ نئے صوبے بنانے کے لیے آئینی ترامیم کرنے کی ضرورت ہے جو تمام صوبوں اور جماعتوں کی نمائندگی اور مشاورت سے ہی ممکن ہو سکتی ہے، اس لیے نون لیگ سے اپیل ہے کہ وہ بائیکاٹ ختم کرکے اجلاس میں شرکت کرے۔‘

"’ہم نون لیگ سے اپیل کرتے ہیں اس موقع کو گنوانا نہیں چاہیئے تاکہ جنوبی پنجاب میں نئے صوبے کے قیام کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دورکر کے اسے جلد قائم کرنا چاہیئے۔"

فاروق ستار

اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے کمیشن کے رکن ڈ اکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کمیشن کے اجلاس شروع ہونا تاریخی موقع ہے۔

ان کا کہنا تھا ’ہم نون لیگ سے اپیل کرتے ہیں اس موقع کو گنوانا نہیں چاہیئے تاکہ جنوبی پنجاب میں نئے صوبے کے قیام کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دورکر کے اسے جلد قائم کرنا چاہیے۔‘

فاروق ستار نے کہا کہ یہ ایک قومی نمائندہ کمیشن ہے اس لیے تمام مسائل کو اتفاق رائے سے مل حل کرنا ہوگا۔

پی پی پی سے تعلق رکھنے والے رکن جمیشد دستی نے بھی نون لیگ پر کمیشن کی اجلاس میں شرکت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ’ہم امید کرتے ہیں کہ نون لیگ کے نامزد ارکان جنوبی پنجاب کے غریب عوام اور پاکستان کی بقا کے لیے کمیشن کے آئندہ اجلاسوں میں شرکت کرے گی۔‘

پنجاب میں نئے صوبوں یعنی بہاولپور ڈویژن کی صوبائی حیثیت کی بحالی اور جنوبی پنجاب کے سرائیکی صوبے کے قیام کے لیے پارلیمانی کمیشن کے پہلے اجلاس میں حزب اختلاف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے بائیکاٹ کے بعد ان کے نامزد ارکان شرکت نہیں کی۔

یہ چودہ رکنی پارلیمانی کمیشن اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے اگست میں قائم کیا تھا۔ مگر پنجاب اسمبلی میں اب تک دو ارکان کے نام نہیں دیے گئے۔

اسی بارے میں

BBC © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔