بلوچستان: سینکڑوں بلوچ عسکریت پسندوں کو ہنر مند بنانے کا فیصلہ

بلوچستان

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنبلوچ عسکریت پسند ہتھیار ڈالنے کی تقریب میں شریک
    • مصنف, محمد کاظم
    • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی حکومت نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے والے بائیس سو افراد کو ہنر مند بنا کر مختلف شعبہ ہائے زندگی میں روزگار کے حصول کے قابل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس بات کا فیصلہ منگل کو وزیر اعلیٰ جام کمال خان کی زیرِ صدارت منعقد ہونے والے بلوچستان ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اس مقصد کے حصول کے لیے بلوچستان حکومت اور پاکستان فوج مشترکہ طور پر اقدامات کریں گے۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اعلیٰ سویلین و فوجی حکام نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیے

خیال رہے کہ ان ہتھیار ڈالنے والے افراد کے حوالے سے جو تقریبات منعقد ہوتی رہیں ان میں حکام کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ان کا تعلق مختلف بلوچ عسکریت پسند تنظیموں سے رہا ہے۔

ایسے افراد کو اب تک حکومت کی جانب سے خطیر رقم بھی فراہم کی گئی۔

تاہم عسکریت پسند تنظیموں کی جانب سے اس حوالے سے وقتاً فوقتاً جو بیانات سامنے آتے رہے ان میں اتنی بڑی تعداد میں ہتھیار ڈالنے کی حکومتی دعوے کو بے بنیاد قرار دیا جاتا رہا ہے۔

بلوچستان

،تصویر کا ذریعہBalochistan Government

،تصویر کا کیپشنوزیر اعلیٰ جام کمال خان بلوچستان ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان میں شامل تمام نکات پر بھرپور طریقے سے عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ دہشت گردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور دہشت گردوں، ان کے سرپرستوں اور دہشت گرد تنظیموں کو فنڈنگ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

اجلاس میں ملکی سالمیت اور قومی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کو روکنے اور ریاست کے بیانیہ کو موثر طور پر اجاگر کرنے کے حوالے سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے فوری طور پر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے اس حوالے سے سیکیورٹی اداروں اور متعلقہ محکموں کو مربوط روابط کے قیام، اور جاری اقدامات اور کاروائیوں کو مزید موثر بنانے کی ہدایت کی گئی۔

اجلاس میں اس امر سے اتفاق کیا گیا کہ سرحدوں اور قومی شاہراہوں کی موثر سکیورٹی امن کی ضمانت فراہم کرے گی۔

بلوچستان

،تصویر کا ذریعہGetty Images

اجلاس میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپاٹمنٹ کے دائرہ کار کو صوبہ کی سطح تک بڑھانے، پراسیکیوشن کے نظام کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے، سائبر کرائمز کی روک تھام، مذہبی ہم آہنگی کے فروغ، اقلیتوں کے تحفظ اور ان کے عبادت گاہوں کی سیکیورٹی سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے اہم فیصلے کیے گئے۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ کی پیش رفت اورگوادر سیف سٹی منصوبے کے حوالے سے رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کر کے ان پر عملدرآمد کا آغاز کیا جائے گا۔