بلوچستان: عسکریت پسند تنظیموں کی ’مشترکہ کارروائی‘

کوئٹہ پولیس

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشنحکام نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کا ایک قافلہ تحصیل بلیدہ میں کلگ اور عبدوئی پوسٹ کی جانب جارہا تھا جب یہ واقعہ پیش آیا۔ (فائل فوٹو)
    • مصنف, محمد کاظم
    • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں مسلح افراد اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں سیکورٹی فورسز کے 6 اہلکار ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے ہیں۔

جمعے کے روز پیش آنے والے اس واقعے میں زخمی ہونے والوں میں ایک کیپٹن بھی شامل ہیں۔ کیچ میں انتظامیہ کے ایک اہلکار کے مطابق یہ واقعہ ضلع کے علاقے واکئے میں پیش آیا۔

حکام نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کا ایک قافلہ تحصیل بلیدہ میں کلگ اور عبدوئی پوسٹ کی جانب جارہا تھا جب یہ واقعہ پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیے

اس واقعے کے حوالے سے آئی ایس پی آر نے رات گئے ایک پریس ریلیز جار ی کیا۔

پریس ریلیزکے مطابق بلیدہ کے قریب واکئے کے علاقے میں دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے پرسیکورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر آپریشن کیا۔

دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا جس کے باعث 6اہلکار مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 4 شدت پسند بھی ہلاک ہوگئے۔

زخمی اہلکاروں کو بلیدہ میں ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے بعد علاج کے لیے تربت منتقل کیا گیا ہے۔

اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیموں بی ایل ایف ، بی ایل اے اور بلوچ ریپبلیکن گارڈ ز کی جانب سے قبول کی گئی ہے۔

ان تنظیموں کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے یہ مشترکہ کارروائی کی ہے۔ ضلع کیچ بلوچستان کا ایران سے متصل ضلع ہے۔ اس ضلع کی آبادی مختلف بلوچ قبائل پر مشتمل ہے۔