نواز شریف، مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری

،تصویر کا ذریعہGetty Images
پاکستان کی وفاقی کابینہ نے پیر کو حلف اٹھانے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں اپنے پہلے اجلاس میں اڈیالہ جیل میں مقید سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سنائی جانے والی سزا کی معطلی کے لیے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ وہ مناسب حکمنامہ جاری کرے گی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ملک کے نئے وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ محمد نواز شریف کے دونوں بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز اور ملک کے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بدعنوانی کے مقدمات کے حوالے سے ملک واپس لانے کے انتظامات کیے جائیں اور اس سلسلے میں وزارت داخلہ کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں میڈیا سے اپنی پہلی ملاقات میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ان کے ریڈ وارنٹ پہلے سے جاری ہیں۔ وزارت قانون اور داخلہ سے کہا ہے کہ وارنٹ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، یہ لوگ پاکستان کے مجرم ہیں، ضروری ہے انھیں واپس لایا جائے تاکہ وہ عدالت میں پیش ہوں اور احتساب کا سامنا کریں۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مزید بتایا کہ کابینہ کے فیصلے کے مطابق برطانوی عدالتوں سے ایون فیلڈ پراپرٹیز کی ملکیت کے حوالے سے رابطہ کیا جائے گا تاکہ اس کی مد میں رقم واپس ملک لائی جائے۔

،تصویر کا ذریعہAFP
کابینہ نے اپنے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا کہ ماہر قانون شہزاد اکبر کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دی جائے گی جس کی مدد سے ایسے غیر قانونی اثاثے جو ملک سے باہر رکھے گئے ہیں انھیں واپس لایا جائے گا۔ فواد چوہدری کے مطابق اس ٹاسک فورس میں ایف آئی اے، نیب، سٹیٹ بینک، ایف بی آر، وزارت قانون ، وزارت خارجہ اور دیگر محکموں کے نمائندے شامل ہوں گے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
فواد چوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ کی جانب سے لیے گئے دیگر فیصلوں میں یہ طے کیا گیا ہے کہ احتساب کا عمل وزیر اعظم سے خود شروع ہوگا اور کابینہ کے ارکان اب سرکاری خرچے پر بیرون ملک علاج کے لیے نہیں جا سکیں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم، کابینہ اور دیگر سرکاری افسران غیر ضروری غیر ملکی دوروں پر جانے سے گریز کریں گے۔
اس کے علاوہ کابینہ نے وزیر اعظم ہاؤس میں مہنگی بلٹ پروف گاڑیوں کی نیلامی کی منظوری دی۔
اس کے علاوہ وزیرِ خزانہ اسد عمر کی نگرانی میں ایک کمیٹی قائم کی جائے گی جو کہ تاریخی اہمیت کی سرکاری املاک کا جائزہ لے گی۔











