آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے

مجھے مرکزی ویب سائٹ یا ورژن پر لے جائیں

کم ڈیٹا استعمال کرنے والے ورژن کے بارے میں مزید جانیں

پاکستان کا بجٹ 18-2017: کب کیا ہوا؟

پاکستان کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے جمعے کو قومی اسمبلی میں مالی سال 18-2017 کا بجٹ پیش کر دیا ہے۔ بی بی سی اردو کی لائیو کوریج کے لیے کلک کریں۔

لائیو کوریج

  1. بریکنگ, وفاقی کابینہ نے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

    وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی ہے۔ اب یہ بجٹ دستاویز وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار پارلیمان میں پیش کریں گے۔

  2. ’بجلی پوری ہی نہیں سستی بھی کر رہے ہیں‘

    قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کیے جانے سے قبل مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کو سستا کرنے کے لیے بھی کوششیں کر رہی ہے۔ انھوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں اس کے ذریعے مزید 3600 میگا واٹ نیشنل گرڈ میں شامل کر دیے جائیں گے۔

  3. بجٹ کی منظوری کے لیے کابینہ کا اجلاس

    مالی سال 18-2017 کے بجٹ کی منظوری کے لیے کابینہ کا خصوصی اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اس اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔

  4. نواز حکومت پہلی بار اپنا پانچواں بجٹ پیش کر رہی ہے

    تین بار برسراقتدار آنے والی حماعت مسلم لیگ نواز کے لیے یہ پہلا موقع ہے کہ ان کی حکومت اپنا پانچواں وفاقی بجٹ پیش کر رہی ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ بات دلچسپ ہوگی کہ اس بجٹ میں حکومت معاشرے کے کن کن عناصر کو مراعات دیتی ہے جس سے یہ واضح ہو سکتا ہے کہ مسلم لیگ نواز انتخابات میں کن عناصر کی حمایت حاصل کرنے کی توقع رکھتی ہے۔

  5. فی کس آمدن میں 300 ڈالر کا اضافہ

    اسحاق ڈار کے مطابق ملک میں سالانہ فی کس آمدنی میں رواں مالی سال میں تقریباً تین سو ڈالر یعنی 22 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 1629 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

  6. زرمبادلہ کے ذخائر 21 ارب ڈالر کے قریب

    • اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی دس ماہ میں ترسیلاتِ زر 15.6 ارب ڈالر رہیں اور توقع ہے کہ مالی سال کے اختتام تک یہ ساڑھے 19 ارب ڈالر کی سطح تک جائیں گی۔
    • ان کا کہنا تھا کہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر 21 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
  7. تجارتی خسارہ 24 ارب روپے تک پہنچ گیا

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے بجٹ کا خسارہ 3.8 فیصد تک رکھنے کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا اور یہ خسارہ 3.7 فیصد رہا۔ تاہم انھوں نے تسلیم کیا کہ حکومت تجارتی خسارے کو 20.4 ارب روپے کی حد تک روکنے میں ناکام رہی اور تجارتی خسارہ 24 ارب روپے رہا۔

  8. مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 5.28 فیصد

    وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بجٹ سے قبل جمعرات کو اقتصادی جائزہ رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 5.28 فیصد رہی جو کہ مقرر کردہ ہدف سے کم تھی۔

    مالی سال 17-2016 کے لیے مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو کا ہدف 5.7 فیصد مقرر کیا گیا تھا اور یہ ہدف حاصل نہ ہو سکنے کے باوجود آئندہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی کا ہدف چھ فیصد مقرر کیا جا رہا ہے۔

  9. پہلی بار ملکی معیشت کا حجم 300 ارب ڈالر سے بڑھ گیا

    • اقتصادی جائزے کے مطابق پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار میں زراعت کا حصہ 20 فیصد، صنعتوں کا 21 فیصد جبکہ سروسز کا حصہ تقریباً 60 فیصد رہا۔
    • رواں مالی سال میں جہاں زراعت نے شعبے نے 3.46 اور صنعتی شعبے نے 5.02 فیصد کی شرح سے ترقی کی وہیں سروسز کی شرح نمو 5.98 رہی جو گذشتہ تین برس میں سب سے زیادہ ہے۔
    • وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ملکی معیشت کا حجم 300 ارب ڈالر سے بڑھ گیا ہے۔
  10. بریکنگ, مالی سال 18-2017 کا بجٹ

    پاکستان کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار جمعے کو مالی سال 18-2017 کا بجٹ پیش کررہے ہیں۔