بریکنگ, وفاقی کابینہ نے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی
وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی ہے۔ اب یہ بجٹ دستاویز وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار پارلیمان میں پیش کریں گے۔
آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
پاکستان کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے جمعے کو قومی اسمبلی میں مالی سال 18-2017 کا بجٹ پیش کر دیا ہے۔ بی بی سی اردو کی لائیو کوریج کے لیے کلک کریں۔
وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی ہے۔ اب یہ بجٹ دستاویز وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار پارلیمان میں پیش کریں گے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کیے جانے سے قبل مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کو سستا کرنے کے لیے بھی کوششیں کر رہی ہے۔ انھوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں اس کے ذریعے مزید 3600 میگا واٹ نیشنل گرڈ میں شامل کر دیے جائیں گے۔
مالی سال 18-2017 کے بجٹ کی منظوری کے لیے کابینہ کا خصوصی اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اس اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
تین بار برسراقتدار آنے والی حماعت مسلم لیگ نواز کے لیے یہ پہلا موقع ہے کہ ان کی حکومت اپنا پانچواں وفاقی بجٹ پیش کر رہی ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ بات دلچسپ ہوگی کہ اس بجٹ میں حکومت معاشرے کے کن کن عناصر کو مراعات دیتی ہے جس سے یہ واضح ہو سکتا ہے کہ مسلم لیگ نواز انتخابات میں کن عناصر کی حمایت حاصل کرنے کی توقع رکھتی ہے۔
اسحاق ڈار کے مطابق ملک میں سالانہ فی کس آمدنی میں رواں مالی سال میں تقریباً تین سو ڈالر یعنی 22 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 1629 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے بجٹ کا خسارہ 3.8 فیصد تک رکھنے کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا اور یہ خسارہ 3.7 فیصد رہا۔ تاہم انھوں نے تسلیم کیا کہ حکومت تجارتی خسارے کو 20.4 ارب روپے کی حد تک روکنے میں ناکام رہی اور تجارتی خسارہ 24 ارب روپے رہا۔
وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بجٹ سے قبل جمعرات کو اقتصادی جائزہ رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 5.28 فیصد رہی جو کہ مقرر کردہ ہدف سے کم تھی۔
مالی سال 17-2016 کے لیے مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو کا ہدف 5.7 فیصد مقرر کیا گیا تھا اور یہ ہدف حاصل نہ ہو سکنے کے باوجود آئندہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی کا ہدف چھ فیصد مقرر کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار جمعے کو مالی سال 18-2017 کا بجٹ پیش کررہے ہیں۔