|
پُرانی ڈِ کشنری، نیا ایڈیشن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان میں 1970 سے پہلے بی اے کے انگریزی کے نصاب میں ایک کتاب شامل تھی جس کا نام تھا Guide to Patterns and Usage in English by A.S Hornby اِنہی ہارن بی صاحب نے آ کسفورڈ کی وہ معروف ڈِ کشنری بھی مرتب کی تھی جو ہارن بی نے انگریزی کے تمام افعال کو اُن کی نوعیت کے حساب سے 25 زُمروں میں تقسیم کیا تھا، پھر ہر زُمرے کی خصوصیت اور اسکا محلِ استعمال بھی سمجھایا تھا اور چھوٹے چھوٹے جملوں کی مثالیں بھی مہیّا کی تھیں۔ جِس کتاب کا شروع میں ذکر ہوا وہ دراصل ڈکشنری کا دیباچہ تھا جسے مفصّل انداز میں ایک علیحدہ کتاب کی شکل دے دی گئی تھی۔ ہارن بی کی یہ ڈِکشنری ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے علاوہ جاپان، شمالی یورپ کے ملکوں اور مشرقی یورپ کی ریاستوں میں بھی بے حد مقبول ہوئی اور جب چین میں انگریزی کی تعلیم عام ہوئی تو وہاں کے اساتذہ نے بھی اسے بے حد مفید پایا۔ اس مقبولیت کی وجہ یہ تھی کہ یہ لغت خاص طور پر ایسے لوگوں کو ذہن میں رکھ کر مرتب کی گئی تھی جو انگریزی کو ایک غیر ملکی زبان کے طور پر سیکھتے ہیں چنانچہ اس لغت میں لفظی مُتبادلات پر کم اور عملی مثالوں پر زیادہ زور دیا گیا تھا۔ مصّنف کو اپنے طویل مدرّسانہ تجربے کی بُنیاد پر اس بات کا شدید احساس تھا کہ انگریزی سیکھنے والے ایک ہی فعل کے نمونے پر تمام انگریزی افعال کو استعمال کرنے کی غلطی کرتے ہیں۔ مثلاً جب وہ اس طرح کے جملے دیکھتے ہیں: تو وہ اس نمونے پر اس طرح کا جملہ بنا لیتے ہیں: Please explain me the meaning جبکہ یہ آخری جملہ غلط ہے کیونکہ اس میں جو فعل استعمال ہوا ہے وہ ایک مختلف ساخت کا تقاضہ کرتا ہے اور درست جملہ یوں ہو گا: Please explain the meaning to me اسی طرح ایک طالبِ علم درج ذیل جملوں پر غور کرتا ہے۔ I want to come اِن جملوں کے نمونے پر وہ خود ایک جملہ بناتا ہے: I suggest to come لیکن یہ جملہ غلط ہے۔ درست جملہ یوں ہوگا: I suggest that I should come اِس طرح کا مغالطہ نئے سیکھنے والوں کو اس لیے ہوتا ہے کہ وہ افعال کی نوعیت میں فرق نہیں کر سکتے۔ افعال کو پچیس زمروں میں بانٹنے کا مقصد یہی تھا کہ طلباء کو ہر زمرے کی خصوصیات بتائی جائیں اور اسکے استعمال کا ڈھنگ بھی سکھایا جائے۔
مثلاً آپ ڈِکشنری کھولتے ہیں اور اس لفظ کا مطلب دیکھنا چاہتے ہیں: Congratulate ڈِکشنری آپ کو اس لفظ کا مطلب بتانے کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتائے گی کہ یہ لفظ افعال کے زُمرہ نمبر 14 سے تعلق رکھتا ہے۔ اب آپ ڈکشری کے شروع میں دیے گئے زُمروں کے چارٹ پر آتے ہیں تو وہاں زُمرہ نمبر 14 کی یہ تشریح درج ہے۔ Verb Pattern: 14 اس تشریح کے بعد زُمرہ نمبر 14 کے افعال کی یہ مثالیں درج ہیں: We congratulated him on his success Compare the copy with the original I explained my difficulty to him ڈِکشنری کے ابتدائی ایڈیشنوں میں اِن زمروں پر بہت زور دیا گیا تھا اور دُنیا بھر میں انگریزی کے اساتذہ اور سنجیدہ طالب علموں نے بھی اس نظام کو بہت سراہا تھا۔ اس ڈِکشنری کی کامیابی کا ایک سبب یہ بھی تھا کہ سن پچاس اور ساٹھ کے عشروں تک اسکولوں میں گرامر کی تدریس پر بہت زور تھااور گرامر کی تھیوری کومقدس صحیفے کی طرح ذہن نشین کرایا جاتا تھا لیکن جب تدریس کے نئے طریقوں پر عمل شروع ہوا اور اصولوں کو رٹّا لگوانے کی بجائے عملی مثالوں کو بُنیادی اہمیت دی جانے لگی تو اس ڈِکشنری کے مرتّبین نے بھی اس چیلنج کو قبول کیا اور فعلی زمروں کے نمبر اور چارٹ ڈِکشنری سے خارج کر دیے۔ تاہم ہر زُمرے کے تحت جو عملی مثالیں دی گئی تھیں انہیں قائم رکھا گیا چنانچہ لغت کی ترتیبِ نو میں لفظ کی تشریح کے بعد فعل کے زُمرے میں جانے کی بجائے ہم براہِ راست مثالوں پر پہنچ جاتے ہیں اور نمونے کے اُن جملوں کی بدولت فعل کی ساخت کو بالواسطہ طور پر سمجھ لیتے ہیں۔ مثلاً نئے ایڈیشن میں اگر آپ ’کانگریجولیٹ‘ کا لفظ نکالیں تو مطلب کی وضاحت کے بعد آپ کو یہ تین مثالیں نظر آئیں گی : I congratulated them all on their results The authors are to be congratulated on producing such a clear and authoritative work You can congratulate yourself on having done an excellent job اِن مثالوں سے اس لفظ کے استعمال کی تمام بُنیادی صورتیں واضح ہو جاتی ہیں اور اس طرح فعل کا زُمرہ نمبر معلوم کیے بغیر بھی ہم لفظ کا مفہوم اچھی طرح سمجھ لیتے ہیں۔ پُرانے نظام کے شیدائی شاید اس تبدیلی پر خوش نہ ہوں لیکن انہیں مسّرت بہم پہنچانے کے لئے ڈِکشنری کے نئے ایڈیشن میں اور کئی خوبیاں موجود ہیں۔ مثلاً تازہ ترین ایڈیشن (2005) میں الفاظ کو ہلکے نیلے رنگ میں کر دیا گیا ہے جبکہ تشریحات بدستور سیاہ رنگ میں ہیں۔ لغت کے آخری حصّے میں ایک ریفرنس سیکشن کے علاوہ رنگین تصاویر کے کچھ صفحات بھی شامل کر دیے گئے ہیں جن میں مختلف اشیاء اور اُن کے اجزاء کی تشریح کی گئی ہے۔ آ کسفورڈ یونیورسٹی پریس نے انگریزی کے تین ہزار بنیادی الفاظ کی جو فہرست طالبعلموں کے لیے جاری کی ہے اسکا حوالہ بھی ڈِ کشنری میں موجود ہے اور جہاں کہیں اس فہرست کا کوئی لفظ آتا ہے اس کے ساتھ ہمیں چابی کا ایک نشان دکھائی دیتا ہے۔ امید رکھنی چاہیئے کہ جو طالبِ علم فعلی زُمرہ بندی کے پیچیدہ چارٹ دیکھ کر گھبرا جاتے تھے اُن کے لیے نیا ایڈیشن انتہائی خوشگوار ثابت ہوگا، لیکن زُمرہ بندی کے شیدائی بھی مایوس نہ ہوں، ڈِکشنری کے پُرانے ایڈیشن بہرحال مارکیٹ میں موجود ہیں بلکہ اب تو سستے داموں دستیاب ہیں۔ | اسی بارے میں انگریزی ڈِ کشنری کا استعمال 20 August, 2005 | Learning English کونسی ڈِ کشنری سب سے اچھی؟31 August, 2005 | Learning English | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||