|
مفعولِ اوّل، مفعولِ ثانی کی تفہیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذرا اس جملے پر غور کیجیئے: ’ اسلم نے کُتے کو مارا‘ اس جملے میں اسلم فاعل ہے اور ُکتّا مفعول لیکن اب یہ جملہ دیکھیئے: اسلم نے کُتّے کو پتھّر مارا اس جملے میں اسلم فاعل ہے اور پتھّر مفعول، تو پھر کُتّا کیا ہے؟ جی ہاں – کُتّا بھی مفعول ہے لیکن ہم اسے مفعولِ ثانی کہیں گے کیونکہ اس جملے کا مفعولِ اوّل پتھر ہے۔ مفعول کی یہ تقسیم انگریزی قواعد میں ہمارے بہت کام آئے گی۔ Direct Object and Indirect Object ہم نے اُردو میں مفعول کی دونوں اقسام پر ایک نگاہ ڈالی ہے آئیے اب انگریزی میں انھیں سجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ The gate-keeper refused him admittance ان تمام جملوں میں دودو مفعول ہیں اور اگر دوبارہ آپ ان جملوں کو پڑھیں تو آسانی سے دونوں کی نشان دہی ہو سکتی ہے۔ اس نشان دہی کا فائدہ ہمیں آگے چل کر ہوگا جب ہم انگریزی فعل کی معروف اور مجہول شکل پر غور کریں گے یعنی: Active voice and Passive voice عام حالات میں فاعل ہی جملے کا مرکزی کردار ہوتا ہے اور فعل اُسی کے ہاتھوں سرزد ہوتا ہے لیکن اگر جملے کی ساخت ایسی ہو جائے کہ مفعول کو مرکزی حیثیت مِل جائے اور فعل کا ذکر مفعول کے حوالے سے ہو تو ظاہر ہے کہ جملے میں فاعل کی حیثیت ضمنی ہو جائے گی، اس بات کی مزید وضاحت اِن جملوں کے موازنے سے ہو جاتی ہے: She closed the door – The door was closed ان جملوں میں ہمیں اس بات سے غرض نہیں ہے کہ دروازہ کس نے بند کیا، کتاب کس نے پڑھی، خط کس نے لکھا اور آم کس نے کھائے۔ یہ تو تھے ایک ہی مفعول والے جملے، اب ہم دوہرے مفعول والے جملوں کی طرف لوٹتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ ان میں مجہول شکل کس طرح بنے گی۔ یعنی مجہول صورت میں کونسا مفعول بنیادی شکل اختیار کرے گا۔ اسکا سادہ سا جواب یہ ہے کہ دونوں میں سےکوئی بھی مفعول مرکزی حیثیت اختیار کر سکتا ہے اور دونوں صورتوں میں مجہول جملہ قواعد کے حساب سے درست ہو گا۔ جن جملوں کی ہم نے شروع میں مثال دی تھی آئیے اب ان کی ممکنہ مجہول صورتوں پر بھی نگاہ ڈالتے ہیں۔ Active Active Active Active Active قواعد کے مطالعے کا اصل مقصد گردانیں یاد کرنا یا معروف و مجہول کو ایک دوسرے میں تبدیل کرنا نہیں بلکہ قواعد کے مطالعے سے ہمیں اس قابل ہو جانا چاہیئے کہ ہم نہ صرف غلط اور صحیح جملوں کے بارے میں فیصلہ کر سکیں بلکہ اچھے اور بُرے جملے کی پہچان بھی کر سکیں۔ بہت سے جملے قواعد کےحساب سے درست ہوتے ہیں لیکن سٹائل کے نقطہ نظر سے مستحسن نہیں ہوتے۔ Active voice / Passive voice This chair was sat upon by Napoleon آپکو اس جملے میں کوئی خرابی دکھائی دیتی ہے؟ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||